انسان کی خراب صحت ہی بالوں کی بیماریوں کا سبب بنتی ہے، تحقیق

Advertisement
بال انسانی ظاہری خوبصورتی کا لازمی اور پرکشش حصہ ہیں لیکن بہت سے لوگ اس نعمت سے کم عمری میں ہی محروم ہوجاتے ہیں اور ان کی پوری زندگی ایک احساس کمتری کے ساتھ گزرتی ہے جبکہ عام طور پر لوگ بالوں کی بیماریوں کو دور کرنے کے لیے طرح طرح کے  شیمپو اور تیل کا استعمال کرتے ہیں لیکن ان کی ہر کوشش ناکام ہوجاتی ہے اسی لیے ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ بالوں کی بیماریاں جسم میں پیدا ہونے والی دیگر بیماریوں سے جنم لیتی ہیں۔
مختلف ملکوں کے ڈاکٹرز نے تحقیق میں کہا ہے کہ بال درحقیقت انسانی صحت کو جانچنے کا بیرو میٹر ہے اسی لیے بہت سی بیماریوں کا پتا لگانےکے لیے ان کا ٹیسٹ کیا جاتا ہے اس لیے بالوں کی بیماریوں کو سنجیدگی سے لینا چاہئے کیونکہ اصل بیماری آپ کے جسم کے اندر موجود ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بالوں کو صحت ہمارے خون سے فراہم ہوتی ہے اور جب خون میں میڈی کیشن، ہارمونز یا پھر نیوٹرینٹس کی کمی کے باعث تبدیلی واقع ہوتی ہے تو بالوں کا گرنا اور خشکی جیسے مرض پیدا ہوجاتے ہیں بالکل اسی طرح انسان کا دماغی طورپریشانی کا شکار ہونا بھی بالوں کے گرنے کا باعث بنتا ہے اور اگر اس پر قابو پا لیاجائے تو بال دوبارہ بڑھنا شروع ہوجائیں گے۔
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ جیسے ہی آپ اپنے بالوں میں کوئی غیر معمولی تبدیلی دیکھیں اور علاج کے بعد بھی بالوں کا گرنا، خشکی اور سوکھا پن دور نہ ہوتو فوری طور پر ٹرائی کولوجسٹ سے رابطہ کریں۔
تحقیق میں مزید بتایا گیا ہے کہ جو لوگ تھائی رائیڈ سے متعلق بیماریوں اور موسمی بخار کا شکار ہوجاتے ہیں ان کے بال تیزی سے گرنا شروع کردیتے ہیں اس لیے بالوں کے  علاج سے پہلے ان بیماریوں کا علاج کریں تو بالوں کی بیماریاں خود بخود ختم ہوجائیں گی اس کے علاوہ کینسر، دل اور اینیمیا جیسی بیماریاں بھی بالوں کی کئی بیماریوں کا باعث بنتی ہیں۔
غذا میں کمی جسم میں پروٹین کی کمی کو جنم دیتی ہے جو ماراسمس کی بیماری کا باعث ہوتا ہے اور اس سے بالوں میں خشکی اور سفیدی اترنا شروع ہو جاتی ہے جبکہ جسم میں زنک کی کمی بھی بالوں کے گرنے اور سفید کرنے میں کردار ادا کرتی ہے جب کہ تمام ٹرائی کولوجسٹ اس بات پر متفق ہیں کہ بالوں کے علاج سے قبل اپنے جسم میں موجود بیماریوں کا علاج ضروری ہے۔