Showing posts with label Totkay. Show all posts

امراضِ چشم (آنکھوں کے امراض کا سبزیوں اور پھلوں سے علاج)

آج کل آنکھوں میں دھندلاہٹ، جالا، نظر کی کمزوری ، سُرخی اور سوجن عام ہے۔ ان امراض میں پھلوں اور سبزیوں کا استعمال بے حد مفید ہے۔ یہ پوسٹ امراض چشم کا گھریلو علاج مختلف سبزیوں اور پھلوں سے کرنے کے طریقوں کے متعلق ہے۔ پسند آئے تو شیئر ضرور کریں۔


گاجرکا استعمال آنکھوں کی بیماری کے لیے بیحد شِفاء بخش ہے۔ آنکھوں کا سُرخ ہونا، پانی بہنا، نظر کی کمزوری اور جالا آنے کی صورت میں ایک کپ گاجر کے رس میں آدھا چائے کا چمچ کلونجی کا تیل ملا کر اسے صبح نہار منہ اور رات کو سونے سے پہلے استعمال کریں۔ اس سے نظر تیز ہوتی ہے اورآنکھوں کی دیگر بیماریوں سے بھی نجات ملتی ہے۔آنکھوں کی سوزش اور خشکی کے لیے کچی گاجریں زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔روزانہ ایک گلاس گاجر کا رس پینا بھی آنکھوں کی صحت کے لیے بیحد مفید ہے۔

کالی مرچ کے سات دانے روزانہ چبانے سے بینائی تیز ہوتی ہے۔

گرمیوں میں اکثر لوگوں کی آنکھوں میں جلن اور سُرخی رہتی ہے۔ پانچ یا سات آملے مٹی کے پیالے میں رات کو بھگو دیں۔ صبح پانی چھان کر اس سے آنکھوں پر چھینٹے ماریں۔ انشاء اللہ فائدہ ہوگا۔ ایک تولہ آملہ اور ایک تولہ ہڑ کو چھیل کر گھٹلی نکال لیں، رات کو ایک پاؤ پانی میں بھگو دیں، صبح پانی چھان کر اس سے آنکھیں دھوئیں، جلن اور سُرخی وغیرہ جیسے امراض میں بہت مفید ہے۔

عرقِ گلاب آنکھوں کے لیے ازحد مفید ہے، اسے آنکھوں کی سوجن اور سُرخی دور کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ روئی کو عرقِ گلاب میں بھگو کر آنکھوں پر لگائیں، آنکھوں کی تھکاوٹ کے لیے مفید ہے۔ آنکھوں کے گرد سیاہ حلقوں کے خاتمے کیلئے بھی اس کا استعمال فائدہ مند ہے۔ طریقہ کچھ یوں ہوگا کہ ایک چائے کے چمچے کے برابر عرقِ گلاب اور ایک چائے کا چمچہ کھیرے کا رس نکال کر ملالیں، اس آمیزے کو روئی میں بھگو کر آنکھوں کے گرد سیاہ حلقوں پر لگا کر مساج کریں۔ چند روز کے استعمال سے سیاہ حلقے ختم ہوجائیں گے۔ روزانہ آنکھوں میں چند قطرے عرقِ گلاب ڈالنا آنکھوں کی صحت کے لیے مفیدتر ہے، اس سے امراضِ چشم سے حفاظت رہتی ہے ، نظر تیز ہوتی ہے، آنکھوں میں چمک پیدا ہوتی ہے اور دھندلاہٹ کا خاتمہ ہوتا ہے۔ روزانہ کمپیوٹر یا الیکٹرونک اشیاء استعمال کرنے والے اگر روزانہ عرقِ گلاب کا استعمال کریں تو آنکھیں لیزر شعاعوں کے بداثرات سے محفوظ رہتی ہیں۔

تھوڑی سی مقدار میں گنے کا رس لیں، اس میں چُٹکی بھر ہلدی ملاکر چہرے پر لگائیں، آنکھوں کے سیاہ حلقے اور چہرے کی جھریاں ختم کرنے کے لیے مفید نسخہ ہے۔ دو کھانے کے چمچ لسی میں چُٹکی بھر ہلدی شامل کر کے کریم بنا لیں، اسے آنکھوں کے گرد لگائیں، تقریباً بیس منٹ بعد ٹھنڈے پانی سے دھولیں۔ اس کریم کو ہفتے میں کم ازکم دو بار ضرور استعمال کریں۔

بینائی تیز کرنے کے لیے سات بادام پیس کر آدھا چائے کا چمچہ سونف اور آدھا چائے کا چمچہ مصری میں ملا کرروزانہ کھانے سے فائدہ ہوتا ہے۔ رات کو 7 عدد مغز بادام ایک کپ پانی میں بھگولیں، صبح پیس کر 20 گرام تازہ مکھن اور 10 گرام مصری میں ملا کر کھانا بینائی کو تیز کرتا ہے اور آنکھوں سے پانی بہنے کو بند کرتا ہے۔ 21 عدد بادام چھیل کر صبح نہار منہ چندروز تک چبا کرکھانے سے آنکھوں سے پانی بہنابند ہوجاتا ہے۔ بادام کے تیل کے چند قطرے ایک انگلی پر لگا کر آنکھوں کا مساج کریں، حلقے اور جھریاں ختم کرنے میں مفید ہے۔

خشک دھنیا کھانے کا ایک چمچہ، تین عدد بادام، ایک جائے کا چمچ سونف اور مصری پیس کر سفوف بنالیں اور آپس میں ملا کر صبح وشام ایک ایک چائے کا چمچ نہارمنہ اور رات کو کھانے سے پہلے کھائیں، اسے کھانے کے بعد ایک گلاس نیم گرم دودھ پینا مفید ہے۔ نظر کی کمزوری کے لیے یہ نسخہ بیحد مفید ہے۔

چار عدد مغزِ بادام، چُٹکی بھر سونف اور ذرا سی مصری پیس کر سفوف بنالیں اور رات کو سوتے وقت کھائیں، پانی ہرگز نہ پیءں۔ چند روز تک استعمال کرنے سے بینائی تیز ترین ہوجائے گی۔ انشاء اللہ۔

خالص سرسوں کا تیل ہر روز رات سوتے وقت چند قطرے آنکھوں پر لگاکر مالش کرنے سے نہ نظر کمزور ہوگی اور نہ ہی آنکھوں کو کوئی مرض لاحق ہوگا۔ انشاء اللہ۔

خالص دودھ کی بالائی کسی کپڑے میں رکھ کر آنکھوں پر باندھیں، اس دوران آنکھیں بند رکھیں، کم ازکم پندرہ بیس منٹ تک باندھے رکھیں۔ آنکھوں میں درد کی صورت میں گرم دودھ میں روئی بھگو کر آنکھوں کے گرد ٹکور کریں، درد دور کرنے میں مفید ہے۔

آدھے لیموں کے رس میں ایک کھانے کا چمچہ چنبیلی کا تیل ملا کر آنکھوں کے گرد لگانے سے سیاہ حلقوں کا خاتمہ ہوجاتا ہے۔

ایک کپ خشخاش دھو کر سکھالیں، اس میں آدھا کپ بادام، آدھا کپ سونف، آدھاکپ سوکھا دھنیا اور مصری ملا کر پیس لیں اور اس سفوف کو ایک چائے کے چمچے کے برابر روزانہ صبح شام ایک کپ دودھ کے ساتھ پی لیں۔ اس سے بینائی تیز، آنکھوں کی دھندلاہٹ، سوزش اور سُرخی کا خاتمہ ہوتا ہے۔

ٹماٹر اور لیموں کا رس برابر مقدار میں لیکر انہیں ملا لیں اور روئی کی مدد سے سیاہ حلقوں پر 20 منٹ تک لگائیں، نیم گرم پانی سے چہرہ دھوکر خشک کرلیں، دوہفتے کے متواتر استعمال سے بہتر نتائج برآمد ہوں گے۔

آلو کو چھیل کر پیس لیں، اس گودے کو کسی کپڑے میں لپیٹ کر 15 منٹ تک آنکھوں پر رکھیں، آنکھوں کی جلن اور سوزش کے لیے مفید ترین ہے۔

کھیرے کے ٹکڑے کرکے انہیں پانچ سے دس منٹ تک آنکھوں کے پپوٹوں پر رکھنے سے آنکھوں کو تراوٹ ملتی ہے، جلن اور سُرخی کا خاتمہ ہوتا ہے، سیاہ حلقے ختم کرنے میں بھی مفید ہے۔

ہری مرچ کی تیزی میں بھی قدرت نے امراضِ چشم کے لیے شفاء رکھی ہے، روزانہ کھانے کے ساتھ ایک یا دو ہری مرچ کھانے سے نظر تیز ہوتی ہے۔

شیئر کریں تاکہ آپ اور آپ کے پیارے اپنی قیمتی آنکھوں کی حفاظت کرسکیں۔ قدرت کے اس تحفے کو بہتر طور پر استعمال کر سکیں۔ جزاک اللہ

دن بھر تروتازہ رہنے کے 6 مفید ٹوٹکے

ماہرین نے 6 ایسے نسخے پیش کیے ہیں جو پورے دن آپ کو تروتازہ اور چوکنا رکھتے ہیں تاکہ آپ غنودگی سے محفوظ رہتے ہوئے اپنے کام باآسانی انجام دے سکیں.


1- کمرے میں اندھیرا نہ ہو:
خواب گاہ یا کمرے میں ایسا انتظام رکھیں کہ صبح ہوتے ہی روشنی آپ تک پہنچے۔ اگر ممکن ہو تو کمرے کی کھڑکیاں کھول کر سوئیں تاکہ تازہ ہوا اندر آتی رہے جو صحت کے لیے فرحت بخش ہوتی ہے۔ صبح بیدار ہونے کے لیے روشنی خصوصی اہمیت رکھتی ہے اور یہی روشنی نیند کو باقاعدہ بناتی ہے۔ اندھیرا نیند لاتا ہے تو روشنی بیدار کرنے میں مدد دیتی ہے۔

2- ٹھنڈے پانی سے غسل:
ٹھنڈے پانی سے غسل کرنے کے کئی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ پانی دماغ کے بعض حصوں کو جگا کر بیداری کو ممکن بناتا ہے اور یوں تھکاوٹ اور غنودگی کم ہوجاتی ہے کیونکہ اس سے جسم کا میٹابولزم کا نظام بڑھ جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ٹھنڈا پانی بدن کے اعصابی نظام کو متحرک کرتا ہے جس کا اثر پورے دن رہتا ہے لیکن ہرگز یہ عمل سردیوں میں نہ کریں کیوں کہ اس سے آپ کی صحت پر منفی اثرات بھی پڑھ سکتے ہیں۔

3- پانی کا زیادہ استعمال:
صبح برش کرنے کے بعد ایک سے 2 گلاس پانی پی لیں اس کی وجہ یہ ہے کہ نیند کے 8 گھنٹے تک آپ پانی نہیں پیتے اور پسینے وغیرہ سے بدن میں پانی کی قلت ہوجاتی ہے۔ پانی کی کمی دماغ کو شدید متاثر کرتی ہے جب کہ مناسب مقدار میں پانی نہ پینے سے دماغی ارتکاز اور جسمانی پھرتی کم ہوجاتی ہے۔ اس لیے پانی کا بھرپوراستعمال کریں۔

4- صحت سے بھرپور ناشتہ:
ناشتہ دن کا سب سے اہم کھانا ہے جس کی اہمیت ہر روز بڑھتی جارہی ہے اس لیے کوشش کریں کہ میٹھی اشیا کم کھائیں اور اس کی بجائے ریشے (فائبر) اور کاربوہائیڈریٹ والی خوراک کا استعمال کریں کیونکہ انہیں کھانے سے بدن چست اور توانا رہتا ہے۔ اس کے علاوہ دلیہ، سیریلز اور ایسی ہی دیگر اشیا کا ناشتہ بہت مؤثر رہتا ہے جو بھوک دیر سے لگاتا ہے اور آپ کو توانا اور چاق و چوبند رکھتا ہے۔ آپ کو میٹھی اشیا مثلاً ڈونٹس وغیرہ نہ کھانے کا مشورہ اس لیے دیا جارہا ہے کہ مٹھاس کی توانائی جلدی ختم ہوجاتی ہے اور بھوک جاگ جاتی ہے جس کا نتیجہ جسمانی سستی کی صورت میں نکلتا ہے۔

5- نارنجی کا رس:
اگرصبح ایک گلاس اورنج جوس پی لیا جائے تو یہ صحت کے لیے انتہائی مفید ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ کھٹے رسیلے پھلوں میں فلیونوئڈز پائے جاتے ہیں جو نہ صرف دماغ کو حاضر رکھتے ہیں بلکہ یادداشت بہتر بنانے سمیت جسمانی ردِعمل کو بھی مؤثر بناتے ہیں۔ اس کے علاوہ بھول اور نسیان کے امراض کو بھی کم کرتے ہیں۔

6- ورزش:
صبح کی تیز واک کا کوئی متبادل نہیں۔ صبح کی ورزش پورے دن مثبت اثرات مرتب کرتی ہے۔ اس لیے صبح واک کریں اور تیز قدموں سے کم ازکم 30 سے 40 منٹ تک واک کریں کیونکہ اس سے دماغ کا ایک حصہ ہپوکیمپس بہت سرگرم ہوتا ہے اور یہ گوشہ یادداشت اور سیکھنے کے عمل میں اپنا اہم کردار ادا کرتا ہے۔

سردوخشک موسم میں بالوں سے لیکر پیروں تک کے مفید قیمتی ٹوٹکے

خنک ہوا کے جھونکے اس بات کی نوید ہیں کہ میوے کھانے، گرم کپڑے پہننے اور اپنی نرم ونازک جلد کی حفاظت کرنے کا موسم آرہا ہے۔ یہ سرد اور خشک موسم ہماری جلد کے لیے بہت سے مسائل لے کر آتا ہے، بہتر ہے کہ ان مسائل سے نمٹنے کے لیے تیاری کرلیں۔


جسم کے لیے
♥ ایک عدد لیموں کے چھلکے پیس لیں، اس میں آدھی پیالی مکئی کا آٹا اور پسے ہوئے بادام ملائیں اور پورے موسم سرما میں نہاتے ہوئے اس میں ناریل یا زیتون کا تیل ملاکر مالش کریں گی تو آپ کی جلد نرم و ملائم رہے گی۔ اس نسخے کے ذریعے آپ کالی پڑ جانے والی کہنیوں کو بھی صاف کر سکتی ہیں۔
♥ موسم سرما میں جلد کو موئسچرائز کرنے کے لیے سن فلاور آئل کا استعمال کریں اس میں وٹامن اے اور ای بہت زیادہ ہوتا ہے۔
♥ موسم سرما میں ہفتے میں ایک بار نمک چینی اور تیل کے ساتھ پورے جسم کا مساج کرنا بھی جلد کے لیے بے حد مفید ہوتا ہے۔
♥ ہلدی، بیسن، آٹے کی بھوسی اور دہی میں چند قطرے عرق گلاب میں ملا کے پورے جسم کا مساج کرنے سے بھی جلد خشکی سے محفوظ رہتی ہے۔
♥ چند دانے بادام، ایک اخروٹ اور چند دانے مونگ پھلی پیس کر اس میں دو چمچے دودھ کی بالائی، دو چمچے کھیرے کا رس ایک چمچہ شہد اور دو چمچے عرق گلاب ملا کر کریم بنالیں اور نہانے سے قبل استعمال کریں۔

چہرے کے لیے
سردیوں میں سب سے زیادہ چہرے کی جلد متاثر ہوتی ہے، منہگی کریموں اور لوشنز کے بجائے ہم دیسی نسخوں کے ذریعے بھی ان مسائل کو حل کر سکتے ہیں۔
♥ رات کو سوتے وقت چہرے پر نیم گرم دودھ یا دودھ کی بالائی کا مساج کریں اور صبح اٹھ کر نیم گرم پانی سے دھو لیں۔
♥ پسی ہوئی ہلدی کو تھوڑی سی دہی میں ملا کر کریم کی طرح لگائیں اور ایک گھنٹے کے بعد چہرہ دھولیں۔
♥ خشک موسم میں چہرہ دھونے کے لیے بیسن کا استعمال کریں۔
♥ مولی کے پتوں کو پیس کر ہفتے میں ایک بار چہرے پر لگایا جائے تو موسم سرما کے مسائل سے بچا جا سکتا ہے۔
♥ کچے آلو کا گودا بنالیں اور اس میں دودھ شامل کر کے چہرے کا مساج کریں، اس سے چہرے کے داغ دھبے دور ہو جائیں گے۔
♥ میتھی دانہ پیس کر اس میں گلیسرین ملا کے چہرے پر لگانے سے جلد پر رونق ہوجائے گی۔
♥ چہرے پر داغ دھبے ہوں تو پالک کا رس نکال کر چہرے پر لگائیں یا پھر پیاز کا رس بھی چہرے کے داغوں پر ملنے سے داغ ختم ہو جاتے ہیں۔
♥ موسم سرما میں فیشل، مساج اور ماسک کے استعمال سے چہرے کو خوب صورت رکھا جا سکتا ہے۔ شہد اور انڈے کی سفیدی کا ماسک اس ضمن میں بہترین ہے۔ فیشل کے لیے ناریل، زیتون اور بادام کا تیل ملا کے مساج کریں۔
♥ اگر چہرے پر مہاسے ہوں تو جائفل کو دودھ میں تھوڑا سا گھِس کر لگائیں، افاقہ ہوگا۔ اس کے ساتھ کچا دودھ روئی کے پھائے کی مدد سے روزانہ کیل مہاسوں پر لگانا بھی مفید ہوگا۔
♥ آٹے کی بھوسی کو دودھ میں ملا کے اس کی ’لئی‘ بنالیں اور چہرے پر روزانہ اس کا لیپ کریں اور آدھے گھنٹے بعد چہرہ نیم گرم پانی سے دھو لیں۔
♥ تھوڑی سی پسی ہوئی گندھک کو دودھ میں ملا کر اس کی ’مرہم‘ سی بنالیں اور اسے کیل مہاسوں پر لگالیں اور دو گھنٹے بعد چہرہ دھولیں.
♥ دن میں دو تین بار تولیے کو نیم گرم پانی میں بھگو کر نچوڑیں اور چہرے پر لگائیں، 10 سے 15 منٹ ایسا کریں۔ چہرے پر خشکی رہے گی نہ کیل مہاسے اور داغ۔
♥ ایک سیب کدو کش کر کے اس کا گودا چہرے پر لگالیں اور کم از کم آدھے گھنٹے کے لیے سیدھی لیٹ جائیں۔ ہفتے میں ایک بار یہ عمل رکنے سے چہرہ کھلا کھلا نظر آئے گا۔
♥ ہفتے میں ایک بار کھیرے کو پیس کر چہرے پر لگانے سے بھی جھائیاں دور ہو جاتی ہیں۔
♥ اگر دانوں کی وجہ سے چہرے پر ان کے گہرے نشان پڑ جائیں تو برف کے پانی میں عرق گلاب ملا کے چہرے پر لگائیں روزانہ دن میں تین چار بار یہ عمل کریں۔

گردن کے لیے
جسم کا مساج کرتے وقت بھی ہم اکثر گردن کو نظر انداز کر دیتے ہیں جس سے گردن کی جلد کو کسی قسم کا موئسچرائزر نہیں ملتا اور اس کی جلد سے خشکی جھلکنے لگتی ہے۔
♥ دہی میں ہم وزن بیسن ملا کر گردن پر اس کا لیپ کریں۔ خشک ہونے پر دھولیں. ہفتے میں ایک مرتبہ گردن پر کلینزنگ ملک لگا کر صفائی کریں،
♥ لیموں کے رس اور گلیسرین ملا کر روزانہ رات کو گردن پر لگالیں اور صبح کو ایک تولیا گرم پانی میں بھگو کر گردن پر ملیں۔
♥ کبھی کبھار بلیچ کریم سے گردن کی صفائی کرنا بھی ٹھیک رہے گا۔
♥ تازہ لیموں کے چھلکے دن میں دو بار گردن پر ملیں، کچھ دیر بعد سرسوں کے تیل کی مالش کریں، پھر اسے گیلے تولیے سے صاف کر دیں۔
♥ گھی میں تھوڑا سا نمک ملا کر گردن کی مالش کریں، پھر گیلے تولیے سے صاف کرلیں، اس طرح گردن کی جلد نرم اور صاف رہے گی۔
♥ بھنووں اور پلکوں کی خشکی دور کرنے کے لیے سوتے وقت روغن زیتون لگائیں یا نیم گرم دودھ میں فلالین کے کپڑے کو بھگو کر آنکھوں پر رکھ لیں، جب اس کی حرارت ختم ہو جائے تو نیم گرم پانی سے دھو لیں۔

ہونٹوں کی دل کشی کے لیے
♥ روزانہ سونے سے پہلے ہونٹوں پر دودھ کی بالائی لگائیں۔
♥ چٹکی بھر پسی ہوئی پھٹکری ایک چمچہ عرق گلاب، چند قطرے لیموں کے رس میں ملا کر روزانہ رات سوتے وقت لگائیں، اس سے ہونٹوں کی سیاہی دور ہو جائے گی۔
♥ پھٹے ہوئے ہونٹوں پر گائے کا کچا دودھ دن میں تین، چار مرتبہ دس منٹ کے لیے لگائیں۔
♥ ٹماٹر کاٹ کر ہونٹوں پر ملنے سے نرمی ملنے کے ساتھ ساتھ ہونٹ بھی گلابی ہو جاتے ہیں۔
♥ گلاب کی پتیوں کو دودھ میں پیس کر فریج میں رکھ لیں اور روزانہ رات کو ہونٹوں پر ملیں۔
♥ زیتون کے تیل میں لیموں کا رس ملا کر ہونٹوں پر لگائیں۔
♥ ہونٹوں کو نم رکھنے کے لیے بار بار کولڈ کریم یا چپ اسٹک یا لپ بام لگائیں۔

آنکھوں کی حفاظت کے لیے
♥ دھوپ اور سردی سے آنکھوں کو محفوظ رکھنے کے لیے چشمے کا استعمال کیجیے، کھیرے کے قتلے یا استعمال شدہ ’ٹی بیگس‘ ٹھنڈے کرکے آنکھوں پر چند منٹوں کے لیے رکھنا بے حد فائدہ دیتا ہے۔

ہاتھوں کی حفاظت کے لیے
♥ سردیوں میں گھر کے کام کاج کرنے اور خاص طور پر برتن وغیرہ مانجھنے سے ہاتھ خراب ہو جاتے ہیں۔ اس کے لیے آپ روغن بادام، دو چمچے شہد، دو چمچے روغن زیتون، دو چمچے اچھی طرح ملا لیں اور رات سوتے وقت ہاتھوں اور ناخنوں پر ملیں، پھر دستانے پہن کر سو جائیں، صبح نیم گرم پانی سے ہاتھ دھولیں، اس سے آپ کے ہاتھ نرم ملائم رہیں گے۔
♥ سردی سے ہاتھوں پر پڑنے والی سلوٹوں کو دور کرنے کے لیے عرق گلاب تقریباً آدھا پاؤ, روغن بادام 15 گرام پھٹکری اور چار انڈوں کی سفیدی ایک پتیلی میں ملا کر دھیمی انچ پر پکائیں، تھوڑی گاڑھی ہو جائے تو چولہے سے اتار لیں اور بوتل میں بھر کر رکھ لیں، حسب ضرورت استعمال کریں۔ یہ پورے موسم سرما ہاتھوں کے لیے کافی ہوگی۔
♥ ہاتھوں کی نرمی کے لیے دہی میں لیموں کا رس لگا کر مساج کریں۔
♥ پکے ہوئے ٹماٹروں کا گودا، لیموں کا رس اور چند قطرے گلیسرین ملا کر ہاتھوں پر لگائیں ہاتھ نرم و ملائم ہو جائیں گے۔
♥ اکثر سردیوں میں ہاتھ اور چہرے کی جلد پھٹ جاتی ہے۔ اس کے لیے ناریل کے تیل میں موم ملا کر رات کو سونے سے پہلے ہاتھوں کا مساج کریں۔ صبح ہلکے گرم پانی سے دھو لیں۔
♥ سردیوں میں اکثر گرم سرد پانی میں ہاتھ ڈالنے سے ہاتھوں کی جلد پھٹ جاتی ہے۔ برتن وغیرہ دھونے سے جلد متاثر ہوتی ہے، لہٰذا رات کو سوتے وقت روزانہ دودھ کی بالائی کی مالش کریں یا نیم گرم دودھ سونے سے پہلے ہاتھوں پر مل لیں۔
دیگر نسخوں میں انڈہ اور پسی ہوئی پھٹکری ملا کے ہاتھوں پر لگانا خاصا مفید ہے۔ اس کے علاوہ دودھ میں عرق گلاب ملا کر بھی ہاتھوں پر مالش کی جا سکتی ہے۔
♥ زیتون کے تیل میں لیموں کا رس ملا کر یا سرسوں کے تیل میں سرکہ ملا کر بھی ہاتھوں پر ملا جا سکتا ہے۔

پیروں کی حفاظت کے لیے
♥ ہاتھوں کی انگلیوں پر بادام، ناریل یا زیتون کا تیل لگا کر ٹخنے سے ایڑی کی طرف مالش کریں، پھر پیروں کی انگلیوں کی طرف جائیں۔ اس طرح روزانہ رات سونے سے قبل 10منٹ تک مساج کرنا مفید ہوگا۔
♥ اگر آپ کے پیر سخت اور کھردرے ہیں، تو آدھا چمچہ نمک اور آدھا چمچہ ناریل کا تیل نیم گرم پانی میں ملا کر اس میں پاؤں بھگوئیں اور جھاویں سے رگڑ کر صاف کریں۔ دس منٹ بعد پیر خشک کر کے پٹرولیم جیلی لگائیں اور موزے پہن لیں۔ اس طرح چند دنوں میں ہی آپ کے پیر نرم و ملائم ہو جائیں گے۔
♥ پیروں کو ملائم رکھنے کے لیے پیروں کے مردہ خلیے ختم کرنا ضروری ہیں۔ اس کے لیے ایڑیوں، انگوٹھے، انگلیوں، ٹخنے اور تلوے پر سرکے اور دہی لگائیں، پھر نیم گرم پانی سے دھو کر پٹرولیم جیلی لگا کر کچھ دیر کے لیے موزے پہن لیں۔
♥ پھٹی ہوئی ایڑیوں پر بچے ہوئے صابن کے ٹکڑے گلیسرین میں ملا کے لگائیں۔ دو تین بار کے استعمال کے بعد واضح فرق نظر آئے گا۔
♥ سردیوں میں رات کو پاؤں میں ویسلین لگا کر سونے سے بھی پاؤں کی جلد شگفتہ رہتی ہے۔

بالوں کی حفاظت کے لیے
♥ یوں تو بالوں کی خشکی کا کوئی موسم نہیں، مگر موسم سرما میں بالوں سے خشکی سے نجات کا ذریعہ بالوں میں نیم گرم تیل کی مالش ہے۔ نہانے سے ایک گھنٹے قبل بالوں میں نیم گرم تیل لگا کر 10 منٹ مالش کریں۔
♥ خشکی سے نجات کے لیے ہفتے میں ایک بار دہی اور انڈہ ملا کے بالوں کی جڑوں اور سروں پر لگائیں اور دو گھنٹے بعد سر دھولیں ۔
♥ ہفتے میں ایک بار سرکہ اور لیموں کا رس یک ساں مقدار میں لے کر بالوں کی جڑوں میں شیمپو کی طرح لگائیں۔ 15 منٹ بعد سر دھولیں، خشکی کے خاتمے میں مفید رہے گا۔
♥ سردیوں کے موسم میں اگر آپ بالوں کی چوٹی بنا کر رکھیں گی تو بال زیادہ صحت مند رہیں گے۔
♥ سردیوں میں بالوں کو ہفتے میں کم از کم دو بار دھوئیں اور دو بار گرم تولیے سے بالوں کو آدھے گھنٹے لپیٹ کر رکھیں، تو بالوں میں خشکی نہیں ہوگی۔
♥ بالوں کو ہفتے میں ایک بار منہدی کے پتوں سے دھوئیں، اور ایک بار بالوں میں خالص ناریل کا تیل ضرور لگائیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ہر مہینے بالوں کی نوکیں ضرور تراشیں، اس سے بالوں کی نشوونما اچھی ہوتی ہے۔
♥ کبھی کبھی تھوڑا سا سرکہ پانی میں ملاکر اس سے سر دھوئیں، تو یہ بالوںکی صحت کے لیے بے حد مفید ہوگا۔

ایسا کیا کیا جائے کہ گیس سے چھٹکارا مل جائے؟

مسئلہ چھوٹا ہو یا بڑا، مسئلہ تو مسئلہ ہے، اور اگر یہ مسئلہ ہمارے معدے یا پیٹ سے متعلق ہو تو پھر تو یہ وبالِ جان ہے۔ گیس کا مسئلہ بہت عام مگر گھمبیر قسم کا مسئلہ ہے۔ سردرد، جسم کا کھنچنا، پیٹ میں مڑوڑ اور سینے میں درد، یہ سب گیس کے ہی چیدہ چیدہ تحفے ہیں۔ اب ایسا کیا کیا جائے کہ گیس سے چھٹکارا مل جائے؟


بس کچھ احتیاطی تدابیر اور کچھ گھریلو نسخے آپکی تکلیف میں چند منٹوں سے چند دنوں تک میں افاقہ دلا سکتے ہیں، اپنے کھانے پینے کی روٹین اور معیارِ زندگی بہتر بنا کر اس تکلیف سے نجات حاصل کی جاسکتی ہے۔ ذیل میں چند گھریلو نسخے پیش کئے جا رہے ہیں، جن سے امید ہے کہ آپ کو اس مرض سے کافی افاقہ حاصل ہو جائے گا۔ انشاء اللہ۔

دیسی گھریلو نسخے:
⭐ باقاعدگی سے واک کرنا گیس کے مرض میں کمی کرتا ہے، روزانہ کم از کم 20 منٹ کی واک کریں۔
⭐ بھوک رکھ کر کھانا کھائیں، نیز کھانا تیز تیز نہ کھائیں بلکہ آہستہ سے چبا چبا کر کھائیں۔
⭐ کھانے کو اچھی طرح چبا چبا کر کھائیں، تیز کھانے سے تیزابیت اور بدہضمی ہوتی ہے جس سے گیس کا مرض تکلیف کا سبب بن سکتا ہے۔
⭐ ٹھنڈا کھانا کھانے سے پرہیز کریں، اور زیادہ مصالحے والی چیزیں کھانے سے بھی اجتناب برتیں۔
⭐ کوئی نہ کوئی جسمانی ورزش (Exercise) کرنا بھی گیس کے مرض میں بہت مفید ثابت ہوتا ہے۔
⭐ صبح ناشتے میں اسپغول کا چھلکا استعمال کریں، طریقہ کچھ یوں کہ رات بھر کے لئے ایک کھانے کا چمچ اسپغول کا چھلکا تین چمچ پانی میں بھگو دیں، صبح آدھا کپ دودھ اور ایک کھانے کا چمچ چینی شامل کرکے اچھی طرح مکس کریں اور کھائیں۔ انشاء اللہ گیس نہیں ہوگی۔
⭐ سونف کو توے پر بُھون لیں اور کسی جار میں رکھ لیں، اور روزانہ صبح، دوپہر اور شام کو ایک ایک چمچ کھانے سے گیس نہیں ہوگی۔
⭐ سونف کی چائے پینا بھی گیس کے مرض کے لئے مفید ہے۔
⭐ سبز چائے کا استعمال بھی گیس میں بہت مفید ہے مگر یاد رہے کہ الائچی کا استعمال ضرور کیا جائے۔
⭐ کچی مولیوں کا استعمال بھی گیس کے مسئلے میں بے حد مفید ہے۔
⭐ الائچی کے پاؤڈر کو ایک گلاس پانی کے ساتھ پینے سے گیس کے مرض میں فوری آرام آجاتا ہے۔
⭐ جن خواتین و حضرات کو گیس کا مرض لاحق ہو، انہیں چاہیئے کہ وہ تلی ہوئی اشیاء سے پرہیز کریں۔
⭐ ہلدی کا کھانوں میں استعمال گیس کے مسئلے کو ختم کرتا ہے، کوشش کریں کہ ہلدی کو کھانوں میں زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔
⭐ پودینہ کا استعمال بھی گیس کے مرض میں مفید ہے۔
پانی کا استعمال زیادہ کرنا بھی گیس کے مرض کے لئے مفید ہے۔
⭐ کھانا کھانے کے فوراً بعد لیٹنا انتہائی غلط ہے۔ کوشش کریں کہ اس سے بچا جائے۔
⭐ کاربونیٹڈ ڈرنکس CARBONATED DRINKS معدے کے لئے نقصان دہ ہیں، حتی المقدور ان سے بچا جائے۔
⭐ ادرک کی جڑیں اُبلے ہوئے پانی میں ڈال کر مزید اُبالیں اور پھر اس میں شہد ڈال کر پینے سے گیس کا مرض دور ہوتا ہے۔
⭐ لہسن کا سوپ بھی معدے کے لئے ایک مفید نُسخہ ہے۔
⭐ چائے کے بجائے سبز چائے استعمال کریں۔
⭐ کھانے میں کالی مرچ کا استعمال کریں۔
⭐ رات سونے سے پہلے کھانا کھانے سے پرہیز کریں، کم از کم سونے سے تین گھنٹے پہلے کھانا کھائیں۔
⭐ کھانا کھانے کا ایک ٹائم مقرر کریں اور اُس کی سختی سے پابندی کریں۔
⭐ سگریٹ نوشی اور پان چھالیہ وغیزہ سے اجتناب برتیں۔
⭐ ناشتہ ضرور کریں اور کوشش کریں کہ بھرپور کریں۔
⭐ گھر میں وہ چیزیں نہ رکھیں جو آپ کو کھانے میں موافق نہ آتی ہوں۔
⭐ ذہنی دباؤ سے بچیں اور خوش رہا کریں۔

تھکاوٹ دورکرنے کے سات ٹوٹکے


 اگرآپ ہر وقت تھکاوٹ کا شکار رہتے ہیں تو اس کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں لیکن ماہرین کے نزدیک تھکاوٹ کی 7 بڑی وجوہات ہیں جن پر قابو پاکر تازگی اور چستی حاصل کی جاسکتی ہے۔

چینی سے پرہیز:

اگر آپ شکر کا بہت زیادہ استعمال کرتے ہیں تو نہ صرف وہ شکر بلکہ سفید بریڈ، چاول اور چپس وغیرہ کی مٹھاس بھی آپ کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے اس لیے ماہرین کا کہنا ہےکہ تھکاوٹ سے بچنے کے لیے ان چیزوں میں احتیاط برتنا ہوگی جب کہ توانائی کے لیے گندم، جو اور دیگر اشیا پر انحصار کرنا ہوگا۔

نیند کتنی ضروری ہے؟

نیند نہ صرف جسم کی ٹوٹ پھوٹ کو درست کرتی ہے بلکہ دماغ کے افعال کو منظم رکھنے کے لیے بھی بہت ضروری ہے اسی لیے اپنی نیند کا جائزہ لیجئے کہ وہ آپ کے لیے کتنی ضروری ہے اور ساتھ ہی ورزش کو بھی اپنا معمول بنائیے کیونکہ چست اور توانا رہنے کے لیے اس سے بہتر کوئی شے نہیں۔ ماہرین کے نزدیک ورزش سے دماغ میں خاص کیمیکل خارج ہوتے ہیں جو خوشگوار اثرات مرتب کرتے ہیں اور اس سے نیند کا معیار بھی بہتر ہوتا ہے۔

ناشتہ نہ چھوڑنا:

صبح کا ناشتہ دن بھر کی مشقت کے لیے توانائی فراہم کرتا ہے اس کے بغیر بدن کو توانائی نہیں ملتی اور دن بھر تھکاوٹ کا احساس طاری رہتا ہے یہی وجہ ہے کہ توانا اور چست رہنے کے لیے ناشتہ اطمینان اور متوازن خوراک کے ساتھ کرنا چاہیے جب کہ ناشتے میں دودھ، جوس، پھل انڈے اور مغزیات وغیرہ روزمرہ کی بھاگ دوڑ کے لیے مناسب توانائی فراہم کرتے ہیں۔

وقفے وقفے سے چہل قدمی کرتے رہنا:

طویل دورانیے تک بیٹھے رہنا صحت کےلیے بہت مضر ہوتا ہے مثلاً ایک گھنٹے تک بیٹھنے سے دل پر اثر پڑتا ہے اور ساتھ ہی خون کا دورانیہ بھی سست پڑتا ہے جب کہ جسم میں آکسیجن بھی کم ہوتی ہے اسی لیے لیے تھوڑی دیر کرسی چھوڑ کر چہل قدمی کرنا بہتر ہوتا ہے اس سے نہ کہ آپ تھکاوٹ کے احساس سے بچ پائیں گے بلکہ اس عمل سے خون کا دورانیہ ہوگا جس سے دماغ تک مناسب آکسیجن پہنچے گی اور آپ کی مستعدی میں اضافہ ہوگا۔

کیفین کی زیادتی:

اگرآپ کیفین کا زیادہ استعمال کرتے ہیں تو یہ بھی تھکاوٹ اورکاہلی کی ایک وجہ ہے کیونکہ کافی اور سافٹ ڈرنکس وغیرہ کا استعمال آپ میں وقتی چستی تو پیدا کرتا ہے لیکن اس کی زیادتی انسان کو سست بھی بناسکتی ہے جب کہ دوپہر کے اوقات میں کافی کے زیادہ استعمال سے رات کی نیند بھی متاثر ہوسکتی ہے۔

پانی زیادہ پینا:

پانی انسانی صحت کے لیے بنیادی چیز ہے اس سے آپ کی فعالیت اور تازگی برقراررہتی ہے جب کہ اس کی تھوڑی سی کمی بھی توانائی اورتوجہ پرمتاثر ہوتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال آپ کو توانا رکھتا ہے اسی لیے ہر گھنٹے بعد ایک گلاس پانی ضرور پینا چاہئے۔

جسمانی انداز تبدیل کیجئے:

چلنے پھرنے اور اٹھنے بیٹھنے کے انداز بھی باڈی لینگویج پر اثرانداز ہوتے ہیں جس سے آپ پر تھکاوٹ طاری ہوتی ہے اسی لیے اگر آپ کندھے سکیڑ کر دھیرے دھیرے چل رہے ہیں تو یہ نہ صرف تھکاوٹ بلکہ پریشانی کو بھی ظاہر کرتا ہے۔ چلتے وقت اپنا انداز باوقار رکھیے اس سے آپ تھکاوٹ کا شکار ہونے سے بھی بچ سکیں گے جب کہ خود کو توانا بھی محسوس کریں گے۔

خوبصورت جلد کے لئے 4 گھریلو نسخے


چہرے کی صاف صفائی روزانہ کی بنیادوں پر ہماری زندی کا لازمی حصہ ہے۔ چہرے کی صاف صفائی اور ان کی حفاظت کیلئے مارکیٹ میں مختلف اقسام کے صابن موجود ہیں۔ کون سا راستہ بہتر ہیں یا کونسا صابن بہتر ہے آپ کی خوبصورت اور قدرتی جلد کیلئے اس بات کا فیصلہ آپ کس طرح کرینگے ؟ کوئی بات نہیں ، صابن کو شیلف کے اندر رکھ کر بیچنے کے دعویدار سے آپ متاثر ہوسکتے ہیں کیونکہ اس نے صابن کو شیلف کے اندر سجاکر رکھا ہے۔ وہ دعویٰ تو بہت کرتے ہیں لیکن اس بات کی کیا گارنٹی ہے کہ ان کے صابن کے تمام اجزاء اصلی ہیں۔ چہرہ ایک بہترین تحفہ ہے جو آپ کو اللہ کی طرف سے عطا کیاگیا ہے اس کی حفاظت آپ کس طرح کرتے ہیں یہ بات آپ کو ہی پتہ ہوگا لیکن کوشش کریں کہ اچھے سے اچھا اجزاء والا صابن استعمال کریں کیونکہ کوئی بھی صابن آپ کی اسکن کو خراب کرسکتا ہے۔ آپ کا چہرہ بہت ہی حساس اور نازک ہوتا ہے ۔ اس لیئے بہتر یہی ہوگا کہ اس کی حفاظت کیلئے صابن بھی آپ خود ہی تیار کریں تاکہ آپ کو معلوم ہوسکے کہ آپ کے صابن میں کون کونسے اجزاء شامل ہیں۔ اور اس بات سے بے فکر ہوکر صابن استعمال کریں کہ اس 
سے آپ کے چہرے کو کوئی نقصان ہونے والا نہیں کیونکہ یہ مصنوعی مرکباب سے پاک ہے۔ چلیں ہم ایک نظر ڈالتے ہیں۔ 

ناریل کا تیل

 اگر آپ کی جلد رات کے وقت میں اضافی چمکدار نظر آتی ہے تو ناریل کا تیل آپ کا مسئلہ حل کرسکتا ہے۔ یہ تیل آپ کے
 چہرے کی اضافی چمکداری کو مٹانے کے قابل بناتا ہے اور اضافی قابلیت کے ساتھ آپ کو توانا رکتا ہے۔ آپ کو جس کلینر کی ضرورت ہے وہ ناریل کا تیل ہے۔
  ہدایات
اپنی ہتھیلی پر ایک کھوپرے کا چھوٹا سا ٹکڑا رکھیں۔ کم سے کم تیس سیکنڈ کے لیئے اسے اپنے چہرے پر ملیں۔ پھر ایک تولیہ لیکر اپنے چہرے کی طرف اسے ہلکے ہلکے دبائیں۔ یہ آ پ کے مسوں کو جذب اور تیل کیلئے ہرطرف مسلنے پر آپ کی مدد کریگا۔ تیل کو دور کرنے کیلے کم از کم پندرہ یا بیس منٹ بعد اپنا چہرہ دھوئیں۔ 

شہد اور لیموں کا مکسچر

شہد اور لیموں کا قدرتی مرکب سردیوں کیلئے کافی فائدہ مند ہیں اور اس کے مذید دوسرے فائدے بھی ہیں۔ شہد میں قدرتی طور پر اینٹی آکسائنڈینٹ اور اینٹی بکٹیریل پایا جاتا ہے۔ جو ہمارے جلد کو کسی بھی قسم کے خطرات سے بچاتا ہے۔ اس سے آپ کی رنگت میں اضافہ اور جلد میں خوبصورتی پیدا ہوجاتی ہے۔ لیمو ! اس کی پاور فل طاقت کے بیکٹریل مردہ جلد کے خاتمہ میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ دونوں کی طاقت جب ایک ساتھ ایک ہی مرکب میں جمع ہوجاتی ہے تو ایک پاور فل مکسچر بن جاتا ہے جو آپ کی جلد کیلئے بہت ہی زیادہ فائدے مند ثابت ہوتا ہے۔ 
ہدایات
سب سے پہلے آسان طریقے سے اپنی جلد پر دہی لگائیں جیسے آپ دوسرے ماسک اپنی جلد پر لگاتے ہیں . پھر اپنی انگلیوں کی مدد سے دہی کا مساج اپنی جلد پر کریں .پھر اسکو 4 سے 5 منٹ کے لئے جلد پر لگا رہنے دیں اسکے بعد اپنا چہرہ سادھا پانی سے دھو لیں اور تولیہ کی مدد سے اپنی جلد کو خشک کر لیں .

سادہ دہی

دہی ڈیٹوکسنفائی اور اس کے احیاء کیلئے بہترین مصنوعات ہے۔ دہی جلد کے بند خلیوں کو کھولتا ہے۔ جھریوں کو ختم کرتا ہے اور مردہ خیلوں کو ہٹاتا ہے۔ 
ہدایات
بالکل سادہ طریقے سے جس طرح آپ دوسری جلد کے ماسک کیلئے طریقہ اپناتے ہیں۔ اپنی انگلیوں سے دھیرے دھیرے جلد کا مساج کریں۔ چار پانچ منٹ کیلئے اس کو چہرے پر لگے رہنے دیں۔ پھر گرم پانی کے ساتھ اس کو دھولیں۔ پھر تولیئے کا استعمال کریں لیکن چہرے پر تولیئے کو رگڑیں نہیں بلکہ دھیرے دھیرے پریس کریں یہاں تک کہ آپ کا چہرہ سوکھ جائے۔ 

زیتون کا تیل

زیتوں کے تیل کو نارمل طور پر صحت کیلئے ترجیح دی جاتی ہے۔ لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ یہ تیل اس کے علاوہ بھی دوسرون بہت سے کام آتا ہے جیسے آپ کی جلد کیلئے یہ تیل ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔ زیتون کا تیل خشک جلد ، ہائیڈریڈ جلد ، دھوپ جلن سے متاثرہ جلد ، ہلکے اور پکے دھبے اور بیکٹیریا کو مارنے کے کام آتے ہیں۔ 
ہدایات
آدھا کپ زیتون کے تیل کا پیالہ، سوا کپ سرکہ اور پانی کا سوا کپ ۔ رات کو سونے سے پہلے 
مختصر
جلد کے معاملے میں ہمیں چاہیے کہ ہم کسی بھی قسم کی پرڈکٹ سے کسی بھی قسم کا سمجھوتہ نہ کریں۔ اس سلسلے میں آپ کو چاہیئے کہ آپ قدرتی مصنوعات پر نظر ڈالیں جو بالکل اصلی ہوتی ہیں اور ان سے جلد کو کسی بھی قسم کا نقصان نہیں پہنچتا۔