Showing posts with label Tips. Show all posts

چہرے کی خوبصورتی کیسے بڑھائی جائے؟


اکثر خواتین کے چہرے پر پانی کی کمی کے باعث داغ دھبے پڑ جاتے ہیں جو کہ بسا اوقات نہایت بھدے اور بدنما معلوم ہوتے ہیں.
اس کے لئے بہتر تجویز یہی ہے کہ پانی زیادہ سے زیادہ پیا جائے،
گاجریں اور اُبلے ہوئے چقندر کھائیں.

چہرے کو خوشنما بنانے کے لیے پپیتا پیسٹ بنانے کا طریقہ:
ایک عدد پکا ہوا پپیتا لیں، روزانہ تھوڑا سا اس کو پیس کر اس میں عرق گلاب ملا کر پیسٹ بنائیں اور چہرے پر لگائیں اور پانچ منٹ بعد دھولیں. اس سے چہرے کے داغ دھبے اور بدنمائی دور ہوجائے گی.

سردیوں میں میک اپ کے لیے چند مفید و کارآمد باتیں

موسم سرما میں ہماری جلد کو بے شمار مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ سرد اور خشک ہوائیں جلد کو کھردرا اور خشک بنا دیتی ہیں۔ کبھی کبھار حساس جلد پر یہ خشکی اس قدر ہوتی ہے کہ جلد کی سطح پر اس کی خشک تہہ سی ہوتی ہے جو جھڑنے لگتی ہے۔ نتیجتاً جلد پر خراشوں اور جھریاں بننے کا عمل تیزی سے بڑھنے لگتا ہے، جلد کی ایسی خراب اور حساس صورت حال میں کسی بھی قسم کا میک اپ کرنا غیر ضروری ہو جاتا ہے۔ اس لیے میک اپ سے پہلے اس بات کا خصوصی خیال رکھیں کہ جلد صحت مند ہو، تاکہ میک اپ کے بعد وہ اچھا تاثر قائم کرے۔ جلد کی حفاظت کے لیے چند ضروری اقدام کرلیے جائیں، تو سرد موسم میں جلد ہمیشہ تروتازہ اور نرم و ملائم رہ سکتی ہے۔


💄 سردیوں کا آغاز ہوتے ہی اپنی روزمرہ کلینزنگ کی روٹین کو تبدیل کرنا ازحد ضروری ہے۔ خاص طور پر اس صورت میں جب آپ فومنگ جیل کے تیارکلینزنگ استعما ل کر رہی ہیں۔ ان کے بجائے milky اور کریم والے کلینزنگ سے چہرے کی روزانہ کلینزنگ کریں اور انہی کی مدد سے جلد پر آہستگی سے مالش بھی کریں۔ یہ عمل جلد کو نرم بنائے گا اور خشکی کو دور کرے گا اور پھر صاف پانی سے دھولیں۔ اس کے بعد کاٹن کے تولیے یا ٹشوپیپر کی مدد سے چہرہ خشک کر لیں۔

💄 کلینزنگ کے بعد اور میک اپ شروع کرنے سے قبل سب سے پہلے فاؤنڈیشن لگانا ضروری ہے۔ ٹھنڈے موسم کی مناسبت سے فاؤنڈیشن کی زیادہ مقدار لگائی جاتی ہے اور اس کا زیادہ بہتر طریقہ یہی ہے کہ اسے کسی اچھے اور معیاری موئسچرائزر کے ساتھ ملا کے لگایا جائے۔ اس طرح سے جلد میک اپ کے بعد کسی بھی وجہ سے خشک محسوس نہیں ہوگی۔ فاؤنڈیشن ہمیشہ اپنی ’اسکن ٹون‘ کو مد نظر رکھ کر ہی منتخب کیا کریں۔

💄 عام طور خواتین اس بات کا خیال کرتی ہیں کہ سن اسکرین بلاک یا سن کریم کا استعمال صرف گرمیوں میں ہی کیا جانا چاہیے، کیوں کہ گرمیوں میں سورج کی تپش اور حدت زیادہ ہوتی ہے، لیکن اس بات کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، جس طرح گرم موسم میں سن اسکرین لگانا اہم ہے بالکل اسی طرح موسم سرما میں بھی یہ ضروری ہے۔ ایسے سن اسکرین جن میں spf 30 موجود ہوں استعمال کیے جانے چاہئیں اور اسے اپنے معمولات کا لازمی حصہ بنالیں کہ جب بھی دن کے اوقات میں گھر سے باہر جانا مقصود ہو تب سن اسکرین لگا لیا جائے۔

💄 یخ بستہ اور خشک ہواؤں سے جلد کو محفوظ رکھنے کے لیے موئسچرائزر کی مقدار میں اضافہ کرلیں اور اس کے ساتھ ساتھ جب گھر سے باہر جانا ہو تب چہرہ کو دوپٹے سے ڈھانپ لیں۔

💄 ٹھنڈے اور خشک موسم میں اکثر چہرے پر سرخی سی آجاتی ہے۔ یہ زیادہ تر گالوں، ناک اور تھوڑی پر ہوتی ہے۔ میک اپ سے قبل اسے دور کرنے کے لیے اس پر بغیررنگ کا کنسیلیر لگائیں۔

💄 جلد کو خشکی سے محفوط رکھنے کے لیے موئسچرئزانگ کریم سے بھرپور ماسک بہتر نتائج دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ نائٹ کریم کو رات میں دس سے پندرہ منٹ تک لگا کر رکھیں، اس کے بعد اضافی کریم کو ایک ٹشو پیپر کی مدد دے صاف کرلیں۔

💄 ٹھنڈے اور خشک موسم میں جلد کے ساتھ ساتھ ہونٹ بھی بہت زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ یہ موسم انہیں خراب کر دیتا ہے۔ ان پر لکیریں پڑنے لگتی ہیں اور خشک ہونے کی وجہ سے ہونٹ پھٹنے لگتے ہیں، کبھی کبھار صورت حال اس حد تک خراب ہو جاتی ہے کہ ان میں سے خون بھی رسنے لگتا ہے اس تکلیف دہ صورت حال سے بچنے کے لیے ان پر ہمہ وقت لپ بام لگائیں اس لپ میں بام سن اسکرین کی خوبی بھی موجود ہونی لازمی ہے عام طور پر استعمال کی جانے والی کلرز لپ اسٹک کو اس موسم میں زیادہ دیر تک لگائے رکھنے کا مطلب ہونٹوں کو مزید خشک کرنا ہوتا ہے ۔

💄 سرد موسم میں میک اپ کے لیے آ پ کے رنگوں کا انتخاب کھلتا ہو ا ہونا چاہیے، جیسے کہ رائل بلو، شوخ جامنی، ہلکا سرخ اور سبزاور فیروزی رنگ شامل ہیں۔ قدرتی رنگ جیسے سیاہ، گہرا سرمئی اور نیلے رنگ کو سفید رنگ کے امتزاج کے ساتھ اختیار کیا جا سکتا ہے۔

💄 لپ اسٹک کے لیے سرد موسم میں لپ گلوس یا لپ بام کو ترجیح دی جاتی ہے اور اس کے لیے بغیر رنگ کے لپ گلوس یا پھر ہلکے گلابی رنگ کے گلوس بہترین ثابت ہو سکتے ہیں۔ کلرز لپ اسٹک میں میرون اور سرخ سردیوں کے رنگ شمار کیے جاتے ہیں۔

💄 آنکھوں کے میک اپ میں شیڈ کے لیے بنیادی رنگوں میں سلور، بھورا، سرمئی اور سنہرا بہتر رہتے ہیں۔ لائنر کے لیے ہلکا یا گہرا سرمئی یا کاربن رنگ بہترین انتخاب ثابت ہوتے ہیں۔

دن بھر تروتازہ رہنے کے 6 مفید ٹوٹکے

ماہرین نے 6 ایسے نسخے پیش کیے ہیں جو پورے دن آپ کو تروتازہ اور چوکنا رکھتے ہیں تاکہ آپ غنودگی سے محفوظ رہتے ہوئے اپنے کام باآسانی انجام دے سکیں.


1- کمرے میں اندھیرا نہ ہو:
خواب گاہ یا کمرے میں ایسا انتظام رکھیں کہ صبح ہوتے ہی روشنی آپ تک پہنچے۔ اگر ممکن ہو تو کمرے کی کھڑکیاں کھول کر سوئیں تاکہ تازہ ہوا اندر آتی رہے جو صحت کے لیے فرحت بخش ہوتی ہے۔ صبح بیدار ہونے کے لیے روشنی خصوصی اہمیت رکھتی ہے اور یہی روشنی نیند کو باقاعدہ بناتی ہے۔ اندھیرا نیند لاتا ہے تو روشنی بیدار کرنے میں مدد دیتی ہے۔

2- ٹھنڈے پانی سے غسل:
ٹھنڈے پانی سے غسل کرنے کے کئی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ پانی دماغ کے بعض حصوں کو جگا کر بیداری کو ممکن بناتا ہے اور یوں تھکاوٹ اور غنودگی کم ہوجاتی ہے کیونکہ اس سے جسم کا میٹابولزم کا نظام بڑھ جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ٹھنڈا پانی بدن کے اعصابی نظام کو متحرک کرتا ہے جس کا اثر پورے دن رہتا ہے لیکن ہرگز یہ عمل سردیوں میں نہ کریں کیوں کہ اس سے آپ کی صحت پر منفی اثرات بھی پڑھ سکتے ہیں۔

3- پانی کا زیادہ استعمال:
صبح برش کرنے کے بعد ایک سے 2 گلاس پانی پی لیں اس کی وجہ یہ ہے کہ نیند کے 8 گھنٹے تک آپ پانی نہیں پیتے اور پسینے وغیرہ سے بدن میں پانی کی قلت ہوجاتی ہے۔ پانی کی کمی دماغ کو شدید متاثر کرتی ہے جب کہ مناسب مقدار میں پانی نہ پینے سے دماغی ارتکاز اور جسمانی پھرتی کم ہوجاتی ہے۔ اس لیے پانی کا بھرپوراستعمال کریں۔

4- صحت سے بھرپور ناشتہ:
ناشتہ دن کا سب سے اہم کھانا ہے جس کی اہمیت ہر روز بڑھتی جارہی ہے اس لیے کوشش کریں کہ میٹھی اشیا کم کھائیں اور اس کی بجائے ریشے (فائبر) اور کاربوہائیڈریٹ والی خوراک کا استعمال کریں کیونکہ انہیں کھانے سے بدن چست اور توانا رہتا ہے۔ اس کے علاوہ دلیہ، سیریلز اور ایسی ہی دیگر اشیا کا ناشتہ بہت مؤثر رہتا ہے جو بھوک دیر سے لگاتا ہے اور آپ کو توانا اور چاق و چوبند رکھتا ہے۔ آپ کو میٹھی اشیا مثلاً ڈونٹس وغیرہ نہ کھانے کا مشورہ اس لیے دیا جارہا ہے کہ مٹھاس کی توانائی جلدی ختم ہوجاتی ہے اور بھوک جاگ جاتی ہے جس کا نتیجہ جسمانی سستی کی صورت میں نکلتا ہے۔

5- نارنجی کا رس:
اگرصبح ایک گلاس اورنج جوس پی لیا جائے تو یہ صحت کے لیے انتہائی مفید ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ کھٹے رسیلے پھلوں میں فلیونوئڈز پائے جاتے ہیں جو نہ صرف دماغ کو حاضر رکھتے ہیں بلکہ یادداشت بہتر بنانے سمیت جسمانی ردِعمل کو بھی مؤثر بناتے ہیں۔ اس کے علاوہ بھول اور نسیان کے امراض کو بھی کم کرتے ہیں۔

6- ورزش:
صبح کی تیز واک کا کوئی متبادل نہیں۔ صبح کی ورزش پورے دن مثبت اثرات مرتب کرتی ہے۔ اس لیے صبح واک کریں اور تیز قدموں سے کم ازکم 30 سے 40 منٹ تک واک کریں کیونکہ اس سے دماغ کا ایک حصہ ہپوکیمپس بہت سرگرم ہوتا ہے اور یہ گوشہ یادداشت اور سیکھنے کے عمل میں اپنا اہم کردار ادا کرتا ہے۔

سردوخشک موسم میں بالوں سے لیکر پیروں تک کے مفید قیمتی ٹوٹکے

خنک ہوا کے جھونکے اس بات کی نوید ہیں کہ میوے کھانے، گرم کپڑے پہننے اور اپنی نرم ونازک جلد کی حفاظت کرنے کا موسم آرہا ہے۔ یہ سرد اور خشک موسم ہماری جلد کے لیے بہت سے مسائل لے کر آتا ہے، بہتر ہے کہ ان مسائل سے نمٹنے کے لیے تیاری کرلیں۔


جسم کے لیے
♥ ایک عدد لیموں کے چھلکے پیس لیں، اس میں آدھی پیالی مکئی کا آٹا اور پسے ہوئے بادام ملائیں اور پورے موسم سرما میں نہاتے ہوئے اس میں ناریل یا زیتون کا تیل ملاکر مالش کریں گی تو آپ کی جلد نرم و ملائم رہے گی۔ اس نسخے کے ذریعے آپ کالی پڑ جانے والی کہنیوں کو بھی صاف کر سکتی ہیں۔
♥ موسم سرما میں جلد کو موئسچرائز کرنے کے لیے سن فلاور آئل کا استعمال کریں اس میں وٹامن اے اور ای بہت زیادہ ہوتا ہے۔
♥ موسم سرما میں ہفتے میں ایک بار نمک چینی اور تیل کے ساتھ پورے جسم کا مساج کرنا بھی جلد کے لیے بے حد مفید ہوتا ہے۔
♥ ہلدی، بیسن، آٹے کی بھوسی اور دہی میں چند قطرے عرق گلاب میں ملا کے پورے جسم کا مساج کرنے سے بھی جلد خشکی سے محفوظ رہتی ہے۔
♥ چند دانے بادام، ایک اخروٹ اور چند دانے مونگ پھلی پیس کر اس میں دو چمچے دودھ کی بالائی، دو چمچے کھیرے کا رس ایک چمچہ شہد اور دو چمچے عرق گلاب ملا کر کریم بنالیں اور نہانے سے قبل استعمال کریں۔

چہرے کے لیے
سردیوں میں سب سے زیادہ چہرے کی جلد متاثر ہوتی ہے، منہگی کریموں اور لوشنز کے بجائے ہم دیسی نسخوں کے ذریعے بھی ان مسائل کو حل کر سکتے ہیں۔
♥ رات کو سوتے وقت چہرے پر نیم گرم دودھ یا دودھ کی بالائی کا مساج کریں اور صبح اٹھ کر نیم گرم پانی سے دھو لیں۔
♥ پسی ہوئی ہلدی کو تھوڑی سی دہی میں ملا کر کریم کی طرح لگائیں اور ایک گھنٹے کے بعد چہرہ دھولیں۔
♥ خشک موسم میں چہرہ دھونے کے لیے بیسن کا استعمال کریں۔
♥ مولی کے پتوں کو پیس کر ہفتے میں ایک بار چہرے پر لگایا جائے تو موسم سرما کے مسائل سے بچا جا سکتا ہے۔
♥ کچے آلو کا گودا بنالیں اور اس میں دودھ شامل کر کے چہرے کا مساج کریں، اس سے چہرے کے داغ دھبے دور ہو جائیں گے۔
♥ میتھی دانہ پیس کر اس میں گلیسرین ملا کے چہرے پر لگانے سے جلد پر رونق ہوجائے گی۔
♥ چہرے پر داغ دھبے ہوں تو پالک کا رس نکال کر چہرے پر لگائیں یا پھر پیاز کا رس بھی چہرے کے داغوں پر ملنے سے داغ ختم ہو جاتے ہیں۔
♥ موسم سرما میں فیشل، مساج اور ماسک کے استعمال سے چہرے کو خوب صورت رکھا جا سکتا ہے۔ شہد اور انڈے کی سفیدی کا ماسک اس ضمن میں بہترین ہے۔ فیشل کے لیے ناریل، زیتون اور بادام کا تیل ملا کے مساج کریں۔
♥ اگر چہرے پر مہاسے ہوں تو جائفل کو دودھ میں تھوڑا سا گھِس کر لگائیں، افاقہ ہوگا۔ اس کے ساتھ کچا دودھ روئی کے پھائے کی مدد سے روزانہ کیل مہاسوں پر لگانا بھی مفید ہوگا۔
♥ آٹے کی بھوسی کو دودھ میں ملا کے اس کی ’لئی‘ بنالیں اور چہرے پر روزانہ اس کا لیپ کریں اور آدھے گھنٹے بعد چہرہ نیم گرم پانی سے دھو لیں۔
♥ تھوڑی سی پسی ہوئی گندھک کو دودھ میں ملا کر اس کی ’مرہم‘ سی بنالیں اور اسے کیل مہاسوں پر لگالیں اور دو گھنٹے بعد چہرہ دھولیں.
♥ دن میں دو تین بار تولیے کو نیم گرم پانی میں بھگو کر نچوڑیں اور چہرے پر لگائیں، 10 سے 15 منٹ ایسا کریں۔ چہرے پر خشکی رہے گی نہ کیل مہاسے اور داغ۔
♥ ایک سیب کدو کش کر کے اس کا گودا چہرے پر لگالیں اور کم از کم آدھے گھنٹے کے لیے سیدھی لیٹ جائیں۔ ہفتے میں ایک بار یہ عمل رکنے سے چہرہ کھلا کھلا نظر آئے گا۔
♥ ہفتے میں ایک بار کھیرے کو پیس کر چہرے پر لگانے سے بھی جھائیاں دور ہو جاتی ہیں۔
♥ اگر دانوں کی وجہ سے چہرے پر ان کے گہرے نشان پڑ جائیں تو برف کے پانی میں عرق گلاب ملا کے چہرے پر لگائیں روزانہ دن میں تین چار بار یہ عمل کریں۔

گردن کے لیے
جسم کا مساج کرتے وقت بھی ہم اکثر گردن کو نظر انداز کر دیتے ہیں جس سے گردن کی جلد کو کسی قسم کا موئسچرائزر نہیں ملتا اور اس کی جلد سے خشکی جھلکنے لگتی ہے۔
♥ دہی میں ہم وزن بیسن ملا کر گردن پر اس کا لیپ کریں۔ خشک ہونے پر دھولیں. ہفتے میں ایک مرتبہ گردن پر کلینزنگ ملک لگا کر صفائی کریں،
♥ لیموں کے رس اور گلیسرین ملا کر روزانہ رات کو گردن پر لگالیں اور صبح کو ایک تولیا گرم پانی میں بھگو کر گردن پر ملیں۔
♥ کبھی کبھار بلیچ کریم سے گردن کی صفائی کرنا بھی ٹھیک رہے گا۔
♥ تازہ لیموں کے چھلکے دن میں دو بار گردن پر ملیں، کچھ دیر بعد سرسوں کے تیل کی مالش کریں، پھر اسے گیلے تولیے سے صاف کر دیں۔
♥ گھی میں تھوڑا سا نمک ملا کر گردن کی مالش کریں، پھر گیلے تولیے سے صاف کرلیں، اس طرح گردن کی جلد نرم اور صاف رہے گی۔
♥ بھنووں اور پلکوں کی خشکی دور کرنے کے لیے سوتے وقت روغن زیتون لگائیں یا نیم گرم دودھ میں فلالین کے کپڑے کو بھگو کر آنکھوں پر رکھ لیں، جب اس کی حرارت ختم ہو جائے تو نیم گرم پانی سے دھو لیں۔

ہونٹوں کی دل کشی کے لیے
♥ روزانہ سونے سے پہلے ہونٹوں پر دودھ کی بالائی لگائیں۔
♥ چٹکی بھر پسی ہوئی پھٹکری ایک چمچہ عرق گلاب، چند قطرے لیموں کے رس میں ملا کر روزانہ رات سوتے وقت لگائیں، اس سے ہونٹوں کی سیاہی دور ہو جائے گی۔
♥ پھٹے ہوئے ہونٹوں پر گائے کا کچا دودھ دن میں تین، چار مرتبہ دس منٹ کے لیے لگائیں۔
♥ ٹماٹر کاٹ کر ہونٹوں پر ملنے سے نرمی ملنے کے ساتھ ساتھ ہونٹ بھی گلابی ہو جاتے ہیں۔
♥ گلاب کی پتیوں کو دودھ میں پیس کر فریج میں رکھ لیں اور روزانہ رات کو ہونٹوں پر ملیں۔
♥ زیتون کے تیل میں لیموں کا رس ملا کر ہونٹوں پر لگائیں۔
♥ ہونٹوں کو نم رکھنے کے لیے بار بار کولڈ کریم یا چپ اسٹک یا لپ بام لگائیں۔

آنکھوں کی حفاظت کے لیے
♥ دھوپ اور سردی سے آنکھوں کو محفوظ رکھنے کے لیے چشمے کا استعمال کیجیے، کھیرے کے قتلے یا استعمال شدہ ’ٹی بیگس‘ ٹھنڈے کرکے آنکھوں پر چند منٹوں کے لیے رکھنا بے حد فائدہ دیتا ہے۔

ہاتھوں کی حفاظت کے لیے
♥ سردیوں میں گھر کے کام کاج کرنے اور خاص طور پر برتن وغیرہ مانجھنے سے ہاتھ خراب ہو جاتے ہیں۔ اس کے لیے آپ روغن بادام، دو چمچے شہد، دو چمچے روغن زیتون، دو چمچے اچھی طرح ملا لیں اور رات سوتے وقت ہاتھوں اور ناخنوں پر ملیں، پھر دستانے پہن کر سو جائیں، صبح نیم گرم پانی سے ہاتھ دھولیں، اس سے آپ کے ہاتھ نرم ملائم رہیں گے۔
♥ سردی سے ہاتھوں پر پڑنے والی سلوٹوں کو دور کرنے کے لیے عرق گلاب تقریباً آدھا پاؤ, روغن بادام 15 گرام پھٹکری اور چار انڈوں کی سفیدی ایک پتیلی میں ملا کر دھیمی انچ پر پکائیں، تھوڑی گاڑھی ہو جائے تو چولہے سے اتار لیں اور بوتل میں بھر کر رکھ لیں، حسب ضرورت استعمال کریں۔ یہ پورے موسم سرما ہاتھوں کے لیے کافی ہوگی۔
♥ ہاتھوں کی نرمی کے لیے دہی میں لیموں کا رس لگا کر مساج کریں۔
♥ پکے ہوئے ٹماٹروں کا گودا، لیموں کا رس اور چند قطرے گلیسرین ملا کر ہاتھوں پر لگائیں ہاتھ نرم و ملائم ہو جائیں گے۔
♥ اکثر سردیوں میں ہاتھ اور چہرے کی جلد پھٹ جاتی ہے۔ اس کے لیے ناریل کے تیل میں موم ملا کر رات کو سونے سے پہلے ہاتھوں کا مساج کریں۔ صبح ہلکے گرم پانی سے دھو لیں۔
♥ سردیوں میں اکثر گرم سرد پانی میں ہاتھ ڈالنے سے ہاتھوں کی جلد پھٹ جاتی ہے۔ برتن وغیرہ دھونے سے جلد متاثر ہوتی ہے، لہٰذا رات کو سوتے وقت روزانہ دودھ کی بالائی کی مالش کریں یا نیم گرم دودھ سونے سے پہلے ہاتھوں پر مل لیں۔
دیگر نسخوں میں انڈہ اور پسی ہوئی پھٹکری ملا کے ہاتھوں پر لگانا خاصا مفید ہے۔ اس کے علاوہ دودھ میں عرق گلاب ملا کر بھی ہاتھوں پر مالش کی جا سکتی ہے۔
♥ زیتون کے تیل میں لیموں کا رس ملا کر یا سرسوں کے تیل میں سرکہ ملا کر بھی ہاتھوں پر ملا جا سکتا ہے۔

پیروں کی حفاظت کے لیے
♥ ہاتھوں کی انگلیوں پر بادام، ناریل یا زیتون کا تیل لگا کر ٹخنے سے ایڑی کی طرف مالش کریں، پھر پیروں کی انگلیوں کی طرف جائیں۔ اس طرح روزانہ رات سونے سے قبل 10منٹ تک مساج کرنا مفید ہوگا۔
♥ اگر آپ کے پیر سخت اور کھردرے ہیں، تو آدھا چمچہ نمک اور آدھا چمچہ ناریل کا تیل نیم گرم پانی میں ملا کر اس میں پاؤں بھگوئیں اور جھاویں سے رگڑ کر صاف کریں۔ دس منٹ بعد پیر خشک کر کے پٹرولیم جیلی لگائیں اور موزے پہن لیں۔ اس طرح چند دنوں میں ہی آپ کے پیر نرم و ملائم ہو جائیں گے۔
♥ پیروں کو ملائم رکھنے کے لیے پیروں کے مردہ خلیے ختم کرنا ضروری ہیں۔ اس کے لیے ایڑیوں، انگوٹھے، انگلیوں، ٹخنے اور تلوے پر سرکے اور دہی لگائیں، پھر نیم گرم پانی سے دھو کر پٹرولیم جیلی لگا کر کچھ دیر کے لیے موزے پہن لیں۔
♥ پھٹی ہوئی ایڑیوں پر بچے ہوئے صابن کے ٹکڑے گلیسرین میں ملا کے لگائیں۔ دو تین بار کے استعمال کے بعد واضح فرق نظر آئے گا۔
♥ سردیوں میں رات کو پاؤں میں ویسلین لگا کر سونے سے بھی پاؤں کی جلد شگفتہ رہتی ہے۔

بالوں کی حفاظت کے لیے
♥ یوں تو بالوں کی خشکی کا کوئی موسم نہیں، مگر موسم سرما میں بالوں سے خشکی سے نجات کا ذریعہ بالوں میں نیم گرم تیل کی مالش ہے۔ نہانے سے ایک گھنٹے قبل بالوں میں نیم گرم تیل لگا کر 10 منٹ مالش کریں۔
♥ خشکی سے نجات کے لیے ہفتے میں ایک بار دہی اور انڈہ ملا کے بالوں کی جڑوں اور سروں پر لگائیں اور دو گھنٹے بعد سر دھولیں ۔
♥ ہفتے میں ایک بار سرکہ اور لیموں کا رس یک ساں مقدار میں لے کر بالوں کی جڑوں میں شیمپو کی طرح لگائیں۔ 15 منٹ بعد سر دھولیں، خشکی کے خاتمے میں مفید رہے گا۔
♥ سردیوں کے موسم میں اگر آپ بالوں کی چوٹی بنا کر رکھیں گی تو بال زیادہ صحت مند رہیں گے۔
♥ سردیوں میں بالوں کو ہفتے میں کم از کم دو بار دھوئیں اور دو بار گرم تولیے سے بالوں کو آدھے گھنٹے لپیٹ کر رکھیں، تو بالوں میں خشکی نہیں ہوگی۔
♥ بالوں کو ہفتے میں ایک بار منہدی کے پتوں سے دھوئیں، اور ایک بار بالوں میں خالص ناریل کا تیل ضرور لگائیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ہر مہینے بالوں کی نوکیں ضرور تراشیں، اس سے بالوں کی نشوونما اچھی ہوتی ہے۔
♥ کبھی کبھی تھوڑا سا سرکہ پانی میں ملاکر اس سے سر دھوئیں، تو یہ بالوںکی صحت کے لیے بے حد مفید ہوگا۔

Turn Dark Lips to Soft Pink Lips Naturally in Winter (Video)




Turn Dark Lips to Soft Pink Lips Naturally in Winter

Turn Dark Lips to Soft Pink Lips Naturally in Winter#HomeMade #Remedy #Lips #Beauty #WaliClinic #DarkLips #Tips #Natural #Homoeopathic #SoftPinkLips #Video

Posted by Wali Homoeopathic Health Care Clinic on Friday, January 15, 2016

ایک ہفتے میں 6کلو گرام تک وزن کم کرنے کے آسان طریقے

بعض اوقات ہمیں وزن کم کرنے کا آسان اور کم مدت فارمولہ چاہیے ہوتا ہے جو آسان بھی ہو کیوں کہ آپ جلد ہی کسی ایسے موقع میں شرکت کرنے والے ہوتے ہیں جہاں آپ سلم اور سمارٹ دکھائی دینا چاہتے ہیں۔ حسب ذیل غذا ان لوگوں کے لئے تیار کی گئی ہے جو کم وقت میں وزن کم کرنا چاہتے ہیں اور یہ غذا ڈاکٹروں کی تجویز کردہ بھی ہے۔ اس کو استعمال کرکے آپ اپنے آپریشن سے پہلے ایک ہفتہ میں وزن گھٹا سکتے ہیں۔
یہ ایک کیمیکل غذا ہے جس کا مطلب ہے کہ اس میں ایسی اجزاءشامل ہیں جو وزن کم کرنے میں معاون ہیں اور ایک دوسرے مل کر رد عمل پیدا کرتے ہیں۔ اگر آپ اس پر عمل پیرا ہوں تو ایک ہفتے میں 6کلو وزن کم کرسکتے ہیں اور زیادہ کھانے پر وزن بڑھے گا بھی نہیں اور اگر آپ اپنے صحت کی مکمل اور ہالنگ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں یہ غذا آپ کو ایک اچھا آغاز دے سکتی ہے۔ جب پچھلے ہمارے ایک دوست نے ہمیں یہ ڈائیٹ دی تو ہم نے اس کا تجربہ کرکے دیکھا یہ کام کرتی ہے۔ لیکن انتباہ ایک لفظ جو بظاہر مشکل اور انڈوں پر بہت پاگل پن دکھائی دے گا لیکن اگر آپ نے اسے جاری رکھا تو یہ فوری نتائج حاصل کرنے کا موجب ہوگا۔

وزن کم کرنے کے اصول حسب ذیل ہیں۔
٭اگرآپ اس غذا کو ایک ہفتہ استعمال کرتے ہیں تو دوبارہ شروع کرنے سے پہلے کم از کم دو ہفتے کا وقفہ دیں۔
٭الکحل والے کسی مشروب کی اجازت نہیں۔
٭غذا میں لکھی ہوئی چیزوں کے علاوہ سب کچھ منع ہے۔
٭کوئی متبادل غذا نہیں۔
٭مکھن دودھ اور چربی کا استعمال ممنوع ہے۔
٭جو کچھ بتایا جائے وہی کھائیں۔
٭مشروبات میں چائے، کافی لیمن ٹی، انگور کا رس ٹانک واٹر اور سوڈا کے علاوہ عام پانی جو آپ کی بھوک کو کم کرے گا کے علاوہ کچھ نہ پیا جائے۔
٭سلا د میں صر ف ٹماٹر،سلاد کے پتے کھیرا اور اجوائن کے علاوہ کچھ نہ کھایا جائے۔
٭چینی کی ہر قسم سے مکمل پرہیز۔

اگر آپ تیار ہیں تو سات روزہ ڈائٹ پلان حاضر خدمت اللہ آپ کی مدد کرے۔

پہلا دن:
ناشتے میں صبح ایک سوکھے ڈبل روٹی کا پیس بھنے ہوئے ٹماٹر کے ساتھ۔دوپہر کے کھانے میں تازہ پھلوں کا سالاد جو پھل آپ کو پسند ہوئے لیجیے۔ جتنا جی چاہے کھائیں لیکن ایک ہی نشست میں مت کھائیں۔ رات کے کھانے میں دو ابلے ہوئے سخت انڈے سالاد اور چکوترہ۔ یاد رہے کہ یہ پہلا دن انتہائی شکل ہوگا لیکن آگے چل کر آسانی ہوگی۔

دوسرا دن:
ناشتے میں چکوترہ اور ایک ابلا انڈہ دوپہر کے کھانے میں بھنا ہوا مرغی کا گوشت حسب منشا سلاد کے ساتھ۔ رات کے کھانے میں بھنا ہوا گوشت کا ٹکڑا اور سالاد۔ اب آپ کل سے بہتر محسوس کریں۔

تیسرا دن:
ناشتے میں چکوترا اورایک ابلا انڈا جبکہ دوپہر کے کھانے میں دو ابلے انڈے اور ٹماٹر رات کے کھانے میں بھیڑ کے گوشت بھنے ہوئے تتلے۔ اجوائن اور کھیرا۔

چوتھا دن:
ناشتے میں ایک سلائس اور 2انڈے دوپہر کے کھانے میں تازہ پھلوں کا سلاد کوئی پھل جس قدر بھی آپ سے کھایا جائے کھائیں۔ رات کے کھانے میں ٹھوس ابلے انڈے دو عدد سلاد اور چکوترے کے ساتھ۔

پانچواں دن:
ایک سوکھا سلائس اور دو ابلے ہوئے انڈے۔ دوپہر کے کھانے میں دو ابلے ہوئے انڈے ٹماٹروں کے ہمراہ کھائیں جبکہ رات کے کھانے میں تازہ یا ٹین پیک مچھلی سلاد کے ہمراہ لیں۔

چھٹا دن:
ایک ابلا انڈا ناشتے میں کھا کر ایک گلاس چکوترے کا جوس نوش فرمائیں۔ جبکہ دوپہر کے کھانے میں تازہ پھلوں کا سلاد حسب منشا اور رات کو روسٹ چکن گوبھی کے پتے اور گاجریں۔

ساتواں دن:
ناشتے میں دو انڈے اور بھنے ہوئے ٹماٹر جبکہ دوپہر کے کھانے میں دو ابلے انڈے اور پالک۔ رات کے کھانے میں بھنے ہوئے گوشت کے قتلے اور سلاد۔

تھکاوٹ دورکرنے کے سات ٹوٹکے


 اگرآپ ہر وقت تھکاوٹ کا شکار رہتے ہیں تو اس کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں لیکن ماہرین کے نزدیک تھکاوٹ کی 7 بڑی وجوہات ہیں جن پر قابو پاکر تازگی اور چستی حاصل کی جاسکتی ہے۔

چینی سے پرہیز:

اگر آپ شکر کا بہت زیادہ استعمال کرتے ہیں تو نہ صرف وہ شکر بلکہ سفید بریڈ، چاول اور چپس وغیرہ کی مٹھاس بھی آپ کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے اس لیے ماہرین کا کہنا ہےکہ تھکاوٹ سے بچنے کے لیے ان چیزوں میں احتیاط برتنا ہوگی جب کہ توانائی کے لیے گندم، جو اور دیگر اشیا پر انحصار کرنا ہوگا۔

نیند کتنی ضروری ہے؟

نیند نہ صرف جسم کی ٹوٹ پھوٹ کو درست کرتی ہے بلکہ دماغ کے افعال کو منظم رکھنے کے لیے بھی بہت ضروری ہے اسی لیے اپنی نیند کا جائزہ لیجئے کہ وہ آپ کے لیے کتنی ضروری ہے اور ساتھ ہی ورزش کو بھی اپنا معمول بنائیے کیونکہ چست اور توانا رہنے کے لیے اس سے بہتر کوئی شے نہیں۔ ماہرین کے نزدیک ورزش سے دماغ میں خاص کیمیکل خارج ہوتے ہیں جو خوشگوار اثرات مرتب کرتے ہیں اور اس سے نیند کا معیار بھی بہتر ہوتا ہے۔

ناشتہ نہ چھوڑنا:

صبح کا ناشتہ دن بھر کی مشقت کے لیے توانائی فراہم کرتا ہے اس کے بغیر بدن کو توانائی نہیں ملتی اور دن بھر تھکاوٹ کا احساس طاری رہتا ہے یہی وجہ ہے کہ توانا اور چست رہنے کے لیے ناشتہ اطمینان اور متوازن خوراک کے ساتھ کرنا چاہیے جب کہ ناشتے میں دودھ، جوس، پھل انڈے اور مغزیات وغیرہ روزمرہ کی بھاگ دوڑ کے لیے مناسب توانائی فراہم کرتے ہیں۔

وقفے وقفے سے چہل قدمی کرتے رہنا:

طویل دورانیے تک بیٹھے رہنا صحت کےلیے بہت مضر ہوتا ہے مثلاً ایک گھنٹے تک بیٹھنے سے دل پر اثر پڑتا ہے اور ساتھ ہی خون کا دورانیہ بھی سست پڑتا ہے جب کہ جسم میں آکسیجن بھی کم ہوتی ہے اسی لیے لیے تھوڑی دیر کرسی چھوڑ کر چہل قدمی کرنا بہتر ہوتا ہے اس سے نہ کہ آپ تھکاوٹ کے احساس سے بچ پائیں گے بلکہ اس عمل سے خون کا دورانیہ ہوگا جس سے دماغ تک مناسب آکسیجن پہنچے گی اور آپ کی مستعدی میں اضافہ ہوگا۔

کیفین کی زیادتی:

اگرآپ کیفین کا زیادہ استعمال کرتے ہیں تو یہ بھی تھکاوٹ اورکاہلی کی ایک وجہ ہے کیونکہ کافی اور سافٹ ڈرنکس وغیرہ کا استعمال آپ میں وقتی چستی تو پیدا کرتا ہے لیکن اس کی زیادتی انسان کو سست بھی بناسکتی ہے جب کہ دوپہر کے اوقات میں کافی کے زیادہ استعمال سے رات کی نیند بھی متاثر ہوسکتی ہے۔

پانی زیادہ پینا:

پانی انسانی صحت کے لیے بنیادی چیز ہے اس سے آپ کی فعالیت اور تازگی برقراررہتی ہے جب کہ اس کی تھوڑی سی کمی بھی توانائی اورتوجہ پرمتاثر ہوتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال آپ کو توانا رکھتا ہے اسی لیے ہر گھنٹے بعد ایک گلاس پانی ضرور پینا چاہئے۔

جسمانی انداز تبدیل کیجئے:

چلنے پھرنے اور اٹھنے بیٹھنے کے انداز بھی باڈی لینگویج پر اثرانداز ہوتے ہیں جس سے آپ پر تھکاوٹ طاری ہوتی ہے اسی لیے اگر آپ کندھے سکیڑ کر دھیرے دھیرے چل رہے ہیں تو یہ نہ صرف تھکاوٹ بلکہ پریشانی کو بھی ظاہر کرتا ہے۔ چلتے وقت اپنا انداز باوقار رکھیے اس سے آپ تھکاوٹ کا شکار ہونے سے بھی بچ سکیں گے جب کہ خود کو توانا بھی محسوس کریں گے۔

ٹوتھ پیسٹ کے دس انوکھے استعمال جو کردیں دنگ


دانتوں کی صفائی اور سفیدی کے لیے ٹوتھ پیسٹ کا استعمال تو بہت عام ہے جو انہیں مضبوط بھی بناتے ہیں مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ پیسٹ آپ کے چہرے کو دانوں سے نجات بھی دلا سکتا ہے؟

اگرچہ سننے میں حیرت انگیز لگے مگر واقعی ٹوتھ پیسٹ بہت کچھ ایسا بھی کرسکتا ہے جس کا تصور بھی کبھی آپ نے نہیں کیا ہوگا اور دانتوں سے ہٹ کر بھی کافی چیزیں صاف کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ٹوتھ پیسٹ کے ایسے ہی چند انوکھے طریقہ استعمال ہوسکتا ہے آپ کو حیران کرکے رکھ دیں۔

ہاتھوں سے بو سے نجات دلاتا ہے

پیاز یا لہسن کو کاٹنے کے بعد ہاتھوں میں بو دھونے کے بعد بھی باقی رہتی ہے اور عام صابن بھی اس سے نجات دلانے میں ناکام رہتے ہیں مگر تھوڑی سی مقدار میں ٹوتھ پیسٹ کو ہتھیلی پر مل لینا اس بو سے مختصر وقت میں موثر طریقے سے جان چھڑانے میں انتہائی مفید ثابت ہوتا ہے۔

زیورات کی صفائی

سونے یا چاندی کے زیورات کو کسی سنار کے پاس لے جا کر بہت زیادہ پیسہ دیکر ان کی صفائی کروانے سے بہتر ہے کہ آپ ٹوتھ پیسٹ کو آزما کر دیکھیں، بس ٹوتھ پیسٹ کی تھوڑی سی مقدار زیورات کے اوپر لگا کر انہیں اپنی انگلیوں کی پوروں سے رگڑیں اور پھر اسے کپڑے کے کسی ٹکڑے سے صاف کردیں۔

دیوار سے رنگوں کے داغ ہٹائیں

تمام بچوں کو دیواروں پر پینٹ کا بہت زیادہ شوق ہوتا ہے جو ماﺅں کے لیے گھروں کی صفائی کے دوران بہت بڑا چیلنج بھی بن جاتا ہے اور اس سلسلے میں بھی ٹوتھ پیسٹ زبردست کمال دکھاتا ہے بس ٹوتھ پیسٹ کو ان پر رگڑ کر کپڑے سے داغ والی جگہ صاف کردیں۔

اسپورٹس گلاسز کی صفائی

اسپورٹس گلاسز کا بہت زیادہ دیر تک استعمال ان کے شیشوں کو دھندلا دیتا ہے اور وہ گندے بھی ہوجاتے ہیں جن کی صفائی پانی کے بس کا کام نہیں ہوتا تاہم یہاں آپ ٹوتھ پیسٹ کی ہلکی سی تہہ کو استعمال کرسکتے ہیں، بس اسے گلاسز پر رگڑیں اور گیلے کپڑے سے پیسٹ کو صاف کردیں آپ کے گلاسز بھی بالکل نئے جیسے ہوجائیں گے۔

چہرے کے دانوں یا مہاسوں سے نجات

اگرچہ یہ سننے میں حیران کن لگے مگر حقیقت یہی ہے کہ ٹوتھ پیسٹ کا استعمال چہرے پر ابھر آنے والے دانوں اور مہاسوں سے جلد نجات دلانے کا موثر طریقہ ہے، بس تھوڑی سی مقدار میں ٹوتھ پیسٹ مہاسوں سے متاثرہ حصے پر لگائیں اور پھر اسے دھولیں، اس کے بعد آپ اس کا اثر دیکھ کر حیران رہ جائیں گے۔

ناخنوں کی حفاظت

ناخنوں کو بھی دانتوں جتنی نگہداشت کی ضرورت ہوتی ہے اور ٹوتھ پیسٹ تو دانتوں کی حفاظت کرتا ہی ہے مگر یہ ناخنوں کو بھی صحت مند بناتا ہے، اپنے ناخنوں کو روزانہ ٹوتھ پیسٹ سے دھونے کی عادت ناخنوں کی چمک اور ان کی صحت کو برقرار رکھتی ہے۔

بچوں کی بوتلوں کی صفائی

بچوں کی بوتلوں میں اکثر بساند پیدا ہوجاتی ہے جس کو دور کرنے میں عام برتن دھونے کے صابن یا کیمیکل وغیرہ زیادہ موثر ثابت نہیں ہوتے، ایسے حالات میں ٹوتھ پیسٹ کا استعمال بہت مفید ثابت ہوتا ہے جو بوتلوں میں پیدا ہونے والی بو کو دور کردیتا ہے۔

میزوں سے کپوں کے گول نشانات کی صفائی

ایک اور وہ چیز جو ٹوتھ پیسٹ بہت موثر طریقے سے کرتا ہے وہ شیشے یا لکڑی کی میزوں پر ٹھنڈے یا چائے وغیرہ کے کپ رکھنے سے بن جانے والے نشانات کو مٹانا ہے، یہ نشانات خشک ہونے کے بعد صاف کرنا بہت مشکل ہوتا ہے مگر ٹوتھ پیسٹ سے یہ کام بہت آسانی سے ہوجاتا ہے۔

قالین سے دھبوں کو مٹانا

قالینوں پر داغ بہت سخت اور انہیں صاف کرنا بہت مشکل ہوتا ہے تاہم ٹوتھ پیسٹ سے کارپٹ پر لگے کسی بھی قسم کے داغ سے نجات پانا بہت آسان ہوجاتا ہے، بس داغ پر کچھ مقدار میں ٹوتھ پیسٹ لگائیں اور پھر اسے گیلے تولیے سے صاف کریں، آپ داغ کو آسانی سے صاف ہوتے دیکھ کر حیران ہی رہ جائیں گے۔

شیشے کے دروازوں کو چمکانا

اگر آپ کے گھر میں شیشے کے دروازے لگے ہیں تو آپ نے دیکھا ہوگا کہ اکثر وہ دھندلے اور صاف کرنے کے بعد بھی گندے نظر آتے ہیں تاہم ٹوتھ پیسٹ کی مدد سے شیشے کو صاف کرکے آپ انہیں نئے جیسا چمکا سکتے ہیں۔

ورزش کرنے والے زیادہ پراعتماد ہوتے ہیں - مفید معلومات

ورزش انسانی جسم کو صحتمند اور مضبوط بناتی ہے لیکن اکثر لوگ تھوڑی سے مشقت سے بچنے کیلئے اس سے جان چھڑاتے نظر آتے ہیں۔ اگر آپ کو علم ہوجائے کہ ورزش کس قدر فوائد کی حامل ہے تو یقیناً آپ کبھی بھی اس سے جی نہ چرائین گے اور اسی لئے یہاں آپ کو ان فوائد کے متعلق آگاہی فراہم کی جارہی ہے:

-1 ایک تازہ نفسیاتی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ورزش کرنے والے زیادہ پراعتماد ہوتے ہیں اور ان کی شخصیت زیادہ مضبوط اور متاثر کن پائی گئی ہے۔
-2 ورزش نہ صرف جسم کو دلکشی بخشتی ہے بلکہ بلڈ پریشر، ذیا بیطس اور کینسر جیسی بیماریوں سے بھی محفوظ رکھتی ہے۔
-3 ذہنی دباؤ، بے چینی اور ڈپریشن کے شکار افراد کو ورزش ذہنی سکون اور طمانیت بخشتی ہے۔
-4 یہ بات بین الاقوامی طور پر ثابت شدہ ہے کہ ورزش کرنے والیا فراد اپنا کام زیادہ توجہ اور دلجمعی کے ساتھ کرسکتے ہیں اور سستی و کاہلی کا شکار نہیں ہوتے۔
-5 ورزش کرنے والے افراد جسمانی اور ذہنی طور پر مضبوط ہوجاتے ہیں اور مشکل حالات اور گھریلو مسائل کا بہتر طور پر مقابلہ اور حل کرسکتے ہیں۔
-6 ورزش جسم کو توانائی اور سٹیمنا دیتی ہے جس کی وجہ سے ازدواجی زندگی پر بھی بہت خوشگوار اثرات مرتب ہوتے ہی ں۔ ورزش کرنے والوں کو جلدی تھکاوٹ محسوس نہیں ہوتی اور جسمانی کارکردگی میں بھی نمایاں اضافہ ہوجاتا ہے۔

کینسر کی وہ علامات جن پر توجہ دی جائے تو بڑے نقصان سے بچا جا سکتاہے

لندن(نیوزڈیسک)کینسر ایک موذی مرض ہے ،کچھ لوگوں میں اس کی تشخیص اس وقت ہوتی ہے جب اس کا علاج ممکن نہیں رہتا۔ برطانوی ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اگر کینسر کی ابتدائی علامات پر ہی توجہ دی جائے تو آنے والے بڑے نقصان سے بچا جا سکتا ہے۔برطانیہ میں کیے گئے سروے میں یہ بات سامنے آئی کہ کینسر کے شکار لوگوں میں نصف نے ابتدائی علامات کو خاص اہمیت نہ دی،ڈاکٹروں سے رابطہ نہ کیا اور انہوں نے آنے والے دنوں میں بڑا نقصان کا سامنا نہ کیا۔آئیے آپ کو کینسر کی ابتدائی علامات بتاتے ہیں۔

  • اگر آپ کو مستقل کھانسی لاحق ہوجائے تو فوراًڈاکٹر سے ملیں کیونکہ یہ پھیپھڑوں کے کینسر کی ابتدائی علامت ہوسکتی ہے۔
  • اگر آپ کے تل یا موہکے کے بننے میں تبدیلی ظاہر ہو تو یہ جلد کے سرطان کی طرف اشارہ ہوسکتا ہے۔
  • آنت کے رویے میں غیر معمولی تبدیلی آنت کے کینسر کا پیش خیمہ ہوسکتا ہے۔
  • اگر آپ کے منہ کے چھالے مستقل رہیں اور ٹھیک نہ ہوں تو یہ منہ کے سرطان کی ممکنہ علامت ہے۔
  • اگر آپ کو کوئی چیز کھاتے ہوئے نگلنے میں مشکل ہواور یہ علامت جاری رہے تو یہ گلے کے کینسر کی وجہ ہوسکتی ہے۔
  • اگر آپ کا وزن بغیر کسی وجہ کے کم ہورہا ہے تو ممکن ہے کہ یہ مختلف طرح کے کینسر زکی ابتدائی علامت ہے۔
  • اگر آپ کے مثانے میں کوئی غیر معمولی تبدیلی آرہی ہے اور آ پ کو پیشاب کرنے میں دشواری ہے تو یہ مثانے اورپروسٹیٹ کینسر کی علامت ہو سکتی ہے۔
  • جسم کے کسی حصہ میں مستقل درد بھی کینسر کی ممکنہ علامت ہے
  • بغیر کسی ظاہری وجہ کے خون کا مسلسل رسنا مختلف طرح کے کینسرز مثلاًآنت وغیرہ کی ابتدائی علامت ہے۔
  • بغیر کسی جہ کے جلد پر سرخ نشانات بننا بھی سرطان کی علامت میں شمار کی جاتی ہے۔
ضروری نہیں کہ اوپر بیان کی گئی باتوں میں کسی ایک میں مبتلا ہونے کے بعد آپ کینسر کا شکار ہیں لیکن پھر بھی معالج سے مشورہ کرنا بہتر ہے تاکہ بڑے نقصان سے بچا جاسکے۔

کھانسی سے فوری نجات کے لیے انتہائی آسان صرف ایک نسخہ


سردیاں جا رہی ہیں اور موسم میں تبدیلی کا عمل شروع ہوچکا ہے ۔ایسے دنوں میں کھانسی، زکام اور بخار ایک عام سی چیز ہے اورہر دوسرا انسان اس کا شکار ہو رہا ہے۔آج ہم آپ کو ایک ایسا آسان نسخہ بتائیں گے جو آپ کے لئے بہت ہی مفید ہے ۔یہ نسخہ گھر میں موجود لہسن ہے جو اگر آپ استعمال کریں تو کھانسی سے نجات ممکن ہے۔ 


  • صبح کے وقت اٹھ کر لہسن کی ایک توری ثابت نگل لیں۔ یاد رکھیں کہ آپ کو لہسن چبانا نہیں بلکہ نگلنا ہے کیونکہ اس طرح یہ آپ کے مدافعتی نظام کو بہتر بنائے گا۔
  • لہسن کوگھی میں فرائی کریں اور اپنے سالن کا حصہ بنا لیں۔ اس سے نہ صرف آپ کا کھانا لذیذ ہوجائے گا بلکہ یہ کھانا ہضم کرنے میں بھی آسانی پیدا کرے گا۔
  • تلوں کا تیل لے کر اسے گرم کریں اور جلنے پر اس میں لہسن کی چند توریاں ڈال کر گرم کریں۔ اب اس تیل کو بوتل میں ٹھنڈا کرکے ڈال لیں اور جب بھی کھانسی ہو تو اس سے سینے پر مالش کرنے سے سینے کی جکڑن اور کھانسی سے نجات ملے گی۔
  • لہسن کو تھوڑا سا بھون کر شہد میں ملا کر رات کو سوتے ہوئے کھائیں۔ اس سے کھانسی سے نجات ملے گی۔

موٹاپے سے نجات کے یہ طریقے آپ نے کبھی نہیں سُنے ہوں گے

موٹاپا کس کو پسند ہوتا ہے یہ نہ صرف ظاہری شخصیت کو تباہ کردیتا ہے بلکہ یہ امراض کی جڑ بھی ثابت ہوتا ہے کیونکہ اس سے ذیابیطس، بلڈپریشر، امراض قلب اور فالج غرض کہ لاتعداد بیماریوں کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔

اور یہ تو سب کو ہی معلوم ہے کہ موٹاپا اب ایک عالمی وباء بن چکا ہے اور گزشتہ سال کی ایک رپورٹ کے مطابق موٹاپے سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں پاکستان نویں نمبر پر ہے۔
وزن میں کمی کا کوئی جادوئی حل نہیں بلکہ طرز زندگی میں تبدیلی ہی سے آپ اپنی شخصیت میں جادوئی تبدیلی لاسکتے ہیں مگر یہاں آپ کو چند ایسے حیرت انگیز طریقے بتائے جارہے ہیں جو ہوسکتا ہے کہ سننے میں عجیب لگیں مگر سائنس نے ان کی افادیت کو تسلیم کیا ہے۔

موٹاپے سے نجات سردی میں کپکپانے سے ممکن


اگر آپ موٹاپے سے پریشان ہیں تو یہ اب کوئی مسئلہ ہی نہیں بس سرد موسم میں چہل قدمی سے لطف اندوز ہونے کے ساتھ کچھ دیر کپکپائیں اور وزن میں کمی لائیں۔ یہ ہمارا نہیں بلکہ آسٹریلیا میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آنے والا دعویٰ ہے۔ سڈنی یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق سردی میں کپکپانا اتنا ہی موثر ہے جتنا ورزش کرکے انسان وزن کم کرتا ہے، کیونکہ دونوں سے توانائی کے حرارے (کیلوریز) جلتے ہیں۔ تحقیق میں سب سے اہم بات یہ سامنے آئی کہ صرف 10 سے 15 منٹ تک کپکپانا اتنا ہی فائدہ مند ہے جتنا ایک گھنٹے تک ورزش کرنا۔

دن میں 5 بار کھانا وزن کم کرنے کیلئے مفید


پہلے کہا جاتا تھا کہ دن بھر میں زیادہ کھانا وزن بڑھاتا ہے مگر اب ایک نئی طبی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ روزانہ 5 بار کھانے سے جسمانی وزن کم ہوتا ہے۔ یہ بات فن لینڈ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی ہے۔ ایسٹ فن لینڈ یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق روزانہ کے معمول یعنی ناشتے، دوپہر اور رات کے کھانے کے ساتھ ساتھ اضافی 2 بار کھانے سے وزن کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ اس کے مقابلے میں عام معمول کو ختم کرنا جیسے ناشتے کو گول کردینے سے وزن کم ہونے کی بجائے بڑھ جاتا ہے۔

دہی کا استعمال موٹاپے پر قابو پانے کیلئے بہترین


اکثر خواتین اپنے بڑھتے وزن کے حوالے سے فکرمند ہوتی ہیں تاہم دہی کا استعمال ان کا یہ مسئلہ حل کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ یہ بات کینیڈا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ لاوال یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق دہی میں شامل بیکٹریا پروبائیوٹکس خواتین کے جسمانی وزن میں کمی لاتا ہے۔ تحقیق کے دوران موٹاپے کے شکار مرد و خواتین کو 24 ہفتوں تک اس بیکٹریا سے تیار کردہ گولیاں کھلائی گئیں، جس کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ خواتین کے وزن میں اوسطاً 9.7 سے 11.5 پونڈز تک کمی ہوئی۔

بڑھتے وزن سے پریشان خواتین کیلئے سب سے دلچسپ نسخہ


کیا آپ اپنے بڑھتے وزن سے پریشان ہیں؟ اگر ہاں تو جناب یہ تو کوئی مسئلہ ہی نہیں بس کسی کے ہاتھوں مسترد ہونے کا تجربہ کرلیں۔ جی ہاں یہ دلچسپ دعویٰ ایک برطانوی تحقیق میں سامنے آیا ہے۔ فورزا سپلیمنٹ کی تحقیق کے مطابق کسی کے ہاتھوں دل ٹوٹنے کے ایک ماہ کے اندر ہی خواتین کے وزن میں 2.26 کلوگرام کی کمی واقع ہوتی ہے۔ تحقیق میں تو مزید کہا گیا ہے کہ اگر تعلق ٹوٹنے کے بعد خواتین ایک سال تک تنہا رہ کر گزار لیں تو ان میں موٹاپا اگر واقعی ہو تو اس میں 6 سے 7 کلو کی کمی ہوجاتی ہے۔

آہستگی سے کھانا موٹاپے سے بچاﺅ کا آسان طریقہ


خوراک کو مناسب طریقے سے چبا کر نگلنا جسمانی وزن میں کمی کا آسان ترین نسخہ ہے۔ یہ بات ایک امریکی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ ٹیکساس کرسٹین یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق آہستگی سے کھانے اور چھوٹے لقمے لینے سے لوگوں کو کھانے کے کچھ دیر بعد بھوک کا احساس کم ہوتا ہے۔ اسی طرح جو لوگ سست روی سے کھاتے ہیں وہ زیادہ پانی بھی پیتے ہیں جس سے انہیں طبیعت سیر ہونے کا احساس زیادہ ہوتا ہے۔ محقق پروفیسر مینا شاہ کے مطابق کھانے کی رفتار میں کمی سے زیادہ کیلوریز جسم کا حصہ نہیں بنتیں، جس سے موٹاپے کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔

زیادہ پروٹین والی غذا بچاتی ہیں موٹاپے سے


اپنی غذا میں زیادہ پروٹین کا استعمال آپ کو موٹاپے سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ سڈنی یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق اپنے جسمانی وزن میں کمی کیلئے کیلیوریز جلانے کی بجائے آپ غذا میں پروٹین سے بھرپور اشیاء کا استعمال زیادہ کریں۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ گوشت، مچھلی، انڈے وغیرہ کا استعمال اس حوالے سے بہترین ہے کیونکہ یہ پروٹین سے بھرپور غذائیں ہوتی ہیں۔

موٹاپے سے نجات کا مزیدار حل


کیا آپ اپنے موٹاپے سے تنگ ہیں؟ اگر ہاں تو باداموں کو کھانا اپنی عادت بنالیں۔ پینسلوانیا اسٹیٹ یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق باداموں کو روزانہ کی خوراک کا حصہ بنانے سے توند میں کمی لانے میں مدد ملتی ہے جو کہ امراض قلب کا خطرہ بڑھا دیتی ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ روزانہ 42 گرام باداموں کا استعمال موٹاپے سے تحفظ دے کر امراض قلب کا خطرہ کافی حد تک کم کردیتا ہے۔

ایک سیب روزانہ موٹاپے کو رکھے دور


روزانہ ایک سیب کھانا ڈاکٹر کو دور رکھتا ہی ہے مگر یہ موٹاپے سے بچاﺅ کے لیے بھی اہم ثابت ہوتا ہے۔ واشنگٹن اسٹیٹ یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق سبز رنگ کے سیبوں کا روزانہ استعمال نہ صرف پیٹ بھرنے کے احساس کو زیادہ دیر تک برقرار رکھتا ہے بلکہ یہ معدے میں موجود صحت کے لیے فائدہ مند بیکٹریا کی تعداد بھی بڑھاتا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ان سیبوں کے روزانہ استعمال سے صحت مند بیکٹریا کی تعداد بڑھتی ہے جو موٹاپے کے خلاف جنگ میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

جلد سوئیں اور موٹاپے کو دور بھگائیں


بچوں کو جلد سلانے کی عادت انہیں موٹاپے سے بچانے کا سب سے آسان اور سستا طریقہ ہے۔ فلاڈلفیا کی ٹمپل یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق بچپن میں موٹاپے کا سبب صرف فاسٹ فوڈ، میٹھے مشروبات اور کم ورزش نہیں بلکہ نیند کی کمی بھی اس کا ایک اہم عنصر ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ بہتر اور زیادہ نیند سے بچوں میں کیلوریز لینے کی مقدار کم ہوتی ہے اور جسمانی وزن قابو میں رہتا ہے۔ تحقیق کے نتائج سے معلوم ہوا ہے کہ اسکول جانے کی عمر کے بچوں کی رات کی نیند میں اضافہ موٹاپے پر قابو پانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

موٹاپے سے نجات کھانے کے مخصوص اوقات میں پوشیدہ


اگر آپ موٹاپے سے پریشان ہیں اور جسمانی وزن میں کمی چاہتے ہیں تو کھانے کے اوقات اس حوالے سے سب سے زیادہ اہم ہیں۔ یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک سروے نما تحقیق میں سامنے آئی ہے۔
فورزہ سپلیمنٹس کی اس تحقیق کے مطابق کھانے کی مقدار نہیں اس کا وقت جسمانی وزن کیلئے زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اگر لوگ اپنے جسمانی وزن میں کمی چاہتے ہیں ناشتے کیلئے بہترین وقت صبح 7 بج کر 11 منٹ، دوپہر میں 12 بج کر 38 منٹ جبکہ رات کو 6 بج کر 14 منٹ کھانے کے بہترین اوقات ہیں۔ تحقیق کے مطابق اس حوالے سے 84 فیصد افراد کی رائے یہ تھی کہ کھانے کے مخصوص اوقات موٹاپے سے نجات کیلئے سب سے زیادہ اہمیت رکھتے ہیں۔ 76 فیصد کے خیال میں دن بھر میں سب سے اہم خوراک صبح کے وقت ناشتہ ہوتی ہے کیونکہ اس سے بعد میں پورے دن کیلیوریز کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔

ڈھلکتی جلد سے چھٹکارہ

بہت زیادہ جسمانی وزن میں کمی یا بچے کی پیدائش کے بعد ڈھلکی جلد خواتین کے لیے بہت بڑا مسئلہ بن جاتی ہے جس کو حل کرنا انہیں بہت مشکل ہوتا ہے۔
اگر تو آپ بھی اس مسئلے سے دوچار ہیں اور چاہتی ہیں کہ اپنے مثالی وزن کے ساتھ آپ کی جلد بھی اپنی خوبصورتی سے محروم نہ ہو اور آپ پُرکشش نظر آئیں تو ان سات موثر طریقوں کو آزما کر دیکھیں جو جسمانی وزن میں کمی کے بعد بھی جلد کو ٹائٹ رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔

جلد مستحکم بنانے والی کریمز کا استعمال

جلد کو مضبوط یا مستحکم بنانے والی کریم ڈھلکتی کھال کو ٹائٹ رکھنے کا ایک موثر ذریعہ ہے اور یہ ڈائٹنگ یا حمل کے دوران بہترین نتائج کا باعث بنتی ہے، تاہم ایسی کریمز کا انتخاب کریں جو وٹامن ای، اے اور سی سے بھرپور ہوں تاکہ جلد کو الاسٹک اور مضبوط بننے میں مدد مل سکے۔

کولاجن کریمز کا استعمال

کولاجن کریم خاص طور پر وزن میں کمی کے بعد ڈھلک جانے والی جلد کے لیے ہوتی ہے، اگرچہ یہ کافی مہنگی ہوتی ہے مگر یہ بہت موثر ثابت ہوتی ہے اور یہ جلد کو ٹائٹ کرنے کے ساتھ زیادہ نرم و ملائم بھی کردیتی ہے۔

وزن اٹھانا

وزن اٹھانا جلد کو ٹائٹ کرنے اور وزن میں کمی کے بعد کشش کو بڑھانے کا یقینی طریقہ ہے کیونکہ وزن اٹھانے سے جلد کے اندر مسلز بنتے ہیں اور جسمانی ساخت بہتر ہوجاتی ہے، اس کے لیے ایک ہفتے میں تین بار پندرہ منٹ تک وزن اٹھانا بھی کافی ثابت ہوتا ہے۔

نمی برقرار رکھنا

صحت مند جلد کو مسلسل نمی کی ضرورت ہوتی ہے اور اس کے لیے ضروری ہے کہ روزانہ آٹھ گلاس پانی کا استعمال کیا جائے تاکہ جلد کی نمی برقرار رہے، وہ صحت مند ہو اور کم وقت میں ٹائٹ ہوسکے۔

یوگا کی مشق

یوگا جسم کو متناسب، لچکدار رکھنے اور ذہنی تناﺅ میں کمی لاتا ہے، اس کے لیے کلاس بھی لی جاسکتی ہے اور گھر پر بھی اس کی مشق کی جاسکتی ہے، یوگا کی مشقوں سے چند ہفتے بعد ہی آپ اس کے نتائج دیکھ کر حیران رہ جائیں گے کیونکہ اس سے جلد ٹائٹ ہونے کے ساتھ لچکدار بھی ہوجاتی ہے۔

کم چربی والے پروٹین کا استعمال بڑھانا

کم چربی والے گوشت پر مشتمل پروٹین کا استعمال جسمانی وزن میں کمی کے بعد ڈھلک جانے والی جلد ٹائٹ ہوتی ہے کیونکہ اس سے مسلز بننے میں مدد ملتی ہے اور آپ جسمانی طور پر زیادہ متناسب بنتے ہیں۔

تیل کا مساج

مساج جلد کو ٹائٹ رکھنے کے لیے ضروری ہے کیونکہ اس سے متعلقہ حصے میں خون کی روانی بڑھانے میں مدد ملتی ہے اور بتدریج جلد صحت مند ہونے لگتی ہے، کیسٹر آئل، ناریل کے تیل، زیتون کے تیل اور لیونڈر آئل کو ملا کر استعمال کرنے سے اس مقصد میں تیزی سے کامیابی میں مدد ملتی ہے کیونکہ یہ گہرائی میں جذب ہوکر جلد کی نمی اور چمک کو بحال کرتے ہیں۔