Showing posts with label Fitness. Show all posts

بڑھے پیٹ کو کم کرنے کی 3 آسان ورزشیں

مصروف ترین زندگی میں عام طور پر لوگ ورزش یا واک کے نام سے گھبرا جاتے ہیں اور وقت کی کمی کے باعث ورزش کے لیے وقت نہیں نکال پاتے لیکن آپ اب گھر میں رہ کر بھی صرف 20 منٹ میں ایسی ورزشیں کرسکتے ہیں جس سے آپ اپنے پیٹ کو کم کرکے اسمارٹ نظر آسکتے ہیں۔


بائسیکل ایرنچ:
اس ورزش کے لیے آپ زمین پر سیدھا لیٹ جائیں اور اپنے دونوں ہاتھ سر کے پیچھے لے جائیں اب اپنی دائیں ٹانگ کو 45 کے زاویے پر اس طرح موڑ یں کہ آپ کا گھٹنہ سینے کے قریب آجائے اس دوران بائیں ٹانگ سیدھی رہے اس کے بعد اپنے جسم کے اوپری حصے کو اس طرح گھمائیں کہ بائیں کہنی سیدھے گھٹنے سے ٹکرائے اور پھر یہی عمل دائیں ٹانگ کے ساتھ دہرائیں۔ اس مشق کو ایک منٹ تک کریں اور دن میں تین بار دہرائیں۔

دی بوٹ:
اس ورزش کے لیے آپ زمین پر بیٹھ جائیں اور گھٹنے موڑ لیں جب کہ پاؤں سیدھے رکھیں، اپنی ٹانگوں کو اس طرح پھیلائیں کہ آپ کا جسم 90 ڈگری کا زاویہ بنائے۔ اپنے بازو کو کندھوں تک پھیلاتے ہوئے گھنٹوں کے پاس سے گزاریں، پانچ لمبی سانسیں لیں اور واپس اپنی اصل پوزیشن پر لے آئیں، اس ورزش کو دن میں 5 مرتبہ دہرائیں۔

دی پلینک:
اس ورزش کے لیے ضروری ہے کہ آپ زمین پر الٹے لیٹ جائیں اب آپ خود کو اپنے پنجوں اور بازوؤں کے بل پر اوپر کی جانب اٹھائیں اوراس دوران کہنی 90 ڈگری کے زاویے پر مڑ جائے جب کہ اس دوران اپنے پیٹ اور اوپری حصے کو سخت کرلیں اور ٹانگیں بالکل سیدھی رہیں۔ آپ اس حالت میں 10 سیکنڈ تک رہیں اور رفتہ رفتہ دورانیہ 40 سیکنڈ تک لے جائیں۔ اس ورزش کو دن میں 3 مرتنہ دہرائیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ان 3 ورزشوں اور20 منٹ کی روزانہ واک آپ سے پیٹ کو کم کر کے پرکشش بنادیتی ہے۔


ایبولا وائرس؛ انسانوں سے زیادہ جانوروں کے لیے تباہ کُن

ایک برس گزرجانے کے باوجود ایبولا وائرس مغربی افریقا میں دہشت کی علامت بنا ہوا ہے۔ اس وائرس سے پھیلنے والی وبا لائبیریا، سیرالیون اور گنی میں اب تک ساڑھے آٹھ ہزار سے زائد انسانی جانیں لے چکی ہے۔
اکیس ہزار سے زائد انسان اب بھی اس وائرس کا شکار ہیں، چناں چہ قوی امکان ہے کہ آنے والے دنوں میں ہلاکتیں بڑھ جائیں گی۔ مغربی افریقا میں ایبولا کی وبا دسمبر 2013ء میں سب سے پہلے گنی میں پھوٹی تھی جس نے کئی ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔ اس وائرس سے لائبیریا اور سیرالیون سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔
بڑی تعداد میں ہونے والی انسانی ہلاکتوں نے ایبولا وائرس کو دورحاضر کا سب سے ہلاکت خیز وائرس بنادیا ہے۔ اقوام عالم کی توجہ ایبولا کے ہاتھوں انسانوں کی ہلاکت پر مرکوز ہے، لیکن یہ وائرس انسانوں کے ساتھ ساتھ گوریلوں اور چمپانزیوں کے لیے بھی انتہائی مہلک ثابت ہوا ہے۔ ان جانوروں کی ایک تہائی تعداد ایبولا وائرس کا شکار بن چکی ہے۔ بوزنوں ( بے دُم کے بندر ) کی یہ دونوں اقسام معدومیت کے خطرے سے دوچار حیوانی انواع کی فہرست میں بھی شامل ہیں۔ ان کی اس فہرست میں شمولیت میں ایبولا کی ہلاکت خیزی نے اہم کردار ادا کیا ہے۔
درحقیقت ایبولا وائرس انسانوں سے زیادہ ان بوزنوں کے لیے مہلک ہے۔ گوریلوں میں ایبولا وائرس کی وجہ سے ہلاکتوں کی شرح 95 فی صد جب کہ چمپانزیوں میں 77 فی صد ہے۔ ماہرین حیوانیات کے مطابق گوریلوں اور چمپانزیوں کی گھٹتی ہوئی تعداد کا سب سے بڑا سبب ایبولا وائرس ہی ہے۔ دل چسپ بات یہ ہے کہ ایبولا وائرس چمگادڑوں سے پھیلتا ہے مگر اس کا نشانہ دوسرے ممالیہ بنتے ہیں۔
ایبولا کی وبا طویل وقفوں کے بعد پُھوٹتی ہے مگر جب بھی پُھوٹتی ہے تو ان ممالیہ کی بڑی تعداد کا صفایا کردیتی ہے۔ مثلاً 1995ء میں ایبولا وائرس کی وجہ سے وسطی افریقی ملک گیبون کے نیشنل پارک میں موجود 90 فی صد گوریلا ہلاک ہوگئے تھے۔ 2002ء اور 2003ء کے دوران ایبولا وائرس جمہوریہ کانگو میں 5000 گوریلوں کو کھاگیا۔ دنیا میں ایک لاکھ گوریلے باقی بچے ہیں۔ اس کے پیش نظر پانچ ہزار گوریلوں کی ہلاکت اس جانور کی بقا کے لیے بڑا دھچکا تھی۔ براعظم افریقا کے ان منفرد جانوروں کو شکاریوں، قدرتی مسکن کی تباہی اور دیگر متعدی امراض کے خطروں کا بھی سامنا ہے۔

ہونٹوں کی خوبصورتی اور دلکشی برقرار رکھنے کا آسان نسخہ


ہمیشہ سے عورت کے چہرے کی خوبصورتی شاعروں کا مرکزی نقطہ رہا ہے بالخصوص ہونٹوں کی تازگی،  دلکشی اورسرخی پر تو کئی شاعروں نے غزلیں تک لکھ دیں  اسی لیے تو خواتین اپنے ہونٹوں کی خوبصورتی برقرار رکھنے کے لیے  نت نئے طریقے اور مہنگی ترین کریموں اور لپ اسٹک کا استعمال کرتی ہیں لیکن ہم آپ کو بتارہے ہیں   ایسے آسان اور سستے نسخے جو نہ صرف آپ کے ہونٹوں کو گلابی اور جاذب نظر بنادے بلکہ ان کا قدرتی حسن بھی برقرار رکھے گا۔
:شہد

قدرت کا دیا ہوا ایک انتہائی مفید اور شفا دینے والا عنصرہے جو بیماریوں کا علاج بھی ہے اور اس میں چہرے کی خوبصورتی کا خزانہ بھی چھپا ہوا ہے اسی لیے اسے محفوظ ترین گھریلو نسخہ قرار دیا جاتا ہے۔ سونے سے قبل اپنے ہونٹوں پر تھوڑی مقدار میں شہد ہونٹوں پر لگائیں اور ہلکا سا مساج کر کے چھوڑ دیں اور صبح اٹھ کر ہلکے گرم پانی سے دھو لیں۔ اس کے مسلسل استعمال سے ہونٹوں پر سیاہی مائل داغ ختم ہوجائیں گے اور ان کا قدرتی حسن لوٹ آئے گا۔
:سبزچائے کے ٹی بیگس

سبز چائے کے استعمال شدہ ’بیگ‘ لیں اوراسے اپنے ہونٹوں پر لگا کر دبا لیں اور 3 سے 5 منٹس تک ایسے ہی رہنے دیں اور پھر ٹی بیگ ہٹا کر تھوڑی دیر ایسے ہی رہنے دیں۔ اس نسخے کو ہفتے میں تین سے چار بار استعمال کریں پھر دیکھیں اس کا جادوئی اثر جو نہ صرف ہونٹوں کی خشکی ختم کردے گا بلکہ انہیں نرم اور ملائم بھی بنادے گا۔
:چینی کے دانوں کا استعمال

چینی بھی مردہ اورخشک ہونٹوں کو تازگی دیتی ہے، آدھا چمچہ چینی لیں اور اس میں دو  قطرے زیتون  تیل ڈال کراسے اچھی طرح ملا لیں۔ نرم بالوں والا برش لے کر اس آمیزے کو اپنے ہونٹوں پر لگائیں اور 3 سے 5 منٹ لگا رہنے دیں پھر پانی سے  دھو کر نرمی سے صاف کریں۔
:گھی کا استعمال

گھی بھی شہد کی طرح ہونٹوں کی حفاظت کرتا ہے اس کے لیے چند قطرے گھی لیں اور سونے سے قبل اپنے ہونٹوں پر لگا لیں، صبح اٹھ کر دھوکر انتہائی نرمی سے ہونٹ صاف کرلیں۔ یہ نسخہ ہونٹوں کے مردہ خلیوں کوزندگی دیتا ہے اور پھر سے تروتازہ بنا دیتاہے۔
:لیموں کا جوس

لیموں کے رس کا مناسب استعمال ہونٹوں کو نرم اور ملائم بناتا ہے اس کے لیے ایک ایک چمچہ بالائی لیں اور اس میں 3 قطرے لیموں کا رس ملا کر  ایک گھنٹے کے لیے فریج میں رکھ دیں اور سونے سے قبل اس آمیزے کو ہونٹوں پر  لگائیں جس سے آپ کے ہونٹوں کی دلکشی برقراررہے گی۔
:عرق گلاب اور گلیسرین

ایک چمچہ گلیسرین اور ایک چمچہ عرق گلاب کو اچھی طرح ملادیں اور اسے ہونٹوں پر لگا کر سو جائیں، صبح اٹھ کر عام پانی سے دھولیں۔
یہ آسان  نسخے نہ صرف آپ کے ہونٹوں کی دلکشی اور تازگی کو برقرار رکھیں  گے بلکہ انہیں وہ حسن عطا کریں گے  جس سے مجبور ہوکر میرتقی میر ان لبوں کی   کچھ اس طرح تعریف کرنے پر مجبور ہوئے کہ۔۔۔
نازکی اس کے لب کی کیا کہئے، پنکھڑی ایک گلاب کی سی ہے‘‘۔’’

دل کو مضبوط بنائیں یہ چار ورزشیں


لندن اسکول آف اکنامکس، ہارورڈ میڈیکل اسکول اور اسٹینفورڈ اسکول آف میڈیسن کی ایک ریسرچ میں ورزش کے اثرات کو متعدد بیماریوں بشمول امراض قلب اور ذیابیطس کے علاج کے سلسلے میں ادویات کے برابر ٹہرایا گیا۔ ریسرچ میں بتایا گیا کہ دنیا بھر میں متعدد ڈاکٹرز ادویات کے بجائے مریضوں کو ورزش ہی تجویز کرتے ہیں۔
یہاں ہم آپ کو چار ایسی ورزشوں کے بارے میں بتارہے ہیں جن سے آپ کا دل مضبوط ہوگا۔
تیز چلنا (برسک والکنگ)

اگر آپ کا طرز زندگی کاہلی اور سستی پر مبنی ہے تو ابتدائی طور پر 500 قدم تیز تیز چلنے کی عادت بنائیں اور اس میں آہستہ آہستہ اضافہ کرتے جائیں۔ اس بات کا خیال رکھیں کہ چلتے وقت آپ کا بیلینس درست ہو تاکہ جوڑوں کے مسائل سے بچا جاسکے۔
کارڈیو ویسکولر ورزش

بھاگنا، جاگنگ، تیرنا، سائیکلنگ اور دیگر ورزشوں سے آپ کا دل اور پیپھڑے مضبوط ہوتے ہیں۔ اگر آپ جلد بور ہوجاتے ہیں تو دس منٹ تک ایک ورزش کریں پھر دوسری آزمائیں۔
اسٹرینتھنگ

کون کہتا ہے کہ صرف بھاری وزن اٹھانے سے ہی اسٹرینتھنگ ورزشیں کی جاسکتی ہیں؟ ’ڈائنیمک ٹینشن‘ نامی ایک میٹھڈ سے بھی اسٹرینتھنگ ورزشیں کی جاسکتی ہیں۔ آپ کو صرف اپنے مخصوص پٹھے کو فلیکس کرنا ہے اور اسے اسی پوزیشن میں سات سیکنڈز کے لیے رکھیں۔ اپنے اہم پٹھوں کے ساتھ ایسا کرنے کی عادت بنائیں اس سے بھی آپ کے دل کی ورزش ہوگی۔
وزن اٹھانا

اگر آپ وزن کے ذریعے ورزش کے خواہشمند ہیں تو آغاز دو کلو گرام ڈمب بیلز کے ذریعے کریں اور فور آرم اور بائسیپ پر فوکس کریں۔ اس کے علاوہ کندھے اور اٹھک بیٹھک کی ورزشیں بھی کی جاسکتی ہیں۔ ابتدائی طور پر ان ورزشوں کے دو سے تین سیٹس کریں اور اسے ہر سیٹ میں آٹھ سے چھ بار دہرائیں۔
مخصوص طبی صورت حال میں مبتلا افراد ان ورزشوں کو کرنے سے قبل اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کرلیں۔

موٹاپے سے نجات کا سب سے دلچسپ طریقہ

کیا آپ موٹاپے سے تنگ اور اس سے نجات چاہتے ہیں؟ اگر ہاں تو اس مشکل سے نجات کی کنجی تو آپ کے اپنے ذہن میں موجود ہے۔

جی ہاں سخت جسمانی ورزشیں یا سرگرمیاں نہیں بس اپنے ذہن میں کچھ کھانے کی طلب ہونے پر یہ بات بٹھالیں کہ آپ پہلے ہی کھا چکے ہیں تو موٹاپے سے بچ سکتے ہیں۔
ایسا دلچسپ دعویٰ ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آیا ہے۔
برطانیہ کی لیورپول یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق لوگوں کے لیے اپنی بے وقت کی بھوک پر قابو پانا آسان ہے بس انہیں یہ یاد رکھنے کی کوشش کرنا ہے کہ وہ کھانا کھا چکے ہیں؟
محققین کا کہنا ہے کہ اصل میں اکثر بے وقت ہمیں جو بھوک محسوس ہوتی ہے وہ پیٹ کی بجائے ہمارے ذہن کی شرارت ہوتی ہے جس کی روک تھام ہمارے اپنے ہاتھ میں ہے۔
تحقیق کے مطابق اگر ذہن کو یہ یاد دلا دیا جائے کہ ہم تو کھانا کھا کر پیٹ بھرچکے ہیں تو پھر وہ تنگ نہیں کرتا اور موٹاپے میں مبتلا ہونے کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔
بشکریہ ٹائم ڈاٹ کام

Benefits of eating fruits and vegetables - For Kids (Video)

خواتین میں دل کی بیماریوں کا خدشہ زیادہ ہوتا ہے، تحقیق

جوخواتین ادویات استعمال کرکےسمجھتی ہیں انہیں ورزش اورصحت مندغذاکی ضرورت نہیں وہ اس بیماری سےچھٹکارانہیں پاسکتیں،ڈاکٹرز
امریکا میں کی گئی نئی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ادھیڑ عمر خواتین  کے مقابلے میں 20 سے 37 سال کی خواتین  میں دل کی بیماریوں، بلڈ پریشر اور شوگر کی بیماری کے پیدا ہونے کا خطرہ نسبتاً زیادہ ہوتا ہے تاہم اگر وہ 6 صحت مندانہ عادات کو اپنا لیں تو ان بیماریوں سے بچا جاسکتا ہے۔

امریکی ریاست انڈیانا میں کی گئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ ایک دہائی سے ادھیڑ عمر کے لوگوں میں دل کے حملے سے ہلاکتیں کم ہوئیں ہیں جب کہ یہ بیماری نوجوان لوگوں بالخصوص لڑکیوں میں زیادہ تیزی سے بڑھی ہے، انڈیانا یونیورسٹی، دی ہارورڈ اسکول آف پبلک ہیلتھ اور برگھم اینڈ ویمن اسپتال میں ہونے والی اس تحقیق کی بانی کومیسٹیک اور دیگرتحقیق کاروں نےایسی 70 ہزار خواتین جن کی عمریں 20 سے 37  کے درمیان تھیں پر تحقیق کی۔
ریسرچرز نے خواتین میں دل کی بیماریاں پیدا کرنے والے اسباب، لیول 2 شوگر اور ہائی لیول کولیسٹرول اور بلڈ پریشر کا تفصیلی جائزہ لیا، انہوں نے خواتین کو دو گروپس میں تقسیم کیا ایک گروپ ان خواتین کا جو 6 صحت مند عادات کو اپناتی ہیں اور دوسرا وہ جو ان عادات کے بغیر زندگی گزارتی ہیں۔ ان صحت مند عادات میں تمباکو نوشی سے پرہیز، باڈی ماس انڈیکس پر کنٹرول، ہفتہ بھر میں ڈھائی گھنٹے کی ورزش، ہفتے میں 7 گھنٹے سے کم ٹی وی دیکھنے کی عادت اور صحت مند غذا کا اپنانا شامل ہیں، تحقیق سے پتہ چلا کہ جو خواتین ان عادات کو اختیار نہیں کرتیں ان میں سے 456 خواتین کو ہارٹ اٹیک ہوا جب کہ 32 ہزار خواتین جن کی اوسط عمر 37 سال تھی ان میں کوئی نہ کوئی دل کی بیماری یا اس کے اسباب بننے والی بیماری سامنے آئی۔ ایسی خواتین جنہوں نے ان 6 عادات کو اپنایا ان میں سے 92 فیصد میں ہارٹ اٹیک کا خدشہ بالکل سامنے نہیں آیا جبکہ 66 فیصد خواتین ایسی تھیں جن میں دل کی بیماریوں کے اثرات نہ ہونے کے برابر تھے۔
تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ اگر نوجوان خواتین ان 6 صحت مند عادات کو اپنا لیں تو وہ  دل کی بیماریوں سے بچ سکتی ہیں۔ محققین کا کہنا ہے کہ غیر صحت مندانہ باڈی ماس انڈیکس یعنی وزن اور قد کی پیمائش میں عدم توازن ہوجائے تو یہ دل کی بیماری کی جانب اشارہ کرتا ہے لہٰذا کسی بھی شخص کو اپنا باڈی ماس انڈیکس 18.5 سے 24.9 کے درمیان رکھنا چاہئے جب کہ اسی طرح سگریٹ نوشی نہ کرنا، مناسب جسمانی ورزشیں اور صحت مند غذا بھی خواتین میں دل کی بیماریوں سے بچنے میں مددگار ہوتی ہیں۔
ماہرین نے صحت مند غذا کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ کھانے کی آدھی پلیٹ پھل اور سبزیوں سے، ایک کوارٹر ہول گرین جب کہ ایک کوارٹر پلیٹ مچھلی، بینز اور مرغی کے گوشت پر مشتمل ہو۔ کومیسٹیک کا کہنا تھا کہ جو خواتین دل کی بیماریوں کی ادویات کا استعمال کر کے یہ سمجھتی ہیں کہ انہیں ورزش اور صحت مند غذا کی ضرورت نہیں وہ دل کی بیماری سے کبھی بھی چھٹکارا نہیں حاصل کر پاتیں۔

تندرست و توانا زندگی کے لئے روزانہ 4 لیٹر پانی پینا ضروری ہے، ماہرین طب

انسانی جسم میں 70 فیصد  تک پانی پایا جاتا ہے اور اسی وجہ سے روزانہ اس کا باقاعدگی سے استعمال صحت مند زندگی کے لئے انتہائی اہم ہے۔

پانی انسانی زندگی کے لئے انتہائی اہم ہے اور اس کے بغیر انسانی زندگی کا تصور نہ صرف ناممکن ہے بلکہ صحت مند زندگی گزارنے کے لئے بھی اس کا باقاعدگی سے استعمال ضروری ہے جو کہ انسان کو بے شمار بیماریوں سے بچاتا ہے اور تندرست و توانا زندگی بھی فراہم کرتا ہے۔  انسانی جسم میں پانی کا بہاؤ نہ صرف توانائی پیدا کرتا ہے بلکہ اعصاب کو نقل و حرکت منتقل کرنے میں بھی معاون ثابت ہوتا ہے۔
ماہرین طب کے مطابق پانی انسانی جسم کے اندرونی اعضا کو نمی برقرار رکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے اور جلد کو تازگی مہیا کر کے اسے نرم، ملائم اور خوب صورت بناتا ہے جب کہ خون کو تازہ آکسیجن کی فراہمی کے ذریعے چہرے کو شگفتگی بھی بخشتا ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے انسانی  جسم سے روزانہ تقریبا 4 لیٹر پانی کا اخراج ہوتا ہے اسی لئے ضروری ہے کہ اتنی ہی مقدار میں جسم کو روزانہ پانی فراہم کیا جائے تاکہ بیماریوں سے بچاجائے اور ایک صحت مند اور تندرست زندگی گزاری جائے۔

کیل مہاسوں سے نجات پائیے


چہرے کے داغ دھبوں اور دانوں سے پریشان لڑکیاں مختلف کریموں کا سہارا لیتی نظر آتی ہیں جس سے انہیں وقتی طور پر تو آرام مل جاتا ہے، لیکن مستقل اس سے پیچھا نہیں چھڑایا جا سکتا، یہ منہگی اور قیمتی مصنوعات نہ صرف جیب پر بھاری پڑتی ہیں، بلکہ ان کا دیرپا اثر بھی نہیں ہوتا، لیکن کیوں کہ اکثر خواتین وقت کی کمی کا رونا روتے ہوئے ایسی بازاری اشیا کو چہرے کی جلد کے لیے استعمال کرتی ہیں۔
ان کا کہنا ہوتا ہے کہ قدرتی اشیا سے استفادہ کرنا ایک زحمت طلب کام ہے۔ یہ سراسر غلط تاثر ہے۔ اگر تھوڑی محنت کر لی جائے، تو جلد ہی مطلوبہ نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ وہ کون سی ایسی قدرتی اشیا ہیں، جو ہماری جلد کے لے بہترین ثابت ہوتی ہیں۔ ماہرین کے مطابق یہ ہر موسم اور ہر قسم کی جلد کے لیے سودمند ہوتی ہیں۔

باسل Basil
یہ ایک جراثیم کُش جڑی بوٹی ہے۔ چہرے پر اس کا استعمال کیل مہاسوں اور دانوں سے محفوظ رکھتا ہے۔ دوران خون بہتر ہوتا ہے اور چہرے پر نکھار آتا ہے۔ باسل کے چند پتوں کو پانی میں پندرہ منٹ تک ابال لیں اور پھر اسے ٹھنڈا کر کے فریج میں رکھ دیں۔ کاٹن بال یا روئی کی مدد سے اسے دن میں دو مرتبہ اپنے چہرے پر لگائیں، بہت کم عرصے میں آپ اپنے چہرے پر اس کے حیرت انگیز نتائج دیکھیں گی۔ اس کے علاوہ باسل کے چند پتوں کو صاف کر کے اسے کچل لیں اور اس کو ہاتھوں سے دبا کر رس نکال لیں اور پھر روئی کی مدد سے یہ رس اپنے دانوں پر لگائیں۔

نیم
یوں تو نیم کے  بے شمار فوائد ہیں، لیکن یہ چہرے کے لیے  بھی ہر لحاظ سے بہترین  ہے۔ نیم بھی چہرے کے داغ دھبے اور دانوں کو ختم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ نیم کے چند خشک پتوں کو پیس کر سفوف کی شکل دے لیں، پھر اس میں عرق گلاب یا پانی ملا کر اپنے چہرے پر لگائیں اور چند منٹ کے بعد ٹھنڈے پانی سے دھو لیں۔ یہ ہر قسم کے کیل مہاسوں کے لیے  فائدہ مند ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ بازار میں نیم کا تیل بھی دست یاب ہے۔ اسے روزانہ رات کو اپنے چہرے پر لگائیں اور صبح ٹھنڈے پانی سے منہ دھولیں تو جلد ہی اس کے مثبت نتائج دیکھیں گی۔

لیونڈر lavender
لینونڈر کا شمارخوش بو دار نباتات میں ہوتا ہے۔ اس کا تیل ہر قسم کے دانوں کے لیے  فائدہ مند ہوتا ہے۔ چند قطرے لیونڈر کا تیل عرق گلاب کے ساتھ ملا کے لگائیں۔ اسے روزانہ استعمال کرنے سے چہرے پر سرخ اور سفید دانوں کے ساتھ ان کے نشانات بھی ختم ہو جاتے ہیں۔ ایک بات ہمیشہ یاد رکھیں کہ لیونڈر تیل کے تیز اثرات کو معتدل بنانے کے لیے اس میں تیل، پانی یا پھر عرق گلاب ملا کے لگانا ضروری ہے۔ اگر آپ اس کے چند قطرے اپنے روزانہ کے موئسچرائزر میں شامل کر لیں، تو اس کا آپ کی جلد پر اچھا اثر پڑے گا۔

ہرا دھنیہ
ایک اور قدرتی جڑی بوٹی ہے، جو چہرے کے دانوں کے ساتھ بلیک ہیڈز صاف کرنے میں مہارت رکھتا ہے۔ دھنیے کی چند پتیوں کو ہاتھوں کی مدد سے پیس لیں اور اس کا رس اپنے چہرے پر لگائیں۔ چند قطرے لیموں بھی شامل کیا جا سکتا ہے۔ یہ  آمیزہ دانوں کے لیے  اکسیر ہے۔ اگر آپ چاہیں، تو دھنیے کو ابال لیں اور ٹھنڈا ہونے پر اسے پیس کر اپنے چہرے پر لگالیں۔ دس سے پندرہ منٹ کے بعد ٹھنڈے پانی سے چہرہ دھولیں۔

ایلوویرا
جلد اور زیبائشی اشیا کے حوالے سے یہ جڑی بوٹی خاصی نمایاں ہے۔ اس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ کہ چہرے کی جلد کو صحت مند رکھتی ہے اور دانوں اور مہاسوں کے نشانات بھی مٹا دیتی ہے۔ ایلو ویرا کا رس یا جیل بازار میں بہ آسانی دست یاب ہے۔ اس کے علاوہ ایلوویروا کے پتوں کو درمیان سے کاٹ کر اس کا گودا نکال لیں اور چہرے پر پندر ہ منٹ تک لگائے رکھیں، پھر ہلکے یا نیم گرم پانی سے دھو لیں۔

سبز چائے
سبز چائے کا روزانہ استعمال مختلف بیماریوں سے ہی محفوظ نہیں رکھتا، بلکہ ہماری جلد پر اس کے مفید اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اس کے ساتھ سبز چائے کے استعمال شدہ ’’ٹی بیگز‘‘ کو ٹھنڈا ہونے کے بعد چہرے کے دانوں پر لگائے رکھیں اور 10 سے 15 منٹ تک متاثرہ جگہ کا مساج کریں تو یہ بھی کافی اچھا رہتا ہے۔

بیکنگ سوڈا
بیکنگ کے لیے استعمال کیا جانے والا سوڈا ہماری جلد کے لیے  حیرت انگیز نتائج دیتا ہے۔ اگر اسے ماسک کے طور پر لگایا جائے، تو جھریوں سے بچاتا ہے اور ہماری جلد چمک دار اور تنی ہوئی دکھائی دیتی ہے۔ اس کے علاوہ اسے کلینزنگ کے لیے  بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ چہرے پر کتنا ہی پرانا داغ یا نشان کیوں نہ ہو اس کے لگانے سے ختم ہو سکتا ہے۔ اس کے لیے دو سے تین چائے کے چمچے بیکنگ سوڈے کو پانی میں ملا لیں اور اسے چہرے پر دس سے پندرہ منٹ کے لیے لگائیں۔ روزانہ استعمال کرنے پر آپ اس کا دورانیہ بڑھا سکتی ہیں اور جب آپ اس کے نتائج اپنے چہرے پر دیکھیں گی تو خود ہی حیران رہ جائیں گی۔

اخروٹ… غذائیت کا خزانہ

سردیوں کے آغاز کے ساتھ ہی خشک میوہ جات کا استعمال شروع ہوجاتا ہے۔ یہ میوہ جات قوت بخش غذا کے طور پر استعمال کیے جاتے ہیں۔ ان سے جسم میں طاقت اور حرارت کا احساس ہوتا ہے اور موسم سرما کی سردی کا مقابلہ کیا جاتا ہے۔ ایسے ہی خشک میوہ جات میں ایک اخروٹ ہے جس کا مغز بڑے شوق سے استعمال ہوتا ہے، جو بہت توانائی بخش اور مفید ہوتا ہے۔
مغزیات کا استعمال یوں تو معلوم تاریخ سے ہے بلکہ اندازہ یہ ہوتا ہے کہ خشک میوہ جات اور ان کے مغز زندگی کے ابتدائی دور میں بطور غذا استعمال ہوتے رہے ہیں۔ مگر جدید تحقیق کی روشنی میں ان کی افادیت کا اندازہ ہونے پر پھر سے استعمال بڑھ رہا ہے۔ مغزیات میں بادام، اخروٹ، ناریل، مونگ پھلی، کاجو اور پستہ وغیرہ شامل ہیں۔

ایک تحقیق کے مطابق مغزیات میں 13 تا 20 فی صد لحمیات، 50 تا 60 فیصد روغنیات، 9 تا 12 فیصد نشاستہ، 3 سے 5 فی صد کیلوریز اور کئی دوسری معدنیات کی مقدار ایک فیصد ہوتی ہیں۔ تحقیق کے مطابق ایک سو گرام مغزیات میں چھ سو غذائی حرارے (کیلوریز) پیدا ہوتے ہیں۔ سبزیوں کے برعکس مغزیات میں روغن کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے بلکہ اس کے مجموعی وزن کے نصف برابر تیل پیدا ہوتا ہے۔ روغن پیدا کرنے کی صلاحیت سے ہی توانائی پیدا کرنے کی صلاحیت زیادہ ہوتی ہے۔ مغز کو طبعی حالت میں استعمال کرنا چاہیے۔
اخروٹ موسم سرما میں استمال ہونے والے خشک میوہ جات میں اپنی غذائی افادیت کے لحاظ سے بڑی اہمیت کا حامل ہے۔ سرد برفانی علاقوں کے لوگ موسم کی شدتوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اس کا بکثرت استعمال کرتے ہیں اور میدانی علاقوں کے لوگوں میں بھی یہ رغبت سے استعمال ہوتا ہے۔ اپنے غذائی حراروں کے سبب موسم سرما میں جسم میں طاقت اور حرارت کا احساس دلاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ غذا اور دوا کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔
اخروٹ ایک درخت کا پھل ہے جس کا شمار ہمارے ہاں خشک میوہ جات میں ہوتا ہے۔ پاکستان میں اخروٹ کے درخت بلوچستان، سوات، مری اور آزاد کشمیر کے علاقوں میں بہت زیادہ ہوتے ہیں جبکہ ایران اور افغانستان میں بھی اخروٹ کے درخت بکثرت پائے جاتے ہیں۔ اخروٹ کے درخت کی لمبائی عموماً ایک سو سے ایک سو بیس فٹ ہوتی ہے اور گولائی بارہ سے تیس فٹ تک ہوتی ہے۔ تیس سال کے بعد اس درخت میں پھل آنے لگتا ہے اور بعض اوقات چالیس سال سے زیادہ عرصہ لگ جاتا ہے۔ اس کا پھل اکٹھا کیا جاتا ہے تو اسے استعمال نہیں کیا جاتا کیونکہ اس وقت ان میں دودھ جیسی رطوبت نکلتی ہے۔ تین ماہ کے بعد یہ دودھ جیسی رطوبت جم کر مغز بن جاتی ہے جسے مغز اخروٹ کا نام دیا جاتا ہے اور پھر اسے موسم سرما میں خشک میوہ کے طور پر غذائیت کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اخروٹ میں پائے جانے والے غذائی اجزاء کا جو کیمیائی تجزیہ کیا گیا ہے اس کے مطابق ایک ہزار گرام اخروٹ میں حسب ذیل اجزاء پائے جاتے ہیں:
پانی:۔ 1ء3 گرام، لحمیات 5ء20 گرام، روغنیات 3ء59 گرام، چکنائی 8ء14 گرام، ریشہ 8ء1 گرام، راکھ 3ء2 گرام، کیلشیم 15ء 0گرام، فاسفورس 70ء5 گرام، فولاد 0ء6 گرام، سوڈیم 0ء3گرام، پوٹاشیم 20ء5 گرام، حیاتین بیون 22ء0 گرام، حیاتین بی ٹو11ء0 گرام، کیلوریز628 گرام، عام طورپر اخروٹ کا مغز ہی استعمال ہوتا ہے مگر اطباء کرام اخروٹ کا چھلکا، پتے اور جڑ وغیرہ بھی مختلف امراض کے لیے دوا کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔

تقویت دماغ اور اعصاب کے لیے
مغز اخروٹ دماغ اور اعصاب کو طاقت و توانائی بخشتا ہے، دو عدد اخروٹ کا مغز نکال کر مویز منقی کے ساتھ پیس کر روزانہ صبح نہار منہ دودھ کے ساتھ استعمال کیا جانا مفید ہے۔ اس طرح دماغ اور اعصاب کو طاقت ملتی ہے جس سے سر درد اور یادداشت بہتر ہوتی ہے اور عام جسمانی کمزوری دور ہوتی ہے۔
چہرے کی چھائیاں:۔ اخروٹ کا مغز جو پرانا ہو جائے چبا کر خراب زخموں اور ناسور کے لیے لگانا مفید ہے۔ تازہ مغز اخروٹ کا لیپ لگانے سے چہرے کی چھائیوں کو فائدہ ہوتا ہے۔
فالج اور لقوہ
مغز اخروٹ اپنی گرم تاثیر کے سبب سرد امراض میں مفید ہے۔ یہی وجہ ہے کہ شدید سردی سے ہونے والے امراض وجع المفاصل (جوڑوں کا درد) اور فالج و لقوہ میں مغز اخروٹ اور زیرہ سیاہ برابر وزن میں پیس کر شہد ملا کر جسم پر مالش کریں اور پھر چت لٹا کر اوپر لحاف اوڑھا دیں یہاں تک کہ پسینہ آجائے پھر جسم کو خشک کرکے سرد ہوا سے بچا کر اسے الگ کمرے میں رہنے کی تاکید کریں۔ تیز ٹھنڈا پانی بھی پینے دیں۔ چند دنوں میں بہتری ہوجائے گی۔
بدہضمی
نظام ہضم کی اصلاح کے لیے اخروٹ کے مغز پیس کر ناف پر لیپ کریں۔ مروڑ رک جاتے ہیں۔ مغز اخروٹ کچھ عرصے سرکہ میں بھگو کر رکھنے کے بعد استعمال کریں تو معدہ کی کمزوری دور ہوجاتی ہے چونکہ مغز اخروٹ دیر میں ہضم ہوتا ہے اس لیے اسے کم مقدار میں استعمال کرنا چاہیے، اس میں تیل کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اس لیے جلد خراب ہوجاتی ہے۔ چنانچہ زیادہ عرصے تک رکھنے کے بعد استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
باؤلے کتے کا زہر
مغز اخروٹ اور پیاز ہم وزن ملا کر تھوڑا سا نمک ملا کر باؤلے کتے کے کاٹے پر لگانے سے اس کا زہر ختم ہوجاتا ہے۔

مغز اخروٹ کا مربہ
یہ مربہ سرد مزاج والوں کے لیے بہت مفید ہے۔ سرد امراض میں جلدی افاقہ ہوتا ہے اورجگر کی برودت ختم ہوجاتی ہے اس کی تیاری کا طریقہ یہ ہے کہ اخروٹ کا تازہ مغز لے کر اوپر کا باریک چھلکا ہٹا کر مٹی کی ہانڈی میں بھر کر ان کے اوپر تک پانی بھردیں، پھر نمک ڈال کر چوبیس گھنٹے بعد نکال کر پانی سے صاف کرلیں اور سائے میں خشک کرکے شہد کا شیرہ بھردیں کہ مغز ان کے نیچے ڈوب جائیں اب انہیں مرتبان میں رکھ کر استعمال کریں۔
اخروٹ کے چھلکے
تازہ اخروٹ کے چھلے جو سبز ہوتے ہیں کو اتار کر منجن کے طور پر استعمال کریں جس سے دانت صاف اور چمکدار ہو جاتے ہیں اور مسوڑھے مضبوط ہو جاتے ہیں۔ خون آنا بند ہوجاتا ہے۔ ہمارے ہاں لوگ پہاڑی مقامات سے تازہ اخروٹ لا کر بزرگ خواتین کو تحفے میں دیتے ہیں جو وہ دانتوں کو صاف کرنے کے لیے استعمال کرتی ہیں۔ مغز اخروٹ کے منجن میں مزید درج ذیل دوائیں بھی شامل کی جاتی ہیں۔
اخروٹ کے خول 200 گرام، سفید صندل 2 گرام، پھٹکڑی بریاں 5 گرام، خوردنی نمک 5 گرام، لونگ 10 گرام، مشک کافور 2 گرام۔
ان سب اجزاء کو پیس کر خوب باریک کرلیں اور چھان کر بطور منجن استعمال کریں۔ رات کو سونے سے قبل اس منجن کا استعمال کریں۔ یہ منجن دانتوں کے جملہ امراض کے لیے مفید ہے۔
پائیوریا سے بچنے کے لیے اخروٹ کی جڑ کی مسواک بھی مفید ہے۔ اس کے علاوہ اخروٹ کے بیرونی سبز چھلکے کو پانی میں جوش دے کر اس میں تھوڑا سا نمک ملا کر کلی کرنے سے فائدہ ہوتا ہے۔
بواسیر
اخروٹ کی جڑ کو زیتون کے تیل میں جوش دیں کہ گل جائے، پھر بواسیر کے مسوں پر لگادیں۔
کھانسی اور گلے کے امراض
بھنے ہوئے مغز اخروٹ کے ساتھ دو گرام ست ملٹھی، مغز کدو پانچ عدد اور گوند کیکر تین گرام ملا کر شہد کے ساتھ استعمال کرنے سے کھانسی اور گلے میں مفید ہے۔
اخروٹ کا تیل
اخروٹ میں روغن کی مقدار باقی خشک میوہ جات کی نسبت زیادہ ہوتی ہے۔ یہ کافی گرم ہوتا ہے۔ اس کی مالش سے دوران خون تیز ہوجاتا ہے۔ جس سے پٹھوں میں موسم سرما میں ہونے والے درد کو فوری فائدہ ہوتا ہے اور فالج میں بھی مفید ہے۔ اخروٹ کا تیل اور زیتون کا تیل باہم ہم وزن ملا کر سر میں لگانا جوئیں ختم کرتا ہے۔
سیاہ بال
بالوں کی سیاہی کو قائم رکھنے اور سفید ہوتے بالوں کو روکنے کے لیے یہ تدبیر مفید ہے:
اخروٹ کا سبز چھلکا 15 گرام
پھٹکڑٍی 2 گرام
بنولے کا تیل 250 گرام
بنولے کے تیل کو تام چینی کے برتن میں ڈال کر اس میں اخروٹ کے چھلکے ڈال لیں اور اس کو ہلکی آنچ پر اتنا گرم کریں کہ اخروٹ کے چھلکے میں سے نمی اڑ کر مکمل خشک ہو جائے، یعنی رنگت سیاہ ہو جائے پھر تیل کو چھان کر استعمال کرسکتے ہیں۔

امریکی محقق نے پیٹ اور کمر کم کرنے کا آسان نسخہ تلاش کرلیا

واشنگٹن: یوں تو بڑھتا ہوا وزن سب ہی کو پریشان کردیتا ہے لیکن پیٹ اور کمر کا موٹاپا تو جسم کی ساری ہی خوبصورتی کو ماند کردیتا ہے لیکن اب اس کے جلد حل کے لیے ماہرین نے نئی تحقیق کی ہے جس کے مطابق سخت ورزش کے بجائے زیادہ وزن اٹھانے سے پیٹ اور کمر کو تیزی سے کم کیا جاسکتاہے۔

امریکہ میں کی گئی ایک تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ جو لوگ وزن اٹھانے کی مشق کرتے ہیں ان کاپیٹ سخت مشق کرنے والوں کے مقابلے میں زیادہ تیزی سےکم ہوتا ہے۔ ہاورڈ اسکول آف پبلک ہیلتھ کی محقق  رانیا میکرے کا کہنا ہے کہ جب انسان 40 سال یا اس سے زیادہ عمر کوپہنچ جاتا ہے تو اس کے پٹھے کمزور پڑ جاتے ہیں اور جسم میں موجود فیٹس بڑھ جاتے ہیں اور صرف جوگنگ اور دوڑنے جیسی ورزشوں سے ان کو کم نہیں کیا جاسکتا اس کے لیے مزاحمتی مشق کی ضرورت ہوتی ہے اور اسے وزن اٹھانے کی مشق کہا جاتا ہے اور ایسی مشق وزن اٹھانے جیسی ورزشیں عموماً دل، کینسر اور شوگر کی بیماریوں کے خلاف مزاحمت میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔

رانیا میکرے نے اپنی تحقیق میں بتایا کہ 40 سال کی عمر کے 10 ہزار 5 سو صحت مند افراد نے ان کی ہیلتھ پروفیشنلز فالو اپ اسٹڈی میں حصہ لیا جو 12 سال تک جاری رہی اور اس تحقیق سے یہ بات سامنے آئی کہ جن لوگوں نے روزانہ 20 منٹ تک  صرف ورزشیں کیں ان کی کمر کی موٹائی میں کمی کے بجائے مزید 3 سینٹی میٹر تک کا اضافہ ہوا جبکہ  جن لوگوں نے اتنے ہی وقت کے دوران وزن اٹھانے کی مشق کی ان کی کمر کی موٹائی میں نہ ہونے کے برابر اضافہ ہوا بلکہ کمر اور کم ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ ورزش کے ساتھ وزان اٹھانے کی ٹریننگ بھی شامل کر لی جائے تو اس سے پیٹ تیزی سے کم ہوتا ہے جب کہ مسلز مضبوط ہوتے ہیں جبکہ تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ جو لوگ اپنے فارغ اوقات زیادہ تر ٹی وی دیکھنے میں گزارتے ہیں ا نکی کمر اورپیٹ میں زیادہ تیزی سے اضافہ ہوتا ہے۔

6 Fruits You're Eating Wrong (Video)

ایسی 5 اشیا جو انسان کی نیند میں خلل کا باعث بنتی ہیں

دن بھر کی تھکاوٹ اور کام کے بعد اچھی اور پرسکون نیند ہر انسان کی خواہش ہوتی ہے لیکن ذرا سی بداحتیاطی سے اور کھانے میں لاپرواہی رات کو بےسکون اور اذیت ناک بنادیتی ہے لیکن پریشان نہ ہوں اگر آپ ان ہدایات پر عمل کرتے ہوئے نیند کی دشمن 5 غذاؤں سے پرہیز کریں تو پھر پرسکون نیند آپ کی منتظر ہوگی۔
کیفین: عام طور پر لوگ رات کو سونے سے قبل چائے یا کافی کا ایک کپ پیتے ہیں لیکن ان کے لیے حیران کن بات یہ ہے کہ  یہ کپ آپ کی ننید کو خراب کردیتا ہے، لیکن یہ کیفین نامی عنصر صرف کافی یا چائے میں ہی نہیں بلکہ ادویات میں میں بھی موجود ہوتا ہے اس لئے ایسی ادویات کو بھی سونے سے پہلے نہ لیں۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ایسی ادویات سونے سے کم از کم 8 گھنٹے قبل کھانی چاہیئں۔
الکوحل: ایسی اشیا یا ڈرنکس جس میں الکوحل موجود ہوتی ہے وقتی طور پر تو سکون کرتی ہیں لیکن کچھ ہی دیر بعد انسان کو سونے نہیں دے گی اور طبیعت میں بے چینی محسوس ہونے لگے گی، تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ الکوحل میں ایسے کیمیکلز ہوتے ہیں جو بے آرامی کا باعث بنتے ہیں۔
پانی یا دیگرمشروبات: اگرچہ پانی کا زیادہ استعمال نہ صرف صحت کو بہتر کرتا ہے بلکہ وزن میں کمی کا بھی باعث بنتا ہے لیکن رات کو سونے سے قبل زیادہ پانی پینا بار بار اٹھنے کا باعث بھی بنتا ہے اور آپ کی نیند کی سائیکل کو متاثرکرتا ہے اور نیند کا یوں متاثر ہونا انسانی صحت پر مضر اثرات مرتب کرتا ہے۔ اپنی رات کو پرسکون بنانے کے لیے اس بات کو یقینی بنائیں کہ سونے سے 90 منٹس قبل پانی نہ پیئں۔
فریج میں رکھے کھانوں سے پرہیزہمارے معاشرے میں یہ ایک عام سی بات ہے کہ لوگ کھانوں کو فریز کر لیتے ہیں اور رات کے کھانے میں استعمال کرتے ہیں لیکن درحقیت ان کھانوں میں موجود امائنو ایسڈ  ’ٹائرامائن‘ دماغ کو ایکٹو کردیتا ہے اور نیند آپ سے دور چلی جاتی ہے اور ساری رات پہلو بدلتے گزرجاتی ہے۔ بالخصوص باسی پنیر، دھویں پر بھنی مچھلی اور بھونا ہوا گوشت زیادہ نقصان دہ ہے، اس لیے ضروری ہے رات کے کھانے میں تازہ کھانا کھائیں۔
ٹماٹریا اس  سے بنی غذائیں:  یوں تو ٹماٹر بھی صحت کے لیے انتہائی مفید ہے تاہم سونے سے قبل ٹماٹر یا ایسی غذائیں جن ایسڈ موجود ہو دل کی جلن کا باعث بنتی ہیں لہذا پرسکون نیند کے لیے ایسی غذاؤں سے دور رہیں اگر کھانا بھی ہیں تو سونے سے کم از کم 3 گھنٹے پہلے ہی کھا لیں۔

انڈے کھایئے ذہنی امراض سے محفوظ رہیے ،امریکی تحقیق

کیا آپ یاداشت کی کمزوری اور دماغی انتشار سے بچنا چاہتے ہیں توفکر کی کوئی بات نہیں اس کے لیے صرف انڈے کھانا ہوں گے۔

یہ دعویٰ امریکا میں کی جانیوالی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آیا ہے ۔امریکی میڈیا کے مطابق ٹفٹس یونیورسٹی کے تحت 6ماہ تک جاری رہنے والی اس تحقیق میں دو گروپوں پر تجربات کیے گئے جس دوران ایک گروپ کو روزانہ دو انڈے کھلائے گئے جب کہ دوسرے کو ان سے محروم رکھا گیا ۔
جس کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ انڈے استعمال کرنے والے گروپ کے افراد کے دماغی افعال میں اطمینان بخش اضافہ ہوا جو انھیں مختلف ذہنی امراض سے بچانے میں مددگار ہوسکتا ہے تحقیق کے مطابق انڈے دو اینٹی آکسائیڈنٹس لیوتین اور زیکس نیتھن کا بہترین ذریعہ ہیں جو دماغی افعال کو بہتر بنا کر یاداشت کی کمزوری اور ذہنی انتشار میں مبتلا ہونے کے امکانات کو انہتائی کم کردیتے ہیں۔

Dental Surgery May Cause Heart Attack

It appears that certain types of dental surgery may raise the risk of heart problems.

There have been previous links detected between various forms of gum disease and an increased risk of heart attack, which is why this study is not that far fetched to believe.

Researchers analyzed health data pertaining to a group of patients who had undergone various forms of dental surgery.

They determined that within 4 weeks of surgery the risk of heart attacks and strokes was the highest, with the risk dwindling as time passed.

“This is the first sign of increased risk for heart attack or stroke after a dental procedure,” co-author Dr. Francesco D’Aiuto, a dentist and researcher at University College London Eastman Dental Institute, said.

“This is not to say that this will happen with every dental procedure, but we are saying we need to look more into it.”

The study can be found in the Annals of Internal Medicine. 

Hair Baldness (Hair Loss) Reasons and Treatment (with Urdu)

Healthy hair is the gift of Allah. So we must care our hair at all cost, and we must learn different ways to make our hair healthy and strong. Hair transplant and other surgery process are very expensive, most of the people can't go through such process. So I am sharing some homemade remedies for hair fall treatment.



At first we must know the causes of hair thinning and hair loss The most common cause of hair loss in women is acute iron deficiency, which can easily be remedied by iron supplements. Who wants to absorb iron from food, may resort to kefir and yogurt. Additional triggers may be the contraceptive pill, hormonal changes after childbirth or menopause.

Whereas men's age, hereditary factors and the male sex hormones, mostly for the loss of scalp hair is in charge.

Since zinc is required for the nutrient supply to the hair root, the trace element should be fed adequately. Food such as cheese, brewer's yeast, oysters, sesame and poppy seeds are rich in zinc and are responsible for healthy hair. By the way, stuck in the supposedly healthy cereals and oatmeal usually phytates, which prevent the zinc intake of the body!

Peas, cabbage and lettuce contain numerous ingredients that have and optimal effect profile for the hair. Vitamin V, Vitamin B and pepsin provide the hair of "inside".


The onion is a well-known hair growth products, supported by the contained sulfur, the structure of the hair. Remaining hair can be helped by the onion juice to a fuller hair image. For this purpose, take a fress half onion and massage on the scalp gently about ten minutes. Then wash the hair with a nurturing and pH-neutral shampoo.

Tea tree oil is best remedy for hair, for this, take a few drops of high quality tea tree oil and massaged into the head of this sensitive skin. This hair growth is stimulated. Silica for strong nails and hair strength. Silica is available in the drug store.

Tips for Preventing Hair Loss

Too much stress is the cause of hair loss, so you should not take stress, so find out some ways to make you relax. Hair curlers can break off and also have a negative effect on hair growth. Remember 3 times daily regular scalp massage is best to stimulate blood circulation to the scalp and hair loss prevention.

Strategies to prevent heart disease You can prevent heart disease by following a heart-healthy lifestyle. Here are strategies to help you protect your heart.


Heart disease may be a leading cause of death, but that doesn't mean you have to accept it as your fate. Although you lack the power to change some risk factors — such as family history, sex or age — there are some key heart disease prevention steps you can take.

You can avoid heart problems in the future by adopting a healthy lifestyle today. Here are six heart disease prevention tips to get you started.

1. Don't smoke or use tobacco



Smoking or using tobacco of any kind is one of the most significant risk factors for developing heart disease. Chemicals in tobacco can damage your heart and blood vessels, leading to narrowing of the arteries (atherosclerosis). Atherosclerosis can ultimately lead to a heart attack.

Carbon monoxide in cigarette smoke replaces some of the oxygen in your blood. This increases your blood pressure and heart rate by forcing your heart to work harder to supply enough oxygen. Women who smoke and take birth control pills are at greater risk of having a heart attack or stroke than are those who don't do either because both smoking and taking birth control pills increase the risk of blood clots.

When it comes to heart disease prevention, no amount of smoking is safe. But, the more you smoke, the greater your risk. Smokeless tobacco and low-tar and low-nicotine cigarettes also are risky, as is exposure to secondhand smoke. Even so-called "social smoking" — smoking only while at a bar or restaurant with friends — is dangerous and increases the risk of heart disease.

The good news, though, is that when you quit smoking, your risk of heart disease drops almost to that of a nonsmoker in about five years. And no matter how long or how much you smoked, you'll start reaping rewards as soon as you quit.

2. Exercise for 30 minutes on most days of the week


Getting some regular, daily exercise can reduce your risk of fatal heart disease. And when you combine physical activity with other lifestyle measures, such as maintaining a healthy weight, the payoff is even greater.

Physical activity helps you control your weight and can reduce your chances of developing other conditions that may put a strain on your heart, such as high blood pressure, high cholesterol and diabetes.

Try getting at least 30 to 60 minutes of moderately intense physical activity most days of the week. However, even shorter amounts of exercise offer heart benefits, so if you can't meet those guidelines, don't give up. You can even get the same health benefits if you break up your workout time into three 10-minute sessions most days of the week.

And remember that activities, such as gardening, housekeeping, taking the stairs and walking the dog all count toward your total. You don't have to exercise strenuously to achieve benefits, but you can see bigger benefits by increasing the intensity, duration and frequency of your workouts.

3. Eat a heart-healthy diet


Eating a healthy diet can reduce your risk of heart disease. Two examples of heart-healthy food plans include the Dietary Approaches to Stop Hypertension (DASH) eating plan and the Mediterranean diet.

A diet rich in fruits, vegetables and whole grains can help protect your heart. Beans, other low-fat sources of protein and certain types of fish also can reduce your risk of heart disease.

Limiting certain fats you eat also is important. Of the types of fat — saturated, polyunsaturated, monounsaturated and trans fat — saturated fat and trans fat are the ones to try to limit or avoid. Try to keep saturated fat to no more than 10 percent of your daily calories. And, try to keep trans fat out of your diet altogether.

Major sources of saturated fat include:


  • Red meat
  • Dairy products
  • Coconut and palm oils
  • Sources of trans fat include:
  • Deep-fried fast foods
  • Bakery products
  • Packaged snack foods
  • Margarines
  • Crackers

If the nutrition label has the term "partially hydrogenated," it means that product contains trans fat.

Heart-healthy eating isn't all about cutting back, though. Healthy fats from plant-based sources, such as avocado, nuts, olives and olive oil, help your heart by lowering the bad type of cholesterol.

Most people need to add more fruits and vegetables to their diet — with a goal of five to 10 servings a day. Eating that many fruits and vegetables can not only help prevent heart disease but also may help prevent cancer and improve diabetes.

Eating several servings a week of certain fish, such as salmon and mackerel, may decrease your risk of heart attack.

Following a heart-healthy diet also means keeping an eye on how much alcohol you drink. If you choose to drink alcohol, it's better for your heart to do so in moderation. For healthy adults, that means up to one drink a day for women of all ages and men older than age 65, and up to two drinks a day for men age 65 and younger. At that moderate level, alcohol can have a protective effect on your heart. More than that becomes a health hazard.

4. Maintain a healthy weight


Being overweight, especially if you carry excess weight around your middle, ups your risk of heart disease. Excess weight can lead to conditions that increase your chances of heart disease — high blood pressure, high cholesterol and diabetes.

One way to see if your weight is healthy is to calculate your body mass index (BMI), which considers your height and weight in determining whether you have a healthy or unhealthy percentage of body fat. BMI numbers 25 and higher are associated with higher blood fats, higher blood pressure, and an increased risk of heart disease and stroke.

The BMI is a good, but imperfect guide. Muscle weighs more than fat, for instance, and women and men who are very muscular and physically fit can have high BMIs without added health risks. Because of that, waist circumference also is a useful tool to measure how much abdominal fat you have:

Men are considered overweight if their waist measurement is greater than 40 inches (101.6 centimeters, or cm).
Women are overweight if their waist measurement is greater than 35 inches (88.9 cm).
Even a small weight loss can be beneficial. Reducing your weight by just 5 to 10 percent can help decrease your blood pressure, lower your blood cholesterol level and reduce your risk of diabetes.

5. Get enough quality sleep


Sleep deprivation can do more than leave you yawning throughout the day; it can harm your health. People who don't get enough sleep have a higher risk of obesity, high blood pressure, heart attack, diabetes and depression.

Most adults need seven to nine hours of sleep each night. If you wake up without your alarm clock and you feel refreshed, you're getting enough sleep. But, if you're constantly reaching for the snooze button and it's a struggle to get out of bed, you need more sleep each night.

Make sleep a priority in your life. Set a sleep schedule and stick to it by going to bed and waking up at the same times each day. Keep your bedroom dark and quiet, so it's easier to sleep.

If you feel like you've been getting enough sleep, but you're still tired throughout the day, ask your doctor if you need to be evaluated for sleep apnea. Obstructive sleep apnea blocks the airflow through your windpipe and causes you to stop breathing temporarily. Signs and symptoms of sleep apnea include snoring loudly; gasping for air during sleep; waking up several times during the night; waking up with a headache, sore throat or dry mouth; and memory or learning problems.

Treatments for obstructive sleep apnea include losing weight or using a continuous positive airway pressure (CPAP) device that keeps your airway open while you sleep. CPAP treatment appears to lower the risk of heart disease from sleep apnea.

6. Get regular health screenings


High blood pressure and high cholesterol can damage your heart and blood vessels. But without testing for them, you probably won't know whether you have these conditions. Regular screening can tell you what your numbers are and whether you need to take action.

Blood pressure. Regular blood pressure screenings usually start in childhood. Adults should have their blood pressure checked at least every two years. You may need more-frequent checks if your numbers aren't ideal or if you have other risk factors for heart disease. Optimal blood pressure is less than 120/80 millimeters of mercury.
Cholesterol levels. Adults should have their cholesterol measured at least once every five years starting at age 20 if they have risk factors for heart disease, such as obesity or high blood pressure. If you're healthy, you can start having your cholesterol screened at age 35 for men and 45 for women. Some children may need their blood cholesterol tested if they have a strong family history of heart disease.
Diabetes screening. Since diabetes is a risk factor for developing heart disease, you may want to consider being screened for diabetes. Talk to your doctor about when you should have a fasting blood sugar test to check for diabetes. Depending on your risk factors, such as being overweight or having a family history of diabetes, your doctor may recommend early screening for diabetes. If your weight is normal and you don't have other risk factors for type 2 diabetes, the American Diabetes Association recommends starting screening at age 45, and then retesting every three years.