Showing posts with label Heart. Show all posts

گاجر، سرد موسم کی ایک مفید ذائقے دار سبزی

گاجر ایک ایسی سبزی ہے، جسے کچا اور پکا دونوں صورتوں میں بہت شوق سے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کا رس نکال کر بلکہ اس کے اچار کو بھی بہت پسند کیا جاتا ہے۔ گاجر میں نشاستہ، فولاد، پروٹین، گلوکوز اور سب سے بڑھ کر وٹامن اے وافر مقدار میں پایا جاتا ہے۔


کم زور نظر والے افراد کے لیے گاجر کا رس بہترین دوا ہے۔ جلدی بیماریوں میں بھی گاجر کا رس اور کچا گاجر بہترین اور فعال کردار ادا کرتا ہے۔ یہ نہ صرف اعضائے رئیسہ کے لیے بہت اہم ہے، بلکہ جسم کو طاقت دینے میں لاثانی ہے۔ کولیسٹرول کو گھٹاتی ہے، اسی بنا پر دل کے مریضوں کے لیے بے حد مفید ہے۔

گاجر سے کئی اشیا بنائی جاتی ہیں۔ مثلاً گاجر کا حلوہ، گاجر کا اچار، سلاد، گجریلہ، وغیرہ۔ گاجروں سے سارا سال استفادہ کرنے کے لیے اسے اچار کی صورت میں محفوظ کیا جاتا ہے۔ اس کا طریقہ کار کچھ یوں ہے۔

ایک پاؤ بند گوبھی،آدھی پیالی تیل، ایک پاؤ گاجر، چار چمچے ہلدی، ایک پاؤ بڑی ہری مرچ، چار چمچے پسی ہوئی لال مرچ،تین چمچے کُٹی ہوئی لال مرچ، تین چمچے پسا ہوا دھنیا، دو چمچے کُٹا ہوا لہسن ادرک، آدھی پیالی سرکہ، دو چمچے پسی ہوئی رائی، نمک (حسب ذائقہ) لیجیے۔ بند گوبھی اور گاجر باریک کاٹ لیں، مرچیں میں درمیان سے پھانکیں ڈال لیں اور ایک بڑے تھال یا پیالے میں ڈال دیں، جس میں آسانی سے سب یک جان کیے جا سکیں، تیل کے علاوہ تمام مسالے، سبزیوں میں ڈال کر خوب اچھی طرح ملا لیں اور پھر اوپر تیل ڈال کر کانچ کے مرتبان میں بھر کر رکھ لیں۔ یہ اچار سال بھر تک استعمال کر سکتی ہیں۔
زیادہ مقدار میں بنائیں، تو کانچ کے برتن میں رکھ کر فریج میں رکھیں، ورنہ خراب ہونے کا اندیشہ ہے۔

گاجر کے اچار کی ایک اور ترکیب کے لیے اجزا کچھ یوں ہیں۔ تین عدد گاجروں کو لمبی باریک پھانکوں کی صورت میں کتر لیں، پھر اس میں پسا ہوا لہسن، آدھا چمچہ ادرک،آدھا چمچہ لال مرچ، آدھا چمچہ پسے ہوئے دھنیے کے علاوہ حسب ضرورت ہلدی اور نمک کے ساتھ ملائیں۔ پھر اس میں ایک چمچہ تیل بھی شامل کر لیں اور دال کڑھی اور پلاؤ وغیرہ کے ساتھ مزے دار اچار نوش کریں۔

گاجر کو بطور مشروب استعمال کرنا چاہیں، تو دو کلو سرخ گاجریں، تین چمچے رائی، ڈیڑھ چمچہ سرخ مرچ، آدھا چمچہ کالا نمک اور حسب ضرورت سفید نمک لیجیے۔
شربت تیار کرنے کے لیے گاجروں کے چار چار ٹکڑے کر لیں۔ رائی باریک پیس کر تمام مسالوں کو ملا لیں، پھر کسی صاف مٹی کے گھڑے یا شیشے کے مرتبان میں چار لیٹر ڈال کر گاجروں کے ٹکڑے اور مسالا جات ڈال کر اچھی طرح ہلالیں، پھر اسے بند کر کے چار دن کے لیے چھوڑ دیں۔ مزے دار شربت تیار ہے۔

امراضِ قلب سے بچاؤ کیلئے قدرتی خوراک


معروف مفکر بقراط کا قول ہے کہ ’’ بیماری کا علاج سب سے پہلے غذا سے کرنا چاہیے‘‘ اور گزشتہ پچاس برس سے ہونے والی تحقیقات نے بقراط کی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ مناسب غذا کے استعمال سے متعدد مہلک امراض، جن میں دل کی بیماریاں بھی شامل ہیں سے یقینی تحفظ حاصل ہوسکتا ہے۔

آج دنیا بھر میں دل کے مریضوں کی تعداد میں تیزی سے ہونے والا اضافہ انتہائی تشویشناک ہے، جس کی بنیادی وجوہات میں سہل طرز زندگی اور ناقص خوراک شامل ہے۔ بلاشبہ دل کے امراض جان لیوا اور ان کا علاج بہت مہنگا ہے لیکن سادہ غذا، زیادہ پھل اور سبزیوں کے ذریعے کافی حد تک ان سے بچا جا سکتا ہے۔ یہاں ہم آپ کو ایسی غذاؤں کے بارے میں بتائیں گے، جن کے استعمال سے امراض قلب لاحق ہونے کے خدشات میں واضح کمی آسکتی ہے۔

دہی:

تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ دہی کا استعمال مسوڑھوں کے امراض سے محفوظ رکھتا ہے اور مسوڑھوں کی بیماری سے امراض قلب کے خدشات بڑھ جاتے ہیں۔ جاپانی ماہرین نے ایک ہزار ایسے بالغ افراد پر تحقیق کی، جو دودھ یا اس سے بنی چیزوں مثلاً دہی وغیرہ کا زیادہ استعمال کرتے تھے۔ نتائج کے مطابق ایسے افراد میں مسوڑھوں کی بیماریاں نہ ہونے کے برابر تھیں اور ماہرین کا ماننا ہے کہ دودھ اور دہی میں شامل اجزاء منہ میں جنم لینے والے دشمن بیکٹیریا کی نشوونما کو روکنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

کشمش:

کشمش میں پایا جانے والا اینٹی ٹاکسائیڈ ایسے بیکٹیریا کو بڑھنے سے روکتا ہے، جو مسوڑھوں کے امراض کو جنم دیتے ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق امریکا میں مسوڑھوں کے بیماریوں میں مبتلا 50 فیصد لوگ امراض قلب کا شکار ہو جاتے ہیں، لہٰذا ایک بیماری کے خلاف جیت دوسری کو حاوی ہونے سے روک دیتی ہے۔

اناج:

متعدد تحقیقات نے یہ ثابت کیا ہے کہ اناج کا استعمال کرنے والے لوگوں میں امراض قلب پیدا ہونے کے خدشات، ان لوگوں کی نسبت بہت کم ہوتے ہیں، جو اس کا استعمال نہیں کرتے۔ اناج میں اینٹی ٹاکسائیڈ، فیٹوس ٹروجنز اور فیٹوس ٹیرولز جیسے مادے ہوتے ہیں، جو امراض قلب سے بچاؤ میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔ پھر اناج میں شامل ریشے کے بارے میں اکثر ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ امراض قلب کے خدشات کو کم کر دیتے ہیں۔

لوبیا:

لوبیا کا باقاعدہ استعمال آپ کے دل کی صحت کے لئے نہایت مفید ہے۔ نیوٹریشن جرنل میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق پکائے ہوئے لوبیا کا روزانہ آدھا کپ جسم میں کولیسٹرول کی سطح کو کم کئے رکھتا ہے۔

مچھلی:

ہفتہ میں ایک یا دو بار باقاعدگی سے مچھلی کھانے سے امراض قلب کے خدشات میں 30 فیصد تک کمی واقع ہو جاتی ہے۔ مچھلی میں پائے جانیوالے اومیگا تھری نامی پروٹین کے باعث خون کی روانی میں بہتری آتی ہے، جس سے نہ صرف امراض قلب بلکہ بلڈ پریشر کے خطرات بھی کم ہو جاتے ہیں۔

طبی ماہرین کے مطابق ان غذاؤں کے علاوہ بادام، چاکلیٹ، ٹماٹر، سیب، بیری، انار، کیلا، مکئی کے بھنے ہوئے دانے(پوپ کارن) اور سبز چائے کے مناسب استعمال سے بھی امراض قلب سے بچا جا سکتا ہے۔

کافی, دل کے دورے سے بچاﺅ کا آسان نسخہ


دل کا دورہ دنیا بھر میں اموات کی بڑی طبی وجوہات میں سے ایک ہے تاہم اس جان لیوا مرض سے بچاﺅ کا نسخہ بہت آسان اور آپ کے ہاتھوں میں ہے اور وہ ہے گرما گرم کافی کا استعمال۔ ایسا دعویٰ جنوبی کوریا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا ہے۔

سیول کے کانگ بک سام سنگ ہسپتال کی تحقیق کے مطابق دن بھر میں تین سے پانچ کپ کافی کا استعمال شریانوں میں خون کے جمنے کا خطرہ کم کردیتا ہے جو کہ دل کے دورے کا باعث بنتا ہے۔

محققین کے مطابق معتدل مقدار میں کافی کا استعمال شریانوں کے اندر نقصان دہ کیلشیئم کا امکان کردیتا ہے جو کہ امراض قلب کا عندیہ ہوتا ہے۔ اس کیلشیم کی مقدار بڑھنے سے خون کی شریانیں سخت اور تنگ ہوجاتی ہیں اور لوتھڑے بننے لگتے ہیں جس سے دل کے دورے یا فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

پچیس ہزار مرد و خواتین پر ہونے والی تحقیق کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ روزانہ دو کپ کافی کے استعمال سے اس کیلشیم کی مقدار بڑھنے کا خطرہ اوسطاً 13.4 فیصد تک کم ہوجاتا ہے جبکہ تین اور پانچ کپوں میں یہ اوسط مزید بڑھ جاتی ہے۔

محققین کا کہنا ہے کہ ہماری تحقیق سے اندازہ ہوتا ہے کہ کافی کا استعمال امراض قلب کے اثرات کو کم کردیتا ہے تاہم اس کی تصدیق کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ دل کی شریانوں کے امراض پر اس کے بائیولوجیکل اثرات کا تعین کیا جاسکے۔

خشک میوہ جات کا استعمال دل کے امراض سے بچاتا ہے

خشک میوہ جات کا استعمال دل کے امراض سے بچاؤ اور کولیسٹرول کی سطح میں کمی لانے میں مفید ہے۔ امریکی ماہرین کی حالیہ تحقیق کے مطابق روزانہ کی خوراک میں خشک میوہ جات کا استعمال کولیسٹرول کی سطح میں نمایاں کمی لاتا ہے۔

ماہرین کے مطابق روزانہ سرسٹھ گرام خشک میوہ جات کھانے سے خون میں اضافی کولیسٹرول کی سطح میں غیر معمولی کمی لائی جاسکتی ہے۔ ان میوہ جات میں عام غذا کی نسبت صحت مند چکنائی والےاجزاء، فائبر اور وٹامن موجود ہوتے ہیں، جو دل کےامراض سےبھی محفوظ رکھتے ہیں۔

بادام کا شمار قوت بخش اور غذائیت سے بھرپور خشک میوہ جات میں ہوتا ہے، اس کا استعمال قبض، نظامِ تنفس کی خرابیوں، کھانسی، امراض قلب، خون کی کمی اور ذیابیطس میں فائدہ پہنچاتا ہے۔ یہ جلد، بالوں اور دانتوں کی صحت کے لئے بھی مفید ہے، یہ وٹامن ای، کیلیشیم، فاسفورس، فولاد اور میگنیشیم سے بھرپور ہوتا ہے، اس میں زنک، کیلشیم، تانبا بھی مناسب مقدار میں پایا جاتا ہے 

کاجو انتہائی خوش ذائقہ میوہ ہے، اس میں زنک کی کافی مقدار پائی جاتی ہے جس کی وجہ سے اس کے استعمال سے اولاد پیداکرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوجاتا ہے، کینیڈا میں کی گئی ایک حالیہ طبی تحقیق کے بعد ماہرین اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ کاجو کا استعمال ذیابطیس کے علاج میں انتہائی اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کاجو کے بیج میں ایسے قدرتی اجزا پائے جاتے ہیں، جو خون میں موجود انسولین کو عضلات کے خلیوں میں جذب کرنے کی بھر پور صلاحیت رکھتے ہیں۔

مونگ پھلی میں قدرتی طور پر ایسے اینٹی آکسی ڈنٹ پائے جاتے ہیں، جو غذائیت کے اعتبار سے سیب‘ گاجر اور چقندر سے بھی زیادہ ہوتے ہیں، جو کم وزن افراد سمیت باڈی بلڈنگ کرنے والوں کے لئے بھی نہایت مفید ثابت ہوتے ہیں۔ صرف یہی نہیں بل کہ اس کے طبی فوائد کئی امراض سے حفاظت کا بھی بہترین ذریعہ ہیں، مونگ پھلی میں پایا جانے والا وٹامن ای کینسر کے خلاف لڑنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے جب کہ اس میں موجود قدرتی فولاد خون کے نئے خلیات بنانے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔

پستے جسم میں حرارت بھی پیدا کرتے ہیں جب کہ قوتِ حافظہ، دل، معدے اور دماغ کے لیے بھی مفید ہے۔ اس کے متواتر استعمال سے جسم ٹھوس اور بھاری ہو جاتا ہے، پستہ سردیوں کی کھانسی میں بھی مفید ہے اور پھیپھڑوں سے بلغم خارج کر کے انہیں صاف رکھتا ہے۔ پستے میں کیلشیم، پوٹاشیئم اور حیاتین بھی اچھی خاصی مقدار میں موجود ہوتے ہیں۔

دل کو مضبوط بنائیں یہ چار ورزشیں


لندن اسکول آف اکنامکس، ہارورڈ میڈیکل اسکول اور اسٹینفورڈ اسکول آف میڈیسن کی ایک ریسرچ میں ورزش کے اثرات کو متعدد بیماریوں بشمول امراض قلب اور ذیابیطس کے علاج کے سلسلے میں ادویات کے برابر ٹہرایا گیا۔ ریسرچ میں بتایا گیا کہ دنیا بھر میں متعدد ڈاکٹرز ادویات کے بجائے مریضوں کو ورزش ہی تجویز کرتے ہیں۔
یہاں ہم آپ کو چار ایسی ورزشوں کے بارے میں بتارہے ہیں جن سے آپ کا دل مضبوط ہوگا۔
تیز چلنا (برسک والکنگ)

اگر آپ کا طرز زندگی کاہلی اور سستی پر مبنی ہے تو ابتدائی طور پر 500 قدم تیز تیز چلنے کی عادت بنائیں اور اس میں آہستہ آہستہ اضافہ کرتے جائیں۔ اس بات کا خیال رکھیں کہ چلتے وقت آپ کا بیلینس درست ہو تاکہ جوڑوں کے مسائل سے بچا جاسکے۔
کارڈیو ویسکولر ورزش

بھاگنا، جاگنگ، تیرنا، سائیکلنگ اور دیگر ورزشوں سے آپ کا دل اور پیپھڑے مضبوط ہوتے ہیں۔ اگر آپ جلد بور ہوجاتے ہیں تو دس منٹ تک ایک ورزش کریں پھر دوسری آزمائیں۔
اسٹرینتھنگ

کون کہتا ہے کہ صرف بھاری وزن اٹھانے سے ہی اسٹرینتھنگ ورزشیں کی جاسکتی ہیں؟ ’ڈائنیمک ٹینشن‘ نامی ایک میٹھڈ سے بھی اسٹرینتھنگ ورزشیں کی جاسکتی ہیں۔ آپ کو صرف اپنے مخصوص پٹھے کو فلیکس کرنا ہے اور اسے اسی پوزیشن میں سات سیکنڈز کے لیے رکھیں۔ اپنے اہم پٹھوں کے ساتھ ایسا کرنے کی عادت بنائیں اس سے بھی آپ کے دل کی ورزش ہوگی۔
وزن اٹھانا

اگر آپ وزن کے ذریعے ورزش کے خواہشمند ہیں تو آغاز دو کلو گرام ڈمب بیلز کے ذریعے کریں اور فور آرم اور بائسیپ پر فوکس کریں۔ اس کے علاوہ کندھے اور اٹھک بیٹھک کی ورزشیں بھی کی جاسکتی ہیں۔ ابتدائی طور پر ان ورزشوں کے دو سے تین سیٹس کریں اور اسے ہر سیٹ میں آٹھ سے چھ بار دہرائیں۔
مخصوص طبی صورت حال میں مبتلا افراد ان ورزشوں کو کرنے سے قبل اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کرلیں۔

خواتین میں دل کی بیماریوں کا خدشہ زیادہ ہوتا ہے، تحقیق

جوخواتین ادویات استعمال کرکےسمجھتی ہیں انہیں ورزش اورصحت مندغذاکی ضرورت نہیں وہ اس بیماری سےچھٹکارانہیں پاسکتیں،ڈاکٹرز
امریکا میں کی گئی نئی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ادھیڑ عمر خواتین  کے مقابلے میں 20 سے 37 سال کی خواتین  میں دل کی بیماریوں، بلڈ پریشر اور شوگر کی بیماری کے پیدا ہونے کا خطرہ نسبتاً زیادہ ہوتا ہے تاہم اگر وہ 6 صحت مندانہ عادات کو اپنا لیں تو ان بیماریوں سے بچا جاسکتا ہے۔

امریکی ریاست انڈیانا میں کی گئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ ایک دہائی سے ادھیڑ عمر کے لوگوں میں دل کے حملے سے ہلاکتیں کم ہوئیں ہیں جب کہ یہ بیماری نوجوان لوگوں بالخصوص لڑکیوں میں زیادہ تیزی سے بڑھی ہے، انڈیانا یونیورسٹی، دی ہارورڈ اسکول آف پبلک ہیلتھ اور برگھم اینڈ ویمن اسپتال میں ہونے والی اس تحقیق کی بانی کومیسٹیک اور دیگرتحقیق کاروں نےایسی 70 ہزار خواتین جن کی عمریں 20 سے 37  کے درمیان تھیں پر تحقیق کی۔
ریسرچرز نے خواتین میں دل کی بیماریاں پیدا کرنے والے اسباب، لیول 2 شوگر اور ہائی لیول کولیسٹرول اور بلڈ پریشر کا تفصیلی جائزہ لیا، انہوں نے خواتین کو دو گروپس میں تقسیم کیا ایک گروپ ان خواتین کا جو 6 صحت مند عادات کو اپناتی ہیں اور دوسرا وہ جو ان عادات کے بغیر زندگی گزارتی ہیں۔ ان صحت مند عادات میں تمباکو نوشی سے پرہیز، باڈی ماس انڈیکس پر کنٹرول، ہفتہ بھر میں ڈھائی گھنٹے کی ورزش، ہفتے میں 7 گھنٹے سے کم ٹی وی دیکھنے کی عادت اور صحت مند غذا کا اپنانا شامل ہیں، تحقیق سے پتہ چلا کہ جو خواتین ان عادات کو اختیار نہیں کرتیں ان میں سے 456 خواتین کو ہارٹ اٹیک ہوا جب کہ 32 ہزار خواتین جن کی اوسط عمر 37 سال تھی ان میں کوئی نہ کوئی دل کی بیماری یا اس کے اسباب بننے والی بیماری سامنے آئی۔ ایسی خواتین جنہوں نے ان 6 عادات کو اپنایا ان میں سے 92 فیصد میں ہارٹ اٹیک کا خدشہ بالکل سامنے نہیں آیا جبکہ 66 فیصد خواتین ایسی تھیں جن میں دل کی بیماریوں کے اثرات نہ ہونے کے برابر تھے۔
تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ اگر نوجوان خواتین ان 6 صحت مند عادات کو اپنا لیں تو وہ  دل کی بیماریوں سے بچ سکتی ہیں۔ محققین کا کہنا ہے کہ غیر صحت مندانہ باڈی ماس انڈیکس یعنی وزن اور قد کی پیمائش میں عدم توازن ہوجائے تو یہ دل کی بیماری کی جانب اشارہ کرتا ہے لہٰذا کسی بھی شخص کو اپنا باڈی ماس انڈیکس 18.5 سے 24.9 کے درمیان رکھنا چاہئے جب کہ اسی طرح سگریٹ نوشی نہ کرنا، مناسب جسمانی ورزشیں اور صحت مند غذا بھی خواتین میں دل کی بیماریوں سے بچنے میں مددگار ہوتی ہیں۔
ماہرین نے صحت مند غذا کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ کھانے کی آدھی پلیٹ پھل اور سبزیوں سے، ایک کوارٹر ہول گرین جب کہ ایک کوارٹر پلیٹ مچھلی، بینز اور مرغی کے گوشت پر مشتمل ہو۔ کومیسٹیک کا کہنا تھا کہ جو خواتین دل کی بیماریوں کی ادویات کا استعمال کر کے یہ سمجھتی ہیں کہ انہیں ورزش اور صحت مند غذا کی ضرورت نہیں وہ دل کی بیماری سے کبھی بھی چھٹکارا نہیں حاصل کر پاتیں۔

Dental Surgery May Cause Heart Attack

It appears that certain types of dental surgery may raise the risk of heart problems.

There have been previous links detected between various forms of gum disease and an increased risk of heart attack, which is why this study is not that far fetched to believe.

Researchers analyzed health data pertaining to a group of patients who had undergone various forms of dental surgery.

They determined that within 4 weeks of surgery the risk of heart attacks and strokes was the highest, with the risk dwindling as time passed.

“This is the first sign of increased risk for heart attack or stroke after a dental procedure,” co-author Dr. Francesco D’Aiuto, a dentist and researcher at University College London Eastman Dental Institute, said.

“This is not to say that this will happen with every dental procedure, but we are saying we need to look more into it.”

The study can be found in the Annals of Internal Medicine. 

Strategies to prevent heart disease You can prevent heart disease by following a heart-healthy lifestyle. Here are strategies to help you protect your heart.


Heart disease may be a leading cause of death, but that doesn't mean you have to accept it as your fate. Although you lack the power to change some risk factors — such as family history, sex or age — there are some key heart disease prevention steps you can take.

You can avoid heart problems in the future by adopting a healthy lifestyle today. Here are six heart disease prevention tips to get you started.

1. Don't smoke or use tobacco



Smoking or using tobacco of any kind is one of the most significant risk factors for developing heart disease. Chemicals in tobacco can damage your heart and blood vessels, leading to narrowing of the arteries (atherosclerosis). Atherosclerosis can ultimately lead to a heart attack.

Carbon monoxide in cigarette smoke replaces some of the oxygen in your blood. This increases your blood pressure and heart rate by forcing your heart to work harder to supply enough oxygen. Women who smoke and take birth control pills are at greater risk of having a heart attack or stroke than are those who don't do either because both smoking and taking birth control pills increase the risk of blood clots.

When it comes to heart disease prevention, no amount of smoking is safe. But, the more you smoke, the greater your risk. Smokeless tobacco and low-tar and low-nicotine cigarettes also are risky, as is exposure to secondhand smoke. Even so-called "social smoking" — smoking only while at a bar or restaurant with friends — is dangerous and increases the risk of heart disease.

The good news, though, is that when you quit smoking, your risk of heart disease drops almost to that of a nonsmoker in about five years. And no matter how long or how much you smoked, you'll start reaping rewards as soon as you quit.

2. Exercise for 30 minutes on most days of the week


Getting some regular, daily exercise can reduce your risk of fatal heart disease. And when you combine physical activity with other lifestyle measures, such as maintaining a healthy weight, the payoff is even greater.

Physical activity helps you control your weight and can reduce your chances of developing other conditions that may put a strain on your heart, such as high blood pressure, high cholesterol and diabetes.

Try getting at least 30 to 60 minutes of moderately intense physical activity most days of the week. However, even shorter amounts of exercise offer heart benefits, so if you can't meet those guidelines, don't give up. You can even get the same health benefits if you break up your workout time into three 10-minute sessions most days of the week.

And remember that activities, such as gardening, housekeeping, taking the stairs and walking the dog all count toward your total. You don't have to exercise strenuously to achieve benefits, but you can see bigger benefits by increasing the intensity, duration and frequency of your workouts.

3. Eat a heart-healthy diet


Eating a healthy diet can reduce your risk of heart disease. Two examples of heart-healthy food plans include the Dietary Approaches to Stop Hypertension (DASH) eating plan and the Mediterranean diet.

A diet rich in fruits, vegetables and whole grains can help protect your heart. Beans, other low-fat sources of protein and certain types of fish also can reduce your risk of heart disease.

Limiting certain fats you eat also is important. Of the types of fat — saturated, polyunsaturated, monounsaturated and trans fat — saturated fat and trans fat are the ones to try to limit or avoid. Try to keep saturated fat to no more than 10 percent of your daily calories. And, try to keep trans fat out of your diet altogether.

Major sources of saturated fat include:


  • Red meat
  • Dairy products
  • Coconut and palm oils
  • Sources of trans fat include:
  • Deep-fried fast foods
  • Bakery products
  • Packaged snack foods
  • Margarines
  • Crackers

If the nutrition label has the term "partially hydrogenated," it means that product contains trans fat.

Heart-healthy eating isn't all about cutting back, though. Healthy fats from plant-based sources, such as avocado, nuts, olives and olive oil, help your heart by lowering the bad type of cholesterol.

Most people need to add more fruits and vegetables to their diet — with a goal of five to 10 servings a day. Eating that many fruits and vegetables can not only help prevent heart disease but also may help prevent cancer and improve diabetes.

Eating several servings a week of certain fish, such as salmon and mackerel, may decrease your risk of heart attack.

Following a heart-healthy diet also means keeping an eye on how much alcohol you drink. If you choose to drink alcohol, it's better for your heart to do so in moderation. For healthy adults, that means up to one drink a day for women of all ages and men older than age 65, and up to two drinks a day for men age 65 and younger. At that moderate level, alcohol can have a protective effect on your heart. More than that becomes a health hazard.

4. Maintain a healthy weight


Being overweight, especially if you carry excess weight around your middle, ups your risk of heart disease. Excess weight can lead to conditions that increase your chances of heart disease — high blood pressure, high cholesterol and diabetes.

One way to see if your weight is healthy is to calculate your body mass index (BMI), which considers your height and weight in determining whether you have a healthy or unhealthy percentage of body fat. BMI numbers 25 and higher are associated with higher blood fats, higher blood pressure, and an increased risk of heart disease and stroke.

The BMI is a good, but imperfect guide. Muscle weighs more than fat, for instance, and women and men who are very muscular and physically fit can have high BMIs without added health risks. Because of that, waist circumference also is a useful tool to measure how much abdominal fat you have:

Men are considered overweight if their waist measurement is greater than 40 inches (101.6 centimeters, or cm).
Women are overweight if their waist measurement is greater than 35 inches (88.9 cm).
Even a small weight loss can be beneficial. Reducing your weight by just 5 to 10 percent can help decrease your blood pressure, lower your blood cholesterol level and reduce your risk of diabetes.

5. Get enough quality sleep


Sleep deprivation can do more than leave you yawning throughout the day; it can harm your health. People who don't get enough sleep have a higher risk of obesity, high blood pressure, heart attack, diabetes and depression.

Most adults need seven to nine hours of sleep each night. If you wake up without your alarm clock and you feel refreshed, you're getting enough sleep. But, if you're constantly reaching for the snooze button and it's a struggle to get out of bed, you need more sleep each night.

Make sleep a priority in your life. Set a sleep schedule and stick to it by going to bed and waking up at the same times each day. Keep your bedroom dark and quiet, so it's easier to sleep.

If you feel like you've been getting enough sleep, but you're still tired throughout the day, ask your doctor if you need to be evaluated for sleep apnea. Obstructive sleep apnea blocks the airflow through your windpipe and causes you to stop breathing temporarily. Signs and symptoms of sleep apnea include snoring loudly; gasping for air during sleep; waking up several times during the night; waking up with a headache, sore throat or dry mouth; and memory or learning problems.

Treatments for obstructive sleep apnea include losing weight or using a continuous positive airway pressure (CPAP) device that keeps your airway open while you sleep. CPAP treatment appears to lower the risk of heart disease from sleep apnea.

6. Get regular health screenings


High blood pressure and high cholesterol can damage your heart and blood vessels. But without testing for them, you probably won't know whether you have these conditions. Regular screening can tell you what your numbers are and whether you need to take action.

Blood pressure. Regular blood pressure screenings usually start in childhood. Adults should have their blood pressure checked at least every two years. You may need more-frequent checks if your numbers aren't ideal or if you have other risk factors for heart disease. Optimal blood pressure is less than 120/80 millimeters of mercury.
Cholesterol levels. Adults should have their cholesterol measured at least once every five years starting at age 20 if they have risk factors for heart disease, such as obesity or high blood pressure. If you're healthy, you can start having your cholesterol screened at age 35 for men and 45 for women. Some children may need their blood cholesterol tested if they have a strong family history of heart disease.
Diabetes screening. Since diabetes is a risk factor for developing heart disease, you may want to consider being screened for diabetes. Talk to your doctor about when you should have a fasting blood sugar test to check for diabetes. Depending on your risk factors, such as being overweight or having a family history of diabetes, your doctor may recommend early screening for diabetes. If your weight is normal and you don't have other risk factors for type 2 diabetes, the American Diabetes Association recommends starting screening at age 45, and then retesting every three years.