ماؤنٹین ڈیوکے دیوانوں کیلئے تشویشناک خبر ، اگلی مرتبہ پینے سے قبل یہ خبر ضرور پڑھ لیں

Advertisement
برمنگھم (نیوز ڈیسک) مغرب سے شروع ہونے والے سافٹ ڈرنکس اور کولا ڈرنکس کے شوق نے اب ہمارے معاشرے کو بھی مکمل طور پر گرفت میں لے لیا ہے لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ مغربی معاشرہ اب ان ڈرنکس کے خوفناک خطرات کو جان چکا ہے اور انکے خلاف مہم چلا رہا ہے مگر ہمارے ہاں یہ روز بروز زیادہ مقبول ہورہے ہیں۔


حال ہی میں ایک سائنسی تحقیق کی گئی جس میں سافٹ ڈرنکس میں میٹھے کی حد سے زیادہ خطرناک مقدار اور اس کے تشویشناک اثرات سامنے آئے۔ اس تحقیق کے مطابق ایک چمچ میں تقریباً 5گرام میٹھا ہوتا ہے اور جب مختلف قسم کے سافٹ ڈرنکس میں میٹھے کی مقدار معلوم کی گئی تو وہ درجنوں چمچ کے برابر نکلی۔


٭ ماﺅنٹین ڈیو کی 20 اونس کی بوتل میں 77 گرام میٹھا پایا گیا یعنی ایک بوتل میں 15چمچ سے بھی زیادہ میٹھا پایا گیا، جبکہ اس میں کوکا کولا کی نسبت 40 گنا زیادہ کیفین پائی گئی۔
٭ 16اونس انرجی ڈرنکس میں 62 گرام میٹھا پایا گیا۔
٭ ان ڈرنکس میں میٹھے کی حد سے زیادہ مقدار شدید تیزابیت پیدا کرتی ہے۔ تیزایت کی یہ مقدار دانتوں اور دیگر ہڈیوں سے کیلشیم کی تہہ کو اتارنا شروع کردیتی ہے۔ دانتوں سے کیلشیم کی تہہ تحلیل ہونے کے بعد دانت کمزورہونا شروع ہوجاتے ہیں اور ان میں کھوڑ بننے کا عمل شروع ہوجاتاہے۔ خاص طور پر کولا ڈرنکس کو آہستہ آہستہ پینے سے یہ دانتوں کو زیادہ متاثر کرتے ہیں۔


اس سے پہلے کولا ڈرنکس کو زیابیطس، بلڈ پریشر، موٹاپے اور دل کی بیمارےوں کا باعث قرار دیا جا چکا ہے اور یہ تحقیق ان مشروبات کے دانتوں اور ہڈیوں پر اثرات کو واضح کرتی ہے۔