بیماری میں کیا کرنا چاہیے؟ جدید تحقیق نے سب کو حیران کر دیا

Advertisement

بیڈ ریسٹ پر 2001ءمیں ایک تحقیق کی گئی تھی۔ یہ تحقیق امریکن ہارٹ ایسوسی ایشنز جنرل سرکولیشن کے زیراہتمام ہوئی جس کے نتائج بہت ہی دل کو چھوجانے والے تھے۔

ان کے مطابق صرف 3 ہفتوں کی بیڈریسٹ سے نوجوانوں کی استعداد کار 30 سالہ افراد کی کارکردگی کے برابر آتی ہے۔ سرجنوں کی ہدایت کے مطابق مریضوں کو نصیحت کی جاتی ہے کہ وہ آپریشن کے بعد جلد بستر کو چھوڑیں اور ہلکی پھلکی ورزش کو اپنی روٹین کا حصہ بنائیں۔

اس کی وجہ یہ بتاتے ہیں کہ بیڈریسٹ کا سب سے خوفناک پہلو جو سامنے آیا وہ یہ تھا کہ ٹانگوں میں رواں خون میں کلوٹس بن جاتے ہیں جو بلڈ پریشر کی وجہ بنتے ہیں اور اس کے نقصان کے امکانات زیادہ ہوجاتے ہیں۔ اس کے علاوہ کمر درد کے مریضوں کو بھی نئی تھیوری کے مطابق بیڈریسٹ سے باز رکھا جارہا ہے اور کہا جاتا ہے کہ کم از کم دو گھنٹے کھڑے رہیں تاکہ مریض کو بستر پر لیٹے رہنے سے ہونے والے زخموں سے بچایا جائے۔

اس طرح امریکن کالج آف گائنی کالوجسٹ نے بھی حاملہ خواتین کو منع کیا ہے کہ وہ ہمہ وقت بیڈ ریسٹ نہ کریں۔ جب فطرت نے یہ کہا ہے کہ انسانی جسم کو چھ سے آٹھ گھنٹے آرام کرنا چاہیے تو آپ 30 دن کی بیڈ ریسٹ کو کیسے بہتر کہہ سکتے ہیں۔ زیادہ دیر بستر پر رہنے والوں کو سردرد، گردن درد، کمر درد، پٹھوں کا درد، ہضم کے نظام میں خرابی اور اعصابی امراض کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔