ادرک کے جُوس کے 7 ایسے فائدے کہ جنہیں پڑھ کر آپ ادرک کا جُوس کبھی نہ چھوڑیں گے۔

مصالحہ جات میں ادرک سب سے زیادہ پسند کیا جاتا ہے اور ایشیائی ممالک میں یہ بہت مقبول ہے۔ اسے کھانوں کو کرارا بنانے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے اور اس کے علاوہ اس سے بنائے گئے جوس کو صحت کے لئے بہت مفید سمجھا جاتا ہے۔ آپ کو چاہیے کہ صبح اٹھنے کے بعد اس کا جوس پئیں کہ اس طرح انشاء اللہ آپ کو کئی فوائد حاصل ہوں گے۔


مدافعتی نظام
اگر آپ بخار، زکام اور نزلے سے پریشان ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کا مدافعتی نظام کمزور ہورہا ہے لہذا اسے طاقتور کرنے کی ضرورت ہے۔ صبح سویرے ادرک کا جوس پینے سے نہ صرف آپ کا مدافعتی نظام مضبوط ہوگا بلکہ آپ کا خون کا نظام بہتر ہوگا۔

کینسر سے بچاﺅ
کئی تحقیقات میں یہ بات ثابت شدہ ہے کہ ادرک کی وجہ سے کینسر سے انسان بچ سکتا ہے، بالخصوص خواتین میں یہ اووریز کے کینسر کے امکانات کو کم کرتا ہے۔

آنتوں کے مسائل
اگر آپ کو آنتوں میں سوزش یا تکلیف ہو تو آپ کو چاہیے کہ ادرک والی چائے یا جوس کا استعمال کریں۔اس کی وجہ سے آپ کو انتڑیوں میں کافی سکون محسوس ہوگا۔

الزائمرز کے لئے
اس بیماری میں دماغی خلیوں کی موت ہونے لگتی ہے اور اگر آپ ادرک کا استعمال کریں گے تو یہ عمل سست ہوجائے گا۔

بھوک بڑھانے کے لئے
اگر آپ کو بھوک نہیں لگتی تو یہ معدے کی خرابی کی نشانی ہے اور اس کی وجہ سے آپ دیگر بیماریوں کا بھی شکار ہوسکتے ہیں لہذا ادرک کا جوس پینے سے اس مسئلے پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ اس کی وجہ سے آپ کے جسم کی فاضل چربی بھی پگھل جائے گی۔

تھکاوٹ کے لئے
اگر آپ مشقت والا کام کرتے ہیں اور تھکاوٹ کا شکار رہتے ہیں تو ادرک کا جوس پینے سے آپ کو بہت زیادہ فائدہ ہوگا۔ اس کی وجہ سے آپ کے پٹھے مضبوط ہوں گے اور آپ تھکاوٹ سے بچے رہیں گے۔

گلوکوز لیول کے لئے
آسٹریلیا میں کی گئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اس کی وجہ سے خون میں ہائی شوگر لیول کو کم کیاجاسکتا ہے۔ہمارے جسم میں شوگر لیول کو کنٹرول میں رکھنا بہت ضروری ہے جس کی وجہ ماہرین صحت یہ بتاتے ہیں کہ اس کی سے ہمارا وزن کنٹرول میں رہتا ہے۔

مُولی کے 6 ایسے فائدے جو شاید آپ کے لیے بالکل نئے ہوں۔

پاکستان میں موسم سرما کی آمد ہوچکی ہے اوراس موسم میں ہری بھری سبزیاں بھی وافر مقدار میں مارکیٹ میں موجود ہوتی ہیں اوران ہی میں سے ایک ہے "مولی" گوکہ لوگ اسے سلاد بنانے کے دوران استعمال کرتے ہیں لیکن اس کے انتہائی حیرت انگیز طبی فوائد ہیں، شاید جن سے ہم اب تک لا علم تھے۔


1- مولی میں فاسفورس ، کیلشیم اور وٹامن سی کے ساتھ فولاد کی بھی کافی مقدار پائی جاتی ہے۔

2- مولی پتھری کے مرض کے لئے ایک مفید سبزی ہے اس کے کھانے سے پتھری کے مرض میں مبتلا مریضوں کو افاقہ ہوتا ہے، اس کے روزانہ کھانے سے پتھری گھل کر ریزہ ریزہ ہو کو پیشاب کے ذریعے نکل جاتی ہے۔

3- مولی بواسیر کے مرض میں بھی مبتلا مریضوں کے لئے انتہائی کارآمد سبزی ہے، بواسیر کے مرض میں مبتلا مریض کو اس کا رس روزانہ کی بنیاد پرپلائیں تو اس بیماری سے چھٹکارہ حاصل کیا جاسکتا ہے۔

4- یرقان کے مرض میں مبتلا مریضون کو مولی کے پتوں کا رس نکال کراس میں چینی ملاکر پلائیں توبہت جلد یرقان کا خاتمہ ہو جائے گا۔

5- مولی جگر اورتلی کے مرض میں بھی مبتلا مریضوں کے افاقے کا ایک ذریعہ ہے جب کہ پیشاب کے مرض میں بھی مبتلا مریضوں کے لئے انتہائی مفید ہے۔

6- مولی قبض کشا بھی ہے اور اس کے کھانے سے آنتوں کی حرکتیں تیز ہوجاتی ہیں جو قبض میں مبتلا مریضوں کے لئے افاقے کا سبب بنتی ہے۔

انسانی آنکھ کے بارے حیرت انگیز معلومات

اللہ تعالی نے انسان کو ان گنت نعمتوں سے نوازا ہے۔ اگر ہم ان نعمتوں کا شکر ادا کرنا چاہیں تو درحقیقت ہم اللہ کریم کی ایک نعمت کا بھی شکر ادا نہیں کرسکتے۔ اللہ تعالی کی ان گنت نعمتوں میں سے ایک نعمت آنکھ کا تذکرہ اپنے دوستوں سے کرتے ہیں۔ جن کی آنکھیں نہیں ان سے ذرا پوچھ کردیکھیں کہ آنکھوں کی قدر کیا ہوتی ہے۔ اس آنکھ کے اندر ایسا پچیدہ نظام کارفرما ہے کہ جس کا ادراک کرکے انسانی عقل دنگ رہ جاتی ہے۔

جب آپ کچھ لمحوں کے لیے ایک قلم کو اپنے ہاتھ میں دیکھتے ہیں کروڑوں اربوں قسم کے مختلف عمل آنکھ میں وقوع پذیر ہوتےہیں۔ روشنی قرنیہ اور پیوپل سے گزرتی ہے اور عدسہ تک پہنچتی ہے جہاں پر روشنی کے حساس خلیے اسے برقی حراروں میں تبدیل کرتے ہیں اور اعصابی نظام تک انکی ترسیل ہوتی ہے۔ پردہ چشم تک پہنچنے والی تصویر بلکل الٹی اور اوندھی ہو جاتی ہے تاہم دماغ اسے سمجھ سکتا ہے ، دونوں آنکھوں سے علیحدہ علیحدو تصویروں کو جمع کرکے، اس شے کے نقوش کی شناخت کرکے اور دونوں آنکھوں سے لی گئی تصاویر کو ملا کر ایک تصویر بناتا ہےاور ایک بلکل ٹھیک حالت میں تصویر کو پیش کرتا ہے ۔یہ اس شے کی ساخت، رنگ اور فاصلے کا بھی تعین کرتا ہے۔ آنکھیں یہ سب ایک سیکنڈ کے دسویں حصہ میں کرتی ہیں۔

ایسا ہی عمل دماغ میں بھی ہوتا ہے چاہے آپ کوئی چھوٹا سا نقطہ دیکھیں یا ایک بڑا جہاز دیکھیں نتیجتا بننے والی تصویر صرف ایک ملی میٹر کے حصہ میں ہوتی ہے۔ آپ کبھی بھی اس بات کا یقین نہیں کر سکتے کہ آپ کے ہاتھ میں موجود قلم آپ سے کتنا قریب ہے یا ایک میل دور کھڑا بحری جہاز ایک پینسل سے بڑا ہے کیونکہ دماغ کے جس حصہ میں یہ تصاویر بنتی ہیں اسکا رقبہ سب کے لیے برابر ہے۔ تاہم جس چیز کو بھی آپ دیکھتے ہیں وہاں ایک فاصلہ کو محسوس کرنے کی حس موجود ہے ورنہ آپ کسطرح آسانی کے ساتھ ہاتھ بڑھا کر گلاس کو اٹھائینگے؟ اللہ جس نے یہ بے عیب عضو تخلیق کیا ہے، اسے ایک ناقبل تصور لطیف جزئیات سے آراستہ کیا ہے اور دماغ کو اس قابل بنایا ہے کہ وہ کسی چیز کو بھی اسکی مکمل تفصیلات کے ساتھ دیکھ سکے جہاں وہ ہے۔ یہ غیر معمولی پیچدہ انسانی آنکھ بھی اس ذات پاک کے عظیم کاموں میں سے صرف ایک عمل ہے۔

کوئی انسانی صنعت یہ کارنامہ نہیں پیدا کرسکتی۔ یہ سمجھنے کے لیے مستقل تحقیق ہورہی ہے کہ کسطر ح آنکھ یہ حیرت انگیز کام انجام دے سکتی ہے اور سائنسدان یہ معلوم کرنے کی جدوجہد میں ہیں کہ کس طر ح یہ ہمیں رنگین دنیا کا نظارہ کراتی ہیں۔ بے شک نا تو آنکھیں، جو کہ رقبہ میں کچھ سینٹی میٹر کے برابر ہیں اور نہ ہی دماغ کا وہ ملی میٹر سائز کا حصہ جہاں تصویر بنتی ہے، یہ رنگین دنیا بنانے کی طاقت رکھتے ہیں۔ یہ روح ہے جو باہر پائی جانے والی اشیاء کو دیکھتی ہے اور دماغ کے اندر اسکوواضح کرتی ہے۔ اللہ جو قادر مطلق ہے انسان کی پیدائش کے وقت اپنی روح پھونک کر ، اس نے لوگوں کو دیکھنے کے، ادارک کرنے اور محسوس کرنے کے قابل بنایا اور چیزوں کو انسان کے لیے مسخّر کردیا۔ تصوریر جو بنتی ہے اور حیرت انگیز آنکھیں جو اسکا ادراک کرتی ہیں اور ان گنت نظام جو اس تمام کام میں شامل ہے صرف اس لیے کہ اللہ نے ایسا چاہا۔

تو تم اپنے رب کی کون کونسی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے۔

آج ہم اپنے موبائل کا کیمرہ میگا پکسل دیکھ کر خریدتے ہیں۔ 13 میگا پکسل کیمرے والا موبائل تقریبا ساری ہی پسند کرتے ہوں گے۔ اور اگر اس میں سونی کمپنی یا کارل زائس کمپنی کا لنز لگا ہوتو اس کو ہر کوئی پسند کرے گا۔ لیکن آپ کو شائد یہ بھی جان کر حیرت ہوگی کہ انسانی آنکھ کا عدسہ 576 میگا پکسل کے برابر ہوتا ہے۔

تو تم اپنے رب کی کون کونسی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے۔

جانیئے، سبزیاں اور پھل تازے ہیں یا نہیں؟ انتہائی آسان طریقہ


آپ بازار سے کھانے پینے کی اشیاء خریدتے ہوں گے اور کبھی ایسا بھی ہوجاتا ہے کہ لاعلمی میں آپ ایسا کھانا خرید لیتے ہیں جو کہ تازہ نہیں ہوتا اور آپ کو اپنے کئے پر پچھتانا پڑتا ہے۔ آئیے آپ کو چند ایسے طریقے بتاتے ہیں جن پر عمل کرکے آپ تازہ کھانا خرید سکیں گے۔

سبزیوں کی خریداری
ہمیشہ ایسی سبزیاں خریدیں جو سبز ہوں۔ خصوصاً پالک، میتھی، گوبھی، بند گوبھی اور پھلیاں ایسی خریدیں جو کہ سبز ہوں۔ اگر یہ سبزیاں پیلی ہوجائیں تو ہرگز نہ خریدیں کیونکہ ایسی سبزیاں پرانی ہونے کی وجہ سے پیلی ہوجاتی ہیں۔

گوشت کی خریداری
مرغی کا گوشت خریدتے ہوئے کوشش کریں کہ مرغی کو اپنے سامنے ہی ذبح کروایا جائے کیونکہ اکثر دکاندار مردہ یا بیمار مرغیوں کو ذبح کردیتے ہیں۔ اسی طرح گائے یا بکرے کا گوشت خریدتے وقت اس بات کو یقینی بنائیں کہ یہ تازہ ہو۔فریزر سے نکالا گیا گوشت لینے سے گریز کریں کہ یہ کچھ روز پرانا ہوسکتا ہے۔

پھلوں کی خریداری
کئی پھل ایسے ہوتے ہیں جو کہ دکاندار صاف کرکے بیچنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن حقیقت میں یہ ہرانے ہوتے ہیں لہذا پھل خریدتے ہوئے اسے دبا کرچیک کریں۔ پھل خریدتے ہوئے دن کے وقت کا انتخاب کریں کہ سورج کی روشنی میں آپ کو پھل صاف نظر آئے گا اور رات کے وقت دکاندار آپ کو خراب پھل تھمادے گا۔

چند ہی دنوں میں جسم کی چربی غائب، اور آپ ہوجائیں اسمارٹ


لہسن کو کھانوں کو لذیذ بنانے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے لیکن اس کے دیگر فوائد میں سے سب سے بڑا فائدہ اس کے ذریعے وزن کا کم کرنا ہے۔ اس کی وجہ سے نہ صرف بلڈ پریشر کنٹرول کیا جاسکتا ہے بلکہ اس کی مدد سے کولیسٹرول کم ہوتا ہے اور ساتھ ہی دل کی بیماریاں ختم ہوتی ہیں۔

اس کی مدد سے آپ کا مدافعتی نظام بہتر طریقے سے کام کرے گا، جسم سے زہریلے مادے نکلیں گے، پیاز اور لہسن کو ملا کر استعمال کیا جائے تو کیموتھراپی سے ہونے والے نقصانات کو کم کیا جاسکتا ہے۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اگر آپ لہسن کا بھرپور فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں تو اسے کچا کھائیں کیونکہ پکانے سے اس کے فوائد کم ہوجاتے ہیں، اس میں موجود ”ایلی سین“ پکنے کی وجہ سے کم ہوجاتی ہے لہذا اسے کچا استعمال کریں۔



استعمال کا طریقہ
لہسن کو پیس کر15 منٹ تک پڑا رہنے دیں، ایسا کرنے سے لہسن میں موجود ’ایلی سین‘ بہتر طریقے سے کام کرسکے گی اور اب لہسن کھانے کا زیادہ فائدہ ہوگا۔ اسے خالی پیٹ صبح کے وقت کھانے سے بہت زیادہ فائدہ ہوگا، آپ چاہیں تو دو سے تین لہسن کی توڑیاں پیس کر اس میں ایک کھانے کا چمچ شہد کا ملائیں۔ ہر صبح اسے کھانے سے آپ کے جسم میں بھرپور توانائی آنے کے ساتھ آپ کا وزن بھی کم ہوگا اور آپ اپنے آپ کو صحت مند محسوس کریں گے۔

گُردے اور ڈائیلیسز کے مریضوں کے لئے غذائی ہدایات

گُردے کے مریضوں کے لئے غذائی ہدایات


عام اجازت والی اشیاء:
مٹر، کریلا، بند گوبھی، پھول گوبھی، بینگن، کھیرا، توری، ہری پیاز، لوکی، شملہ مرچ، لیموں، پیاز، مولی، بُھٹہ، سلاد کے پتے، سیب، ناشپاتی، تربوز، امرود، آڑو، چیری، انگور، جامن، لیچی، اسٹرابیری وغیرہ

مقررہ مقدار والی اشیاء:
خربوزہ، آلوچہ، املوک، خوبانی، چنے کی دال، آلو، کنو، بھنڈی، بیسن، پپیتا، انار، دودہ، دہی، گوشت ایک بوٹی وغیرہ

پرہیز والی اشیاء:
پالک، املی، یخنی، گُڑ، اچار، بیکری کی اشیاء، بالائی، چاکلیٹ، خشک میوہ، دل، گُردے، مغز، ناریل پانی، کیلا، تمام پھلوں کے رس، ساگ، کھجور، آم، کولڈ ڈرنکس وغیرہ

ڈائیلیسز کے مریضوں کے لئے غذائی ہدایات


عام اجازت والی اشیاء:
عام شربت، لیموں کا شربت، چائے، چپاتی، پاپے، بسکٹ، بریڈ، دلیہ، چاول، مرغی، مچھلی، بکرے کا گوشت، انڈے کی سفیدی، سیب، چکوترہ، آڑو، ناشپاتی، لیچی، تربوز، اسٹرابیری، چیری، انناس، لیمو، کھیرا، پیاز، مولی، کریلا، بند گوبھی، بُھٹہ، بینگن، شلجم، سلاد کے پتے، پاپ کارن، تیل

مقررہ مقدار والی اشیاء:
زیادہ میٹھا شربت، کافی، تافتان، گائے کا گوشت (بغیر چربی)، انڈے کی زردی، انگور، کینو، آلو بخارا، امرود، گاجر، جامن، دودہ، دہی، مارجرین، کسٹرڈ، پنیر، کولڈ ڈرنکس، تمام پھلوں کے رس، ٹماٹر، کیچپ

پرہیز والی اشیاء:
چاکلیٹ ڈرنک، چھولے، چنے کی دال، بیسن، سموسے، بیکری کی اشیاء، دل، گُردے، مغز، املوک، کیلا، کھجور، خوبانی، آم، خربوزہ، پپیتا، چیکو، انار، شریفہ، اچار، گُڑ، نمکو، چاکلیٹ، خشک میوہ، یخنی، گھی، مکھن، بالائی، تمام قسم کے پنیر

ہلدی کینسر کے خاتمے میں مددگار ہے، تحقیق

آپ کے باورچی خانے میں رکھا ایک مصالحہ دنیا کی بہترین دوا ہے جسے ہلدی کہتے ہیں کیونکہ اس میں موجود جادوئی اجزا سینے کی جلن سے لے کر زہرخورانی (فوڈ پوائزننگ) تک کا علاج ہیں۔


ہلدی میں موجود بعض اجزا کئی طرح کے کینسر کو قبل از وقت روک سکتے ہیں۔ پاکستان اور بھارت میں ہلدی کا زیادہ استعمال کیا جاتا ہے لیکن اب ماہرین نے چوہوں پر تجربات کیے اور انہیں معمول سے زیادہ ہلدی کھلائی۔ امریکی ماہرین نے کہا ہے کہ چوہوں پر کیے گئے تجربات سے ثابت ہوا ہے کہ ہلدی میں موجود ایک عنصر ’’سرکیومن‘‘ چوہیا میں بریسٹ کینسر پھیلنے میں اہم رکاوٹ ثابت ہوا ہے۔ ایک اور تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ دماغ میں الزائیمر کی وجہ بننے والے اجزا کو بھی ہلدی ختم کرنے میں جادوئی کردار ادا کرتی ہے۔ اسی بنیاد پر ماہرین کھانے میں ہلدی کی زیادہ مقدار پر زور دے رہے ہیں۔

یونیورسٹی کالج لندن میں ایک اور دلچسپ تجربہ کیا گیا جس میں دیکھا گیا کہ آیا ہلدی ہمارے جین کو تبدیل کرسکتی ہے یا نہیں؟ ہم جانتے ہیں کہ جینیاتی تبدیلیاں بہت سارے امراض کی وجہ بنتی ہیں۔ اس ٹیسٹ میں جین کے اطراف موجود بعض اجزا کو نوٹ کرنا تھا۔ وومن کینسر انسٹی ٹیوٹ کے سائنسدان کے مطابق اسے جین کا پیکج کہا جاسکتا ہے جو کسی سافٹ ویئر کی طرح جین کو کہتا ہے کہ اسے کیا کام کرنا ہے اور کیا نہیں۔ اسے جینیاتی زبان میں میتھائلیشن کہتے ہیں اور اس کی ہدایات بیماری بھی پیدا کرسکتی ہیں۔

اس کے لیے 40 سے 50 سال تک کے 100 رضاکار بھرتی کیے گئے اور انہیں 3 گروہوں میں تقسیم کیا۔ ایک گروپ کو ہلدی کے کیپسول دیئے گئے جس میں 3.2 ملی گرام ہلدی، ایک گروہ کو فرضی کیپسول اور تیسرے کو ایک چمچہ ہلدی دی گئی اور وہ بھی روزانہ 6 ہفتے تک کھلائی گئی۔ اس کے بعد ان کے خون کے ٹیسٹ لیے گئے تو ماہرین یہ جان کر حیران رہ گئے کہ تمام افراد کے خون میں امنیاتی خلیات پہلے کے مقابلے میں تھوڑے کم تھے۔

لیکن اس سے زیادہ حیرت کی بات یہ ہوئی کہ دمے، ڈپریش، الرجی، کینسر اور دیگر امراض کی وجہ بننے والے جین میں تبدیلیاں دیکھی گئیں۔ اس سے ظاہر ہوا کہ ہلدی بیماریوں کی وجہ بننے والے جین کو بھی تبدیل کرسکتا ہے۔ اس طرح اب ہلدی میں پہلی بار جین تبدیل کرنے والے خواص دریافت ہوئے ہیں۔

ہم کیا کھا رہے ہیں؟


بسم الله الرحمن الرحيم
ہم کیا کھا رہے ہیں؟ اپنی مرضی سے یا اشتہار دیکھ کر۔ ذرا تفصیلات پڑھیں آپ کے ہوش ٹھکانے آجائیں گے۔ ﺗﻤﺎﻡ لوگوں ﺳﮯ ﮔﺰﺍﺭﺵ ﮬﮯ ﺍﺳﮯ ﻻﺯﻣﯽ ﭘﮍﮬﯿﮟ ۔ ﺁﭖ ﮐﮯ ﺧﺎﻧﺪﺍﻥ ﺍﻭﺭ ﺑﭽﻮﮞ ﮐﯽ ﺣﻔﺎﻇﺖ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺑﮩﺖ ﺿﺮﻭﺭﯼ ﮬﮯ۔

.1 ﮐﯿﺎ ﮐﺒﮭﯽ ﮐﺴﯽ ﻣﯿﮉﯾﺎ ﻧﮯ ﯾﮧ ﺑﺘﺎﯾﺎ ﮐﮧ ﻧﯿﺴﭩﻠﮯ﴿Nestle ﴾ ﮐﻤﭙﻨﯽ ﺧﻮﺩ ﻣﺎﻧﺘﯽ ﮨﮯ ﮐﮧ ﻭﮦ ﺍﭘﻨﯽ ﭼﺎﮐﻠﯿﭧ ﮐﭧ ﮐﯿﭧ ﴿ Kit Kat ﴾ ﻣﯿﮟ ﮔﺎئےﮐﮯ ﮔﻮﺷﺖ ﮐﺎ ﺭﺱ ﻣﻼﺗﯽ ﮨﮯ ﺍﻭﺭﺟﺲ ﮐﮯ ﺑﭽﻮﮞ ﮐﯽ ﺻﺤﺖ ﭘﺮ ﺑﺮﮮ ﺍٰﺛﺮﺍﺕ ﮬﻮﺗﮯ ﮬﯿﮟ؟؟

.2 ﮐﯿﺎ ﻣﯿﮉﯾﺎ ﻧﮯ ﮐﺒﮭﯽ ﺑﺘﻼﯾﺎ ﮐﮧ ﻣﺪﺭﺍﺱ انڈیا ﮨﺎﺋﯽ ﮐﻮﺭﭦ ﻣﯿﮟ ﻓﯿﺮ ﺍﯾﻨﮉ ﻟﻮﻟﯽ Fair&Lovely ﮐﻤﭙﻦﯼ ﭘﺮ ﺟﺐ ﻣﻘﺪﻣﮧ ﮐﯿﺎ ﮔﯿﺎ ﺗﮭﺎ ﺗﺐ ﮐﻤﭙﻨﯽ ﻧﮯ ﺧﻮﺩ ﻣﺎﻧﺎ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﮨﻢ ﮐﺮﯾﻢ ﻣﯿﮟ ﺳﻮﺭ ﮐﯽ ﭼﺮﺑﯽ ﮐﺎ ﺗﯿﻞ ﻣﻼﺗﮯ ﮨﯿﮟ؟

.3 ﻣﯿﮉﯾﺎ ﻧﮯ ﮐﺒﮭﯽ ﯾﮧ ﺑﺘﻼﯾﺎ ﮐﮧ ﮐﻮﻟﮕﯿﭧ ﴿ Colgate﴾ ﮐﻤﭙﻨﯽ ﺟﺐ ﺍﭘﻨﮯ ﻣﻠﮏ ﺍﻣﺮﯾﮑﮧ ﯾﺎ ﯾﻮﺭﭖ ﻣﯿﮟ Colgate ﺑﯿﭽﺘﯽ ﮨﮯ ﺗﻮ ﺍﺱ ﭘﺮ ﻭﺍﺭﻧﻨﮓ ﻟﮑﮭﯽ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ ﭘﮩﻠﯽ ﺗﻨﺒﯿﮧ Please keep out this Colgate from the reach of the children below 6 years ﯾﻌﻨﯽ ﭼﮫ ﺳﺎﻝ ﺳﮯ ﮐﻢ ﺑﭽﻮﮞ ﮐﯽ ﭘﮩﻧﭻ ﺳﮯ ﺍﺱ ﮐﻮﻟﮕﯿﭧ ﮐﻮ ﺩﻭﺭ ﺭﮐﮭﯿﮟ / ﺑﭽﻮﮞ ﮐﻮ ﻧﮧ ﺩﯾﺠﯿﮯ۔ ﮐﯿﻮﮞ ؟؟؟ ﮐﯿﻮﮞ ﮐﮧ ﺑﭽﮯ ﺍﺱ ﮐﻮ ﭼﺎﭦ ﻟﯿﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﻣﯿﮟ ﮐﯿﻨﺴﺮ ﭘﯿﺪﺍ ﮐﺮﻧﮯ ﻭﺍﻻ ﮐﯿﻤﯿﮑﻞ ﮨﮯ ﺍﺱ ﻟﯿﮯ ﻭﮦ ﮐﮩﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﮐﮧ ﺍﺳﮯ ﺑﭽﻮﮞ ﮐﻮ ﻧﮧ ﺩﯾﺎ ﺟﺎئے۔

ﺩﻭﺳﺮﯼ ﺗﻨﺒﯿﮧ In case of accidental ingestion, please contact nearest poison control center immediately ﻣﻄﻠﺐ ﺍﮔﺮ ﺑﭽﮯ ﻧﮯ ﻏﻠﻄﯽ ﺳﮯ ﭼﺎﭦ ﻟﯿﺎ ﺗﻮ ﺟﻠﺪﯼ ﺳﮯ ﮈﺍﮐﭩﺮ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﻟﮯ ﺟﺎﺋﯿﮯ ﮐﯿﻮﮞ ﮐﮧ ﯾﮧ ﺑﮩﺖ ﺧﻄﺮﻧﺎﮎ ﺯﮨﺮ ﮨﮯ

ﺗﯿﺴﺮﯼ ﺑﺎﺕ ﺍﺱ ﻣﯿﮟ ﯾﮧ ﺑﮭﯽ ﻟﮑﮭﯽ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ If you are an adult then take this paste on your brush in pea size ﻣﻄﻠﺐ ﯾﮧ ﮐﮧ ﺍﮔﺮ ﺁﭖ ﻋﻤﺮ ﻣﯿﮟ ﺑﮍﮮ ﮨﯿﮟ ﺗﻮ ﺍﺱ ﭘﯿﺴﭧ ﮐﻮ ﺍﭘﻨﮯ ﺑﺮﺵ ﭘﺮ ﺻﺮﻑ ﺍﯾﮏ ﻣﭩﺮ ﮐﮯ ﺩﺍﻧﮧ ﮐﮯ ﺑﺮﺍﺑﺮ ﮨﯽ ﻟﯿﺠﯿﮯ۔ ﺁﭖ ﻧﮯ ﺩﯾﮑﮭﺎ ﮨﻮﮔﺎ ﮐﮧ ﮨﻤﺎﺭﮮ ﯾﮩﺎﮞ ﺟﻮ ﺍﺷﺘﮩﺎﺭ ﭨﯿﻠﯽ ﻭﯾﮋﻥ ﭘﺮ ﺁﺗﺎ ﮨﮯ ﺍﺱ ﻣﯿﮟ ﺑﺮﺵ ﺑﮭﺮ ﮐﮯ ﺍﺳﺘﻌﻤﺎﻝ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﻮئے ﺩﮐﮭﺎ ﺗﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﮨﻤﺎﺭﮮ ﻣﻠﮏ ﻭﺍﻟﮯ ﭘﯿﺴﭧ ﭘﺮ ﺍﺱ ﻃﺮﺡ ﮐﯽ ﮐﻮﺋﯽ ﺗﻨﺒﯿﮧ ﴿ Warning﴾ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺗﯽ۔

.4 ﻣﯿﮉﯾﺎ ﻧﮯ ﮐﺒﮭﯽ ﺑﺘاﯾﺎ ﮐﮧ ﻭﯾﮑﺲ ﴿ Vicks ) ﻧﺎﻡ ﮐﯽ ﺩﻭﺍ ﭘﺮ ﯾﻮﺭﭖ ﮐﮯ ﮐﺘﻨﮯ ﻣﻤﺎﻟﮏ ﻣﯿﮟ ﭘﺎﺑﻨﺪﯼ ﴿ Ban﴾ ﮨﮯ؟ ﻭﮨﺎﮞ ﺍﺳﮯ ﺯﮨﺮ ﮈﮐﻠﯿﺮ ﮐﯿﺎ ﮔﯿﺎ ﮨﮯ ﻣﮕﺮ ﺳﺎﺭﺍ ﺩﻥ ﭨﯽ ﻭﯼ ﭘﺮ ﺍﺱ ﮐﺎ ﺍﺷﺘﮩﺎﺭ ﴿ AD ﴾ ﺁﺗﺎ ﮨﮯ۔

.5 ﻣﯿﮉﯾﺎ ﻧﮯ ﮐﺒﮭﯽ ﺑﺘﻼﯾﺎ ﮐﮧ ﻻﯾﻒ ﺑﻮﺍئے ﴿ Life Bouy﴾ ﻧﮧ ﻧﮩﺎﻧﮯ ﮐﺎ ﺻﺎﺑﻦ ﴿ Bath Soap ﴾ ﮨﮯ ﻧﮧ ﺣﻤﺎﻡ ﮐﺎ ﺻﺎﺑﻦ ﴿ Toilet Soap ﴾ ﮨﮯ۔ ﯾﮧ ﺟﺎﻧﻮﺭﻭﮞ ﮐﻮ ﻧﮩﻼﻧﮯ ﻭﺍﻻ Carbolic Soap ﮨﮯ؟ ﯾﻮﺭﭖ ﻣﯿﮟ ﻻﯾﻒ ﺑﻮﺍئے ﺻﺎﺑﻦ ﺳﮯ ﮐﺘﮯ ﻧﮩﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ ۔ ﮬﻤﺎﺭﮮ ﯾﮩﺎﮞ ﻟﻮﮒ ﺧﻮﺏ ﻧﮩﺎﺗﮯ ﮬﯿﮟ۔

.6 ﻣﯿﮉﯾﺎ ﻧﮯ ﮐﺒﮭﯽ ﺑﺘﻼﯾﺎ ﮐﮧ Coke Pepsi ﻣﯿﮟ 21 ﻃﺮﺡ ﮐﮯ ﺍﻟﮓ ﺍﻟﮓ ﺯﮨﺮ ﮨﯿﮟ۔ ﺍﻭﺭ ﮬﻤﺎﺭﮮ ﯾﮩﺎﮞ ﺩﮬﮍﻟﮯ ﺍﺷﺘﮩﺎﺭ ﺑﺎﺯﯼ ﮐﯽ ﺟﺎﺗﯽ ﮬﮯ ﺍﻭﺭ ﮐﻮﯼ ﮔﮭﺮ ﻣﺤﻔﻮﻅ ﻧﯿﮩﮟ۔

.7 ﻣﯿﮉﯾﺎ ﻧﮯ ﮐﺒﮭﯽ ﺑﺘﺎﯾﺎ ﮐﮧ ﮨﯿﻠﺘﮫ ﭨﺎﻧﮏ ﺑﯿﭽﻨﮯ ﻭﺍﻟﯽ ﻏﯿﺮ ﻣﻠﮑﯽ ﮐﻤﭙﻨﯿﺎﮞ Boost , Complan, Horlics, Maltova, Protinx ﺍﻥ ﺳﺐ ﮐﺎ ﺩﮨﻠﯽ ﮐﮯ ﺁﻝ ﺍﻧﮉﯾﺎ ﺍﻧﺴﭩﯽ ﭨﯿﻮﭦ ﴿ﺟﮩﺎﮞ ﺑﮭﺎﺭﺕ ﮐﯽ ﺳﺐ ﺳﮯ ﺑﮍﯼ ﻟﯿﺐ ﮨﮯ﴾ ﻭﮨﺎﮞ ﺍﻥ ﺳﺐ ﮐﺎ ﭨﺴﭧ ﮐﯿﺎ ﮔﯿﺎ ﺍﻭﺭ ﭘﺘﮧ ﻟﮕﺎﯾﺎ ﮐﮧ یہ ﺻﺮﻑ ﻣﻮﻡ ﭘﮭﻠﯽ ﮐﯽ ﮐﮭﻠﯽ ﺳﮯ ﺑﻨﺘﮯ ﮨﯿﮟ ۔ ﻣﻄﻠﺐ ﻣﻮﻡ ﭘﮭﻠﯽ ﮐﺎ ﺗﯿﻞ ﻧﮑﺎﻟﻨﮯ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﺟﻮ ﺍﺱ ﮐﺎ waste ﺑﭽﺘﺎ ﮨﮯ ﺟﺴﮯ ﮔﺎؤﮞ ﻣﯿﮟ ﺟﺎﻧﻮﺭ ﮐﮭﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ ﺍﺱ ﺳﮯ یہ Health Tonic ﺑﻨﺎئے ﺟﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ !!

.8 ﻣﯿﮉﯾﺎﻧﮯ ﮐﺒﮭﯽ ﺑﺘﻼﯾﺎ ﮐﮧ ﺍﻣﯿﺘﺎﺑﮫ ﺑﭽﻦ ﮐﺎ ﺟﺐ ﺁﭘﺮﯾﺸﻦ ﮨﻮﺍ ﺗﮭﺎ ﺍﻭﺭ 10 ﮔﮭﻨﭩﮯ ﭼﻼ ﺗﮭﺎ ﺗﺐ ﮈﺍﮐﭩﺮ ﻧﮯ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺁﻧﺖ ﮐﺎﭦ ﮐﺮ ﻧﮑﺎﻟﯽ ﺗﮭﯽ ﺍﻭﺭ ﮈﺍﮐﭩﺮ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﯾﮧ Coke Pepsi ﭘﯿﻨﮯ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﺳﮍﯼ ﮨﮯ۔ ﭼﻨﺎﻧﭽﮧ ﺍﮔﻠﮯ ﮨﯽ ﺩﻥ ﺳﮯ ﺍﻣﯿﺘﺎﺑﮫ ﺑﭽﻦ ﻧﮯ ﺍﺱ ﮐﺎ ﺍﺷﺘﮩﺎﺭ ﮐﺮﻧﺎ ﺑﻨﺪ ﮐﺮﺩﯾﺎ ﺗﮭﺎ ﺍﻭﺭ ﺁﺝ ﺗﮏ ﭘﮭﺮ Coke Pepsi ﮐﺎ ﺍﯾﮉ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﯿﺎ۔ ﻣﯿﮉﯾﺎ ﺍﮔﺮ ﺍﯾﻤﺎﻧﺪﺍﺭ ﮨﮯ ﺗﻮ ﺳﺐ ﮐﺎ ﺳﭻ ﺍﯾﮏ ﺳﺎﺗﮫ ﺩﮐﮭﺎئے۔

.9 ﺁﺝ ﮐﻞ ﺑﮩﺖ ﺳﺎﺭﮮ ﻟﻮﮒ ﭘﺰﺍ pizza ﮐﮭﺎﻧﮯﮐﺎ ﺑﮍﺍ ﺷﻮﻕ ﺭﮐﮭﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﭼﻠﯿﮯ ﭘﺰﺍ ﭘﺮ ﺍﯾﮏ ﻧﻈﺮ ﮈﺍﻝ ﻟﯿﺠﯿﮯ۔۔۔۔ ﭘﺰﺍ ﺑﯿﭽﻨﮯ ﻭﺍﻟﯽ ﮐﻤﭙﻨﯿﺎﮞ ۔۔ ﭘﺰﺍ ﮨﭧ ، ﮈﻭﻣﻨﺴﻦ ، ﮐﮯ ﺍﯾﻒ ﺳﯽ ، ﻣﯿﮑﮉﻭﻧﺎﻟﮉﺯ ، ﭘﺰﺍ ﮐﻮﺭﻧﺮ ، ﭘﺎﭘﺎ ﺟﻮﻧﺰ ﭘﺰﺍ ، ﮐﺎﻟﯿﻔﻮﺭﻧﯿﺎ ﭘﺰﺍ ، ﮐﭽﻦ ﺳﯿﻠﺰ ﭘﺰﺍ ﴿ Pizza Hut, Dominos, KFC , McDonalds, Pizza Corner , Papa John’s pizza, California pizza kitchen, Sal’s pizza . ) ﻭﻏﯿﺮﮦ ۔ ﯾﮧ ﺳﺐ ﮐﻤﭙﻨﯿﺎﮞ ﺍﻣﺮﯾﮑﺎ ﮐﯽ ﮨﯿﮟ ﺁﭖ ﭼﺎﮨﯿﮟ ﺗﻮ ﻭﯾﮑﯽ ﭘﯿﮉﯾﺎ ﭘﮯ ﺩﯾﮑﮫ ﺳﮑﺘﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﭘﺰﺍ Pizza ﻣﯿﮟ ﭨﯿﺴﭧ ﻻﻧﮯ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ E-631 flavor Enhancer ﻧﺎﻡ ﮐﺎ ﺍﯾﮏ ﻋﻨﺼﺮ Paste ﻣﻼﯾﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ۔ ﺍﻭﺭ ﯾﮧ ﻋﻨﺼﺮ ﮐﯿﺎ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ؟ ﺍﺱ ﻣﯿﮟ ﺳﻮﺭ ﮐﺎ ﮔﻮﺷﺖ ﻣﻼﯾﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ ﺟﺲ ﮐﻮ ﮈﺍﻝ ﮐﺮ ﻟﻮﮒ ﺍﺱ ﭘﺰﮮ ﮐﺎ ﭨﯿﺴﭧ ﺑﮍﮬﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﺁﭖ ﭼﺎﮨﯿﮟ ﺗﻮ ﮔﻮﮔﻞ ﭘﺮ ﺩﯾﮑﮫ ﺳﮑﺘﮯ ﮨﯿﮟ۔

ﺑﺮﺍﮦ ﮐﺮﻡ ﺑﻐﯿﺮ ﮐﺴﯽ ﺍﻧﺘﻈﺎﺭ ﮐﮯ ﺍﺱ ﻣﯿﺴﯿﺞ ﮐﻮ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺳﮯ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﮨﺮ ﻣﺬﮬﺐ ﻭﺍﻟﻮﮞ ﺗﮏ ﭘﮭﯿﻼﺋﯿﮯ۔ ﮨﻮﺷﯿﺎﺭ ﺭﮨﯿﮯ ۔۔۔

ﺍﮔﺮ ﮐﮭﺎﻧﮯ ﭘﯿﻨﮯ ﮐﯽ ﭼﯿﺰﻭﮞ ﮐﮯ ﭘﯿﮑﯿﭧ ﭘﺮ ﻣﻨﺪﺭﺟﮧ ﺫﯾﻞ ﮐﻮﮈ ﻟﮑﮭﮯ ﮨﻮﮞ ﺗﻮ ﺟﺎﻥ ﻟﯿﺠﯿﮯ ﺍﺱ ﻣﯿﮟ ﯾﮧ ﭼﯿﺰﯾﮟ ﻣﻠﯽ ﮨﻮﺋﯽ ﮨﯿﮟ۔ ﻋﻨﺎﺻﺮ / ﺍﺟﺰﺍﺀ ﮐﻮﮈ ﻧﻮﭦ : ﯾﮧ ﺳﺒﮭﯽ ﮐﻮﮈ Code ﺁﭖ ﮐﻮ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺗﺮ ﺑﺎﮨﺮﯼ ﮐﻤﭙﻨﯿﻮﮞ ﭘﺮ ﻟﮑﮭﮯ ﻣﻠﯿﮟ ﮔﮯ ﺟﯿﺴﮯ ﭼﯿﭙﺲ ، ﺑﺴﮑﭧ ، ﭼﯿﻮﻧﮕﻢ ، ﭨﺎﻓﯿﺎﮞ ﺍﻭﺭ ﻣﯿﮕﯽ ﻭﻏﯿﺮﮦ۔

ﻣﯿﮕﯽ ﮐﮯ ﭘﯿﮑﯿﭧ ﭘﺮ Ingredient ﴿ﺍﺟﺰﺍﺀ﴾ ﻣﯿﮟ ﺩﯾﮑﮭﯿﮟ ﮔﮯ E 635 ﻟﮑﮭﺎ ﻣﻠﯿﮕﺎ ﺁﭖ ﭼﺎﮨﯿﮟ ﺗﻮ Google ﭘﺮ ﺍﻥ ﺳﺎﺭﮮ ﻧﻤﺒﺮﺍﺕ ﮐﻮ ﺩﯾﮑﮫ ﺳﮑﺘﮯ ﮨﯿﮟ۔
ﮔﺎئے ﮐﺎ ﮔﻮﺷﺖ E 322
ﺍﻟﮑﺤﻞ ﴿ﺷﺮﺍﺏ﴾ E 422
ﺍﻟﮑﺤﻞ ﺍﻭﺭ ﺩﻭﺳﺮﮮ ﮐﯿﻤﯿﮑﻠﺰ E 442
ﮔﺎئے ﮐﺎ ﮔﻮﺷﺖ ﺍﻭﺭ ﺍﻟﮑﺤﻞ ﮐﺎ ﻋﻨﺼﺮ E 471
ﺍﻟﮑﺤﻞ E 476
ﮔﺎئے ﺍﻭﺭ ﺳﻮﺭ ﮐﮯ ﮔﻮﺷﺖ ﮐﺎ ﻣﯿﮑﺴﭽﺮ E 481
ﺟﺎﻥ ﻟﯿﻮﺍ ﺍﻭﺭ ﺧﻄﺮﻧﺎﮎ ﮐﯿﻤﯿﮑﻞ E 627
ﮔﺎئے ، ﺳﻮﺭ ، ﺑﮑﺮﯼ ﮐﮯ ﮔﻮﺷﺖ ﮐﺎ ﻣﯿﮑﺴﭽﺮ E 472
ﺳﻮﺭ ﮐﯽ ﭼﺮﺑﯽ ﮐﺎ ﺗﯿﻞ E 631

ﺁﭖ ﭼﺎﮨﯿﮟ ﺗﻮ Google ﭘﺮ ﺍﻥ ﺳﺎﺭﮮ ﻧﻤﺒﺮﺍﺕ ﮐﻮ ﺑﮭﯽ ﺩﯾﮑﮫ ﺳﮑﺘﮯ ﮨﯿﮟ۔
 E100, E110, E120, E140, E141, E153, E210, E213, E214, E216, E234, E252, E270, E280, E325, E326, E327, E334, E335, E336, E337, E422, E430, E431, E432, E433, E434, E435, E436, E440, E470, E471, E472, E473, E474, E475, E476, E477, E478, E481, E482, E483, E491, E492, E493, E494, E495, E542, E570, E572, E631, E635, E904.

ﺁﭖ ﺳﺐ ﺳﮯ ﺍﯾﮏ ﺑﺎﺭ ﭘﮭﺮ ﮔﺬﺍﺭﺵ ﮨﮯ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺳﮯ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺷﺌﯿﺮﮐﺮﻧﺎ ﻧﮧ ﺑﮭﻮﻟﯿﮟ ﯾﮧ ﭘﯿﻐﺎﻡ ﮨﺮ ایک ﺗﮏ ﭘﮩﻨﭽﮯ..

اسپرین کے حیرت انگیز دیگر کمالات


اسپرین دنیا بھر میں مقبول ترین درد کش گولی ہے جو سستی ہونے کے باعث ہر طبقے کے استعمال میں رہتی ہے تاہم کیا آپ کو معلوم ہے کہ یہ دوا صرف درد پر ہی قابو نہیں پاتی بلکہ مختلف اقسام کے کینسر اور متعدد امراض کے خلاف بھی فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔

مگر بات یہی ختم نہیں ہوتی طبی لحاظ سے مفید یہ گولی صرف بیماریوں کے خلاف ہی مفید نہیں بلکہ اس سے ایسے روزمرہ کے کام بھی سرانجام دیئے جاسکتے ہیں جن کا آپ نے کبھی تصور بھی نہ کیا ہوگا۔ اپنے دوستوں کو ڈان نیوز کے آرٹیکل سے ماخوذ اسپرین کے دیگر حیرت انگیز کمالات کے بارے میں بتاتے ہیں۔

گاڑیوں کی مردہ بیٹریوں میں نئی جان ڈالنا
اگر تو گاڑی چلانے کے لیے اسٹارٹ کرتے ہوئے آپ کے سامنے یہ انکشاف ہوا کہ کار کی بیٹری نے تو کام کرنا چھوڑ دیا ہے اور ارگرد مدد کے لیے کوئی موجود نہیں تو آپ کیا کریں گے؟ ان حالات میں اسپرین کی دو گولیاں واقعی مددگار ثابت ہوں گی بس آپ انہیں بیٹری کے اندر ڈال دیں۔ اسپرین میں پائے جانے والا ایسی ٹائل سیلی سیلک ایسڈ بیٹری میں موجود سلفرک ایسڈ کے ساتھ مل کر اس مردہ بیٹری میں کرنٹ دوڑا دے گا اور آپ کچھ دور تک سفر کرکے قریبی سروس اسٹیشن تک پہنچ سکیں گے۔

پسینے کے داغوں کو مٹانا
موسم گرما میں جسم سے پسینہ پانی کی طرح بہتا ہے اور اس دوران ہلکے رنگ کے کپڑوں پر اس کے داغ بھی نمایاں ہوجاتے ہیں جن کو صاف کرنا ناممکن تو نہیں تاہم مشکل ضرور ہے، تاہم مایوس مت ہو بس اپنے سفید یا ہلکے رنگ کی قمیض پر سے پسینے کے داغ مٹانے کے لیے اسپرین کی دو گولیوں کو پیس کر کپڑے دھونے والے پاﺅڈر میں مکس کرکے ایک یا دو کپ گرم پانی میں ڈال دیں۔ پھر اس محلول یا سلوشن میں اپنی قمیض کو دو سے تین گھنٹے تک بھگو کر رکھیں آپ اس کا اثر دیکھ کر واقعی حیران ہوجائیں گے۔

بالوں کی رنگت کی بحالی اور سر کی خشکی سے نجات
اگر تو آپ کے بال ہلکے رنگ کے ہیں تو کلورین ملے پانی سے نہانے سے اس کے اثرات بالوں کے رنگ پر بہت نمایاں اور ناخوشگوار محسوس ہوتے ہیں تاہم آپ اپنے بالوں کو اصل شکل میں واپس بہت آسانی سے لاسکتے ہیں، بس چھ سے آٹھ اسپرین گرم پانی کے ایک گلاس میں ڈال دیں، پھر اس پانی کو اپنے بالوں پر چھڑک کر مساج یا مالش کریں اور دس پندرہ منٹ تک یہ عمل دوہرائیں بالوں کی اصل رنگت بحال ہوجائے گی۔ اسی طرح اسپرین ایسے اجزاء(سیلی کائی لیک ایسڈ) سے بھرپور دوا ہے جو بیشتر خشکی سے نجات دلانے والے شیمپوز کا حصہ ہوتے ہیں۔ اسپرین کی 2 گولیوں کو پیس کر سفوف کی شکل دیں اور سر پر لگانے کے لیے جتنا شیمپو لیتے ہیں اس میں شامل کرلیں، اس مکسچر کو اپنے بالوں پر ایک سے دو منٹ تک لگا رہنے دیں اور پھر اچھی طرح دھولیں، اس کے بعد پھر سادہ شیمپو سے سر کو دھوئیں آپ اس کا اثر دیکھ حیران رہ جائیں گے۔

چیرے کے دانوں کو خشک کرنا
نوجوانی میں دانوں کا چہرے پر ابھرنا عام ہوتا ہے جو سرخ ہونے کے ساتھ ساتھ تکلیف کا بھی باعث بنتے ہیں۔ اکثر پچیس سے تیس سال کی عمر تک بھی اس کا تجربہ ہوتا رہتا ہے جو اکثر افراد خاص طور پر خواتین کے لیے فکرمند کا باعث ہوتا ہے۔ تو ایسا ہونے کی صورت میں دانوں سے نجات کے لیے اسپرین کی ایک گولی کو پیسے اور میں تھوڑا سا پانی ڈال کر پیسٹ سا بنالیں۔ اس پیسٹ کو دانوں پر لگائیں اور کچھ منٹوں تک آرام سے بیٹھے رہیں جس کے بعد چہرے کو صابن اور پانی سے دھولیں۔ اس عمل سے سرخی کم ہوجائے گی اور دانے خشک ہونے لگیں گے، اگر آرام نہ آئے تو اس عمل کو اس وقت تک دوہرائیں جب تک دانے خشک نہ ہوجائے۔

سخت جلد کا علاج
اپنے پیروں کی سخت ہوجانے والی جلد کو نرم کرنے کے لیے پانچ سے چھ اسپرین کو پیس کر سفوف کی شکل دے دیں۔ اس میں ایک سے دو چائے کے چمچ پانی اور لیموں کا عرق شامل کرکے پیسٹ بنالیں۔ اس مکسچر کو متاثرہ حصوں میں لگائیں اور پھر اپنے پیروں پر گرم تولیہ لپیٹ کر انہیں کسی پلاسٹک بیگ سے کور کرلے۔ کم از کم دس منٹ تک اسی حالت میں رہیں پھر پلاسٹک بیگ اور تولیے کو ہٹا دیں اور اپنے پیروں کی نرمی کو محسوس کرکے حیران ہوجانے کے لیے تیار ہوجائیں۔

بالوں کی خشکی کو کنٹرول کرنا
بالوں کی خشکی کا مسئلہ کس کو درپیش نہیں ہوتا جس کے لیے مہنگے سے مہنگے شیمپوز اور کریمیں وغیرہ استعمال کی جاتی ہیں۔ تاہم اس پر قابو پانے کا آسان ترین نسخہ اسپرین کی شکل میں موجود ہے بس دو گولیوں کو پیس کر سفوف بنادیں اور اس میں شیمپوں کی نارمل مقدار شامل کرکے اپنے سر پر لگالیں۔ اس مکسچر کو ایک سے دو منٹ تک لگا رہنے دیں اور پھر دھولیں۔ اس کے بعد اپنے سر کو صرف شیمپو سے ایک بار دھونا نہ بھولیں۔

کیڑوں کے کاٹے اور ڈنک کی تکلیف سے نجات
مچھر کے کاٹنے یا شہد کی مکھی کے ڈنک سے ہونے والی سوجن کو کنٹرول کرنے کے لیے اسپرین کی ایک گولی کو متاثرہ حصے پر آہستہ آہستہ مالش کی طرح رگڑے۔ آپ تکلیف میں فوری طور پر نمایاں کمی محسوس کریں گے جبکہ سوجن بھی کنٹرول میں آجائیں گی۔

پھولوں کو دیر تک زندہ رکھیں
گلاب یا کسی بھی پھول کو جب ٹہنی سے کاٹ لیا جاتا ہے تو وہ کچھ دیر بعد مرجھانا شروع ہوجاتے ہیں تاہم اگر آپ اسے کافی دیر تک تازہ رکھنا چاہتے ہیں تو اسپرین کی ایک گولی پیس کر پانی میں ڈالے اور وہ پانی کسی گلدان یا ایسے برتن میں ڈال دیں جس میں آپ پھول رکھ سکیں، وہ پھول عام دورانیے سے زیادہ عرصے تک مرجھانے سے بچے رہیں گے۔

باغبانی میں مددگار
اسپرین نہ صرف آپ کے درد پر قابو پانے کے لیے بہترین ہے بلکہ آپ کے باغ کو بھی اس سے بہت فائدہ ہوتا ہے۔ کچھ افراد اسپریم کو پیس کر خراب جڑوں کے اوپر ڈال دیتے ہیں یا پانی میں مکس کرکے زمین پر فنگس کا علاج کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں، تاہم یہ احتیاط رکھیں کہ اپنے پودوں کے ارگرد اسپرین کا استعمال بہت زیادہ نہ کریں، بس ایک گولی اور ایک لیٹر پانی کافی ثابت ہوگا۔

کپڑوں پر سے انڈے کے داغ ہٹانا
کیا پکانے یا کھانے کے دوران انڈے کی زردی نے آپ کے لباس کو داغ دار کردیا ہے؟ تو ان کو ہٹانے کے لیے پہلے آپ اسفنج نیم گرم پانی کے ساتھ اس جگہ پر رگڑیں، گرم پانی استعمال نہ کریں کیونکہ اس سے داغ پختہ ہوجائے گا، اگر پھر بھی داغ نہ ہٹے تو پھر ٹارٹریٹ کی کریم اور پانی کو مکس کرکے ایک پیسٹ کی شکل دیں اور اس میں اسپرین کی ایک گولی کو پیس کر شامل کرلیں۔ اس پیسٹ کو داغ پر پھیلائیں اور تیس منٹ تک کے لیے چھوڑ دیں اس کے بعد اسے گرم پانی سے دھولیں۔ داغ صاف ہوجائے گا۔
( تحریر فیصل ظفر اردو ڈان نیوز بلاگ)

وہ اہم غذائیں جو آپ کو بیماریوں سے محفوظ رکھتی ہیں

ماہرین کے مطابق بعض پھل اور غذائیں نہ صرف جسمانی طور پر صحت مند بناتی ہیں بلکہ کئی ذہنی اور دماغی امراض سمیت بہت سی بیماریوں سے بھی دور رکھتی ہیں۔


کم چکنائی والا دہی:
کیلشیم اور پروٹین سے بھرپور لیکن کم چکنائی والا دہی بالخصوص خواتین کے لیے ایک بہترین غذا ہے کیونکہ دہی کا استعمال چھاتی کے سرطان اور نظام ہاضمہ کو تزابیت سے محفوض رکھتا ہے جوکہ خواتین میں عام بیماریاں ہیں۔ لہٰذا طبی ماہرین کے مطابق دہی کا ایک کپ روازنہ استعمال کرنا چاہیے۔

دالیں:
دالوں میں چکنائی اور کولیسٹرول کم ہوتا ہے جس کی وجہ سے دالیں چھاتی کے سرطان اور دل کے امراض کے خلاف بہترین غذا ہے لہٰذا دالوں کو ہفتے میں 3 سے 4 بار کھانے میں ضرور استعمال کرنا چاہیے۔

ڈارک چاکلیٹ:
ڈارک چاکلیٹ میں شامل میگنیس، میگنیشیم، فاسفورس اور کاپر زنک ہڈیوں کی مضبوطی میں اہم کردار اداکرتے ہیں اس کے علاوہ ڈارک چاکلیٹ دل کے دورہ اور امراض کو کم کرنے میں بھی اہم کردار اداکرتی ہے۔

پپیتے کا استعمال:
طبی ماہرین کے مطابق پپیتے کی دو پھانکیں روزانہ پوٹاشیم اور وٹامن سی حاصل کرنے کا بہترین زریعہ ہے جب کہ تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ پپیتا پتے کے امراض سے بھی بچاؤ میں اہم کردار اداکرتا ہے۔

ٹماٹر:
ٹماٹر میں شامل اینٹی آکسیڈنٹ چھاتی کے سرطان سے متاثر ہونے میں بچاتا ہے جب کہ ٹماٹر کا استعمال سورج کی نقصان دہ شعاؤں سے بھی بچاتا ہے اور خواتین کو جوان اور اسمارٹ رکھتا ہے۔

پالک کا استعمال:
پالک کا استعمال ہر گھر میں ہوتا ہے اور اگر خواتین ہفتے میں روزانہ 3 سے 4 بار اس کا استعمال کیا جائے تو پیدائش کے وقت بچوں میں ظاہر ہونے والی خامیوں سے بچا جاسکتا ہے اس کے علاوہ پالک ہماری جلد کو گرمی اور چھائیوں سے بھی بچاتی ہے۔